جب جنوب مشرقی ایشا کی تنظیم (آسیان) کے ممبر ممالک میں تحقیق، بیماریوں سے نمٹنے اور طبی شعبے کے پیشہ ور افراد کی تربیت کی بات کی جاتی ہے تو امریکہ آسیان کے ایک بنیادی شراکت کار کی صورت میں ابھر کر سامنے آتا ہے۔

اور یہ تعلق امریکہ اور آسیان کے ہیلتھ فیوچرز (صحت عامہ کے مستقبل) نامی اُس پروگرام سے مزید وسعت پا رہا ہے جس کا اعلان 22 اپریل کو وزیر خارجہ مائیکل آر پومپیو نے کووِڈ-19 کے بارے میں آسیان وزرائے خارجہ کے ایک ورچوئل اجلاس کے دوران کیا۔

نئے پروگرام سے پتہ چلتا ہے کہ 35.3 ملین ڈالر کی ہنگامی امریکی امداد آسیان ممالک کی کووِڈ-19 سے نمٹنے میں کیسے مدد کررہی ہے۔ اس کے علاوہ یہ پروگرام خطے میں صحت عامہ کو بہتر بنانے میں طویل المدتی امریکی سرمایہ کاریوں کو بھی اجاگر کرتا ہے۔

منہ پر ماسک لگائے اور کوٹ پہنے ہوئے ایک آدمی ہسپتال کے بستر پر لیٹے ایک شخص کا معائنہ کر رہا ہے۔ (© Athit Perawongmetha/Reuters)
بنکاک کے ایک ہسپتال میں ایک طبی کارکن 22 اپریل کو کووِڈ-19 کے ایک مریض کا علاج کر رہا ہے۔ آسیان ممالک میں امریکی امداد اور پروگرام اس عالمی وباء پر قابو پنے کے لیے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ (© Athit Perawongmetha/Reuters)

امریکہ 20 سال کے عرصے میں آسیان ممالک میں صحت عامہ کے شعبے میں امداد کے طور پر 3.5 ارب ڈالر کی رقم فراہم کر چکا ہے۔

وزیر خارجہ نے ایک بیان میں کہا، “ہم آسیان کے ساتھ اس وباء کو شکست دینے اور خطے کے روشن مستقبل کی تعمیر کے کام کو اکٹھے مل کر دوبارہ شروع کرنے میں اپنی شراکت کاری کا عزم کیے ہوئے ہیں۔”

لوگوں کی صحت اور فلاح و بہبود کو بہتر بنانے کے لیے امریکہ جس طرح آسیان کے خطے میں کام کر رہاا ہے اُس کی چند ایک مثالیں ذیل میں دی جا رہی ہیں۔

امریکہ:

  • نے آسیان ممالک کو کووِڈ-19 عالمی وباء کا مقابلہ کرنے کے لیے 35 ملین ڈالر سے زائد کی رقم فراہم کی۔
  • نے گزشتہ 10 برسوں کے دوران آسیان ممالک کے ساتھ مل کر 1,000 سے زائد صحت کے تحقیقی منصوبوں پر کام کیا۔
  • نے آسیان ممالک میں 1,000 سے زائد طلبا اور پیشہ ور افراد کو متعدی بیماریوں کی روک تھام، کھوج، ردعمل اور علاج کی تربیت دینے میں مدد کی۔
  • نے گزشتہ 10 برسوں میں آسیان کے ساتھ صحت کی مشترکہ تحقیق میں 30 ملین ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کی۔

امریکہ کے تبادلے کے پروگراموں کے آسیان ممالک سے تعلق رکھنے والے طبی اور صحت عامہ کے 2،400 سابقہ شرکاء کو امریکی ماہرین کے ساتھ جوڑنے کے لیے، امریکہ نے حال ہی میں “امریکہ-آسیان ہیلتھ فیوچر ایلومنائی نیٹ ورک” تشکیل دیا ہے۔ اس نیٹ ورک کے ارکان 22 اپریل کو سی ڈی سی کے صحت کے ماہرین کے ہمراہ ایک کنونشن میں شریک ہوئے جس میں آسیان کے ہزاروں ناظرین نے شرکاء کو کووِڈ-19 کے بارے میں تبادلہ خیال کرتے ہوئے دیکھا۔ انہوں نے وبائی امراض، حفظان صحت اور انفیکشن پر قابو پانے کی اپنی مہارتوں کے بارے میں بھی ایک دوسرے کو بتایا۔

پومپیو نے کہا، “امریکہ اور آسیان کے اربوں لوگوں کے مابین تعلقات کی کہانی، ایک متاثر کن اور مثبت کہانی ہے۔ باہم مل کر، ہم نے اپنے لوگوں کو زیادہ محفوظ اور خوشحال بنا دیا ہے۔”