
امریکہ 150 سے زائد افراد پر مشتمل آگ بھجانے والے عملے کے ارکان اور جنگلوں میں لگنے والی آگ بجھانے کے ماہرین آسٹریلیا روانہ کر رہا ہے تاکہ وہ جنگلوں میں لگی اس آگ پر قابو پا سکیں جس نے کوئینز لینڈ اور نیو ساؤتھ ویلز میں تباہ مچائی ہوئی ہے۔
امریکہ کی فاریسٹ سروس کی فائر ڈائریکٹر، شانا لیگارزا نے ایک بیان میں کہا، “ہمیں ہر ملک میں آگ بجھانے کے لئے یکساں نوعیت کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ہم ماضی میں ان کی مہارتوں سے فائدہ اٹھا چکے ہیں اور ہم احسان لوٹانے کے اس موقعے کے ہمارے ہاتھ آنے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔”
جنگلوں میں لگنے والی آگوں پر قابو پانے والی نو امریکی ایجنسیوں کے کام میں باہمی رابطہ کاری کرنے والے آگ بجھانے کے “قومی بین الاداراتی مرکز” کے مطابق 2010ء کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ امریکہ نے آگ بجھانے والے عملے کے افراد آسٹریلیا بھجوائے ہیں۔ آگ بجھانے والے اہلکاروں کا تعلق زمینوں کے منتظم بیورو، نیشنل پارک سروس، بیورو آف انڈین افیئرز [آبائی امریکیوں کے امور کا بیورو]، امریکہ کی ماہی گیری اور جنگلی حیات کی سروس اور فارسٹ سروس سے ہے۔
امریکہ کی نجی کمپنیاں بھی مدد کر رہی ہیں۔ نیو میکسیکو میں صدر دفتر رکھنے والی “ٹین ٹینکر” نامی ایک نجی ٹھیکے دار کمپنی نے ایک چوڑی باڈی والا ڈی سی – 10 ٹینکر جیٹ طیارہ آگ والے علاقے میں بھجوایا ہے۔ یہ اُن کئی ایک بین الاقوامی کمیپنیوں میں سے ایک کمپنی ہے جو آگ پر قابو پانے والے 2,000 سے زائد افراد پر مشتمل آسٹریلیا کے آگ بجھانے والے عملے کی فضا سے مدد کر رہی ہیں۔
ICYMI: @Interior & @forestservice wildfire personnel are assisting with ongoing wildfire suppression efforts in Australia. On December 30, 2019, 44 personnel departed for Australia, & 21 mobilized January 4, 2020: https://t.co/KWxhsgj89R #NSWfires #USwithAUS #AustrailiaFires pic.twitter.com/VEWw0ff89L
— National Interagency Fire Center (@NIFCfire) January 6, 2020
آسٹریلیا میں امریکہ کے سفیر، آرتھر بی کلوا ہاؤس جونیئر نے ایک بیان میں کہا، ” کوئینز لینڈ اور نیو ساؤتھ ویلز کے آگ بجھانے والے ادارے غیرمعمولی خطرات کا سامنا کر چکے ہیں اور مزید خطرات کا آنا ابھی باقی ہے۔ ہمارے آگ بجھانے والے اداروں میں تعاون دہائیوں پرانا ہے اور یہ امریکہ اور آسٹریلیا کی دوستی اور تعاون کا ایک حصہ ہے۔”
