
اب لوگ فیس بُک پر وائٹ ہاؤس کو میسیج کرکے صدر اوباما کو پیغام بھیج سکتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے چیف ڈیجیٹل افسر، جیسن گولڈ مین نے اعلان کیا ہے، ” وائٹ ہاؤس کے Messenger bot [میسینجر بوٹ] کے ذریعے، جو دنیا میں کسی بھی حکومت کے لیے اپنی نوعیت کی اولین چیز ہے، “پیغام بھیجنا اتنا ہی آسان ہو جائے گا جتنا آسان اپنے کسی قریب ترین دوست کو پیغام بھیجنا ہوتا ہے۔”
ملک کے ابتدائی برسوں میں، صدر سے بالمشافہ گفتگو کرنا کوئی زیادہ غیرمعمولی بات نہیں ہوا کرتی تھی۔ ابراہم لنکن نے اپنے اوقات کار کے دوران عوام سے ملنے کے لیے باقاعدہ وقت مقرر کر رکھا تھا۔ 1880 کے عشرے میں ٹیلی فون نے ذاتی ملاقات کی جگہ لے لی۔ 1994 میں، وائٹ ہاؤس نے اپنی پہلی ویب سائٹ شروع کی جس کے ذریعے عام لوگ صدر سے آن لائن رابطہ کر سکتے تھے۔
بوٹ کو اس طرح استعمال کریں۔ فیس بُک پر وائٹ ہاؤس کے پیج پر جائیے اور صدر سے رابطے کے لیے “میسیج” پر کلِک کیجیے۔
گولڈ مین کا کہنا ہے، “اس کا مقصد یہ ہے کہ لوگوں کو نئے اور آسان طریقوں سے اپنی حکومت کے ساتھ رابطے کے مواقع دستیاب ہوں اور اس مقصد کے لیے وہی ٹکنالوجی استعمال کی جائے جو ہم اپنی روز مرہ زندگیوں میں استعمال کرتے ہیں۔”
1801: 📬 → 1880: ☎ → 1994: 💻 → 2016:📱
Now, it's easier than ever to contact us: https://t.co/N5GoAEPFT0 pic.twitter.com/xRt7oRNXAz
— White House Archived (@ObamaWhiteHouse) August 10, 2016
اوباما کو ٹیکنالوجی پسند ہے۔ جب وہ صدارت کے امیدوار تھے تو اُن سے پوچھا گیا کہ ان کی سب سے بُری عادت کیا ہے تو انھوں نے جواب دیا کہ اپنے بلیک بیری موبائل فون پر میسیج چیک کرنا۔ یہ صدر اوباما کے بارے میں اُن پانچ چیزوں میں سے ایک ہے جن کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں۔