اب آپ صدر اوباما کو فیس بُک پر پیغام بھیج سکتے ہیں

صدر کے ساتھ سیلفی نہیں بنا سکتے؟ اب یہ پہلی بار ممکن ہوا ہے کہ لوگ فیس بُک کے وائٹ ہاؤس پیج کے ذریعے صدر کو پیغامات بھیج سکتے ہیں (© AP Images)

اب لوگ فیس بُک پر وائٹ ہاؤس کو میسیج  کرکے  صدر اوباما کو پیغام بھیج سکتے ہیں۔

وائٹ ہاؤس کے چیف ڈیجیٹل افسر، جیسن گولڈ مین نے اعلان کیا ہے، ” وائٹ ہاؤس کے Messenger bot  [میسینجر بوٹ] کے ذریعے، جو دنیا میں کسی بھی حکومت کے لیے اپنی نوعیت کی اولین چیز ہے، “پیغام بھیجنا اتنا ہی آسان ہو جائے گا جتنا آسان اپنے کسی قریب ترین دوست کو پیغام بھیجنا ہوتا ہے۔”

ملک کے ابتدائی برسوں میں، صدر سے بالمشافہ گفتگو کرنا کوئی زیادہ غیرمعمولی بات نہیں ہوا کرتی تھی۔ ابراہم لنکن نے اپنے اوقات کار کے دوران عوام سے ملنے کے لیے باقاعدہ وقت مقرر کر رکھا تھا۔ 1880 کے عشرے میں ٹیلی فون نے ذاتی ملاقات کی جگہ لے لی۔ 1994 میں، وائٹ ہاؤس نے اپنی پہلی ویب سائٹ شروع کی جس کے ذریعے عام لوگ صدر سے آن لائن رابطہ کر سکتے تھے۔

بوٹ کو اس طرح استعمال کریں۔  فیس بُک پر وائٹ ہاؤس کے پیج پر جائیے اور صدر سے رابطے کے لیے “میسیج” پر کلِک کیجیے۔

گولڈ مین کا کہنا ہے، “اس کا مقصد یہ ہے کہ لوگوں کو نئے اور آسان طریقوں سے اپنی حکومت کے ساتھ رابطے کے مواقع دستیاب ہوں اور اس مقصد کے لیے وہی ٹکنالوجی استعمال کی جائے جو ہم اپنی روز مرہ زندگیوں میں استعمال کرتے ہیں۔”

اوباما کو ٹیکنالوجی پسند ہے۔ جب وہ صدارت کے امیدوار تھے تو اُن سے پوچھا گیا کہ ان کی سب سے بُری عادت کیا ہے تو انھوں نے جواب دیا کہ اپنے بلیک بیری موبائل فون پر میسیج  چیک کرنا۔ یہ صدر اوباما کے بارے میں اُن پانچ چیزوں میں سے ایک ہے جن کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں۔