آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق ‘موقع دوبارہ ہمارے ہاتھ نہیں آئے گا’ : وزیرخارجہ کیری

وزیرخارجہ کیری نے 16 نومبر کو مراکش کے شہر مراکیش میں آب و ہوا پر ہونے والی عالمی کانفرنس میں کہا، “آج اور ابھی، ہم جو کچھ کریں گے وہ اہم ہے۔” اس کانفرنس میں مندوبین آب و ہوا کے پیرس سمجھوتے کے نفاذ کے لیے قوانین طے کرنے کے لیے اکٹھے ہوئے  تھے۔

کیری نے مزید کہا کہ امریکی عوام کی ایک “غالب اکثریت” کو یہ علم ہے کہ آب و ہوا میں تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں اور  چاہتی ہے کہ امریکہ آب و ہوا کے پیرس سمجھوتے کے تحت کیے گئے اپنے وعدوں کا پاس کرے۔

کیری نے کہا، “میں آپ کو پورے اعتماد کے ساتھ بتا سکتا ہوں کہ امریکہ آج، اسی وقت ان تمام اہداف کو پورا کرنے کی راہ پر گامزن ہے جو اس نے مقرر کر رکھے ہیں۔ مارکیٹ کی بنیاد پر جو فیصلے کیے جار رہے ہیں ان کی روشنی میں میں نہیں سمجھتا کہ اس [سمجھوتے] کو ختم کیا جا سکتا ہے یا ختم کیا جائے گا۔”

کیری نے سائنس دانوں، تاجروں، میئروں، نوجوان لوگوں اور امریکہ کی افواج اور انٹیلی جنس کمیونٹی کے لیڈروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ سب آب و ہوا کی تبدیلیوں کو تسلیم کرتے ہیں اور کم کاربن والی دنیا کی طرف منتقلی پر کام کر رہے ہیں۔

وزیرخارجہ کیری اپنی نواسی کو اٹھائے ہوئے سمجھوتے پر دستخط کررہے ہیں (© AP Images)
وزیرخارجہ کیری نے اپریل میں پیرس سمجھوتے پر دستخط کرتے ہوئے اپنی نواسی کو اٹھایا ہوا ہے۔ (© AP Images)

کیری نے پیرس سمجھوتے کی ایک ایسے ڈھانچے کے طور پر تعریف کی جو مستقبل کی کئی نسلوں تک “قائم رہنے کے لیے” بنایا گیا ہے۔ انہوں نے اپنی اُس نواسی کا ذکر کیا جسے وہ اپریل میں اُس وقت پوڈیم پر ساتھ لے کر آئے جب انہوں نے امریکہ کی طرف سے سمجھوتے پر دستخط کیے۔

“میرے دوستو، ہمیں اس جنگ کو جاری رکھنا ہے۔ ہمیں بدگمانیوں کو غلط ثابت کرنا جاری رکھنا ہے۔”

آپ 7 تا 18 نومبر ہونے والی آب و ہوا میں تبدیلی کی عالمی کانفرنس کو  @US_Center  پر فالو کر سکتے ہیں اور مندرجہ ذیل ہیش ٹیگ استعمال کر سکتے ہیں:

 #ActOnClimate  اور  #AskUSCenter 

اس مضمون کی تیاری میں ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں سے استفادہ کیا گیا ہے۔