8 نومبر کو براہ راست انتخابی نتائج  دیکھنے کے لیے تمام امریکیوں کی نظریں ٹیلی ویژن سیٹوں اور خبروں کے  دیگر ذرائع پرمرکوز ہوں گی۔ ان خبروں میں ہر ریاست میں صدارتی امیدواروں کے حق میں پڑنے والے انفرادی ووٹوں کی مجموعی  تعداد بتائی جاتی ہے۔

اس موقع پر ناظرین کو یقیناً امریکہ کے کئی ایک نقشے دیکھنے کو ملیں گے۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ نقشوں سے اُس طریقے کی وضاحت ہوتی ہے جس کے تحت امریکہ میں صدر کا انتخاب کیا جاتا ہے۔

ElectoralCollege_Urduآپ امریکہ کی 50 ریاستوں کے جس نقشے کو دیکھنے کے غالباً عادی ہیں وہ اسی طرح کا ہے جیسا کہ اوپر دکھایا گیا ہے۔

ElectoralCollege_Urdu2دوسرا نقشہ ریاست کے “الیکٹورل” ووٹوں کی تعداد کے حساب سے ان کے حجم کے ساتھ ساتھ یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہر ریاست کے کتنے  ووٹ ہیں۔ امریکی اپنے صدر کے لیے براہ راست ووٹ نہیں ڈالتے۔ اس کی بجائے ہر ریاست کے شہری یہ فیصلہ کرتے ہیں کہ اُن کی ریاست کے منتخب کردہ ارکان کے ووٹ کس امیدوار کو جائیں گے۔ کسی ریاست کے الیکٹورل ووٹوں کی تعداد کی بنیاد اس ریاست کی آبادی پر ہوتی ہے۔

دوسرے نقشے میں بائیں جانب نیچے الاسکا کی ریاست [جس کے تین الیکٹورل ووٹ ہیں] بہت چھوٹی دکھائی گئی ہے جبکہ نیویارک اور فلوریڈا کی ریاستیں [جن دونوں میں سے ہر ایک کے 29  الیکٹورل ووٹ ہیں] بڑی نظر آ رہی ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کے الیکٹورل ووٹ زیادہ ہیں۔ زیادہ آبادیوں والی ریاستوں میں جیتنے والے امیدوار کے الیکشن میں کامیابی کے بہتر امکانات ہوتے ہیں۔ یاد رہے کہ جیتنے کے لیے 270 الیکٹورل ووٹ درکار ہوتے ہیں۔