آثار قدیمہ کے ماہرین کو ہیریٹ ٹبمین کا گھر مل گیا

آثار قدیمہ کے ماہرین کا خیال ہے انہوں نے “زیر زمیں ریل کے راستوں” کی لیڈر ہیریٹ ٹبمین کا گھر دریافت کر لیا ہے۔ اس گھر کے بارے میں پہلے خیال کیا جاتا تھا کہ یہ تاریخ کا حصہ بن چکا ہے۔

اُن کے والد کے نام کی مناسبت سے یہ گھر “بین راس کیبن” کے نام سے جانا جاتا تھا۔ مشرقی میری لینڈ میں واقع یہ کیبن راس کے سابقہ غلام بنانے والے شخص نے انہیں آزادی دیتے وقت دیا تھا۔ ٹبمین اپنے والد، اپنی والدہ، رِٹ اور بہن بھائیوں کے ساتھ اس کیبن میں رہتی رہیں۔

تاریخ دان کہتے ہیں کہ یہ گھر 1850 سے لے کر 1860 تک غلامی سے فرار ہو کر آزادی پانے والے 70 افراد کی رہنمائی کرنے کے لیے “زیر زمین ریل کے راستوں” کے ایک سٹاپ کے طور بھی استعمال کیا جاتا تھا۔ اسی وجہ سےاسے  امریکہ کی تاریخ میں ایک اہم مقام حاصل ہو گیا ہے۔

 جنگل کو صاف کرکے بنائی جانے والی جگہ پر چار آدمی کھدائی کر رہے ہیں اور اُن اشیا کا معائنہ کر رہے ہیں جو زمین سے نکلی ہیں۔ (© Tim Pratt/Maryland Department of Transportation)
آثارقدیمہ کی ماہر، جولی شیب لسٹکی اُن نادر اشیا کا معائنہ کر رہی ہیں جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے ان کا تعلق میری لینڈ کے اس گھر سے ہے جہاں ہیریٹ ٹبمین نے پرورش پائی۔ (© Tim Pratt/Maryland Department of Transportation)
 ہتھیلی پر رکھا سال 1808ء کا ایک سکہ (© Tim Pratt/Maryland Department of Transportation)
میری لینڈ کے مشرقی ساحل سے ملنے والا سال 1808ء کا ایک سکہ۔ (© Tim Pratt/Maryland Department of Transportation)

یہ جگہ ریاست میری لینڈ کی طرف سے حال ہی میں خریدی گئی 1,052 ہیکٹر جنگلی حیات کی ایک پناہ گاہ میں واقع ہے۔ یہ جگہ ریاست میری لینڈ کی شاہراہوں کی انتظامیہ کی سربراہ، جولی شیب لسٹکی اور اُن کی ٹیم کی نظروں سے اوجھل رہی۔ شیب لسٹکی کو ایک دن 1808ء کا دھات کا ایک سکہ ملا جس سے انہیں مطلوبہ مقام کو ڈھونڈ لینے کا احساس ہوا۔

اس کے بعد اس ٹیم کو اس وقت کی اینٹیں، برتنوں کی کرچیاں، ایک بٹن اور پائپ کا ایک ٹکڑا ملا۔ یہ تمام اشیا ایک ایسے گھر کا پتہ دیتی ہیں جو بہت عرصہ قبل گر چکا ہو۔

شیب لسٹکی نے روزنامہ واشنگٹن پوسٹ کو بتایا، “ہم میں سے بہت سوں کا خیال ہے کہ ہم ہیریٹ ٹبمین کے بارے میں … سب کچھ جانتے ہیں۔ یہ دریافت ہمیں یہ بتاتی ہے نہیں ایسا نہیں ہے اور یہ کہ ہمارے پاس یہ جاننے کا ایک موقع ہے کہ …  وہ محض ایک ایسی  بزرگ خاتون ہی نہیں تھیں جنہوں نے لوگوں کو آزادی دلائی … بلکہ اُن کے بچپن کے بارے میں  جاننے کا  ایک موقع بھی ہے۔”