یوکرین میں جنگ کے خلاف بولنے کی جرات کرنے والے روسیوں کو طویل مدتی قیدوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ماسکو کی میونسپل کونسل کے ممبر، الیکسی گورینوف کو روسی فوج کے بارے میں “جھوٹی معلومات پھیلانے پر 8 جولائی کو ” سات سال قید کی سزا سنائی گئی۔ اُن کا جرم؟ روزنامہ نیویارک ٹائمز کے مطابق گورینوف نے مارچ میں کونسل کے ایک اجلاس میں “جنگ بند کرنے اور یوکرین کے علاقے سے روسی فوج کو نکالنے” کا مطالبہ کیا تھا۔
روس نے یوکرین پر بھرپور حملے کے بعد ایک نیا قانون منظور کیا جس کے تحت جنگ یا روسی فوج پر تنقید کرنا جرم قرار پایا۔ اس قانون کی منظوری کے بعد گورینوف پہلے شخص ہیں جنہیں اتنی لمبی قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
اِس جنگ کی مخالفت میں آواز اٹھانے والے نجی شہریوں کو بھی اسی طرح کے انجام کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ سینٹ پیٹرزبرگ کی الیگزینڈرا سکوچولنکو موسیقار ہیں۔ اِن دنوں وہ جیل میں 10 برس کی قید کاٹ رہی ہیں۔ اُن کا جرم کریانے کی دکان میں رکھی اشیا پر جنگ مخالف پیغامات کے سٹکر لگانا ہے۔
روزنامہ واشنگٹن پوسٹ کی خبر کے مطابق حکام نے سکوچولنکو کو روسی فوج کے بارے میں “غلط معلومات پھیلانے” پر گرفتار کیا۔ عدالت نے [سکوچولنکو] کا نفسیاتی معائنہ کرنے کا حکم دیا۔

کریملن نے آزاد میڈیا اور سیاسی اختلاف رائے کے دروازے بند کر دیئے ہیں۔
ولاڈیمیر پیوٹن کی طرف سے مارچ میں منظور کیے جانے والے دو قوانین حکومت کو اظہار رائے کی آزادی کے خلاف کاروائیاں کرنے کا اختیار دیتے ہیں۔ اِن قوانین کے تحت جنگ کی حقائق پر مبنی رپورٹنگ اور جنگ مخالف مظاہروں پر 15 برس تک قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔
حکومت جنگ کی مخالفت کرنے والے افراد کو حراست میں لے رہی ہے اور تعصب سے پاک آن لائن معلومات فراہم کرنے والے ذرائع کا سنسر کر رہی ہے۔
کریملن آن لائن مفت انسائکلوپیڈیا یعنی وکی پیڈیا سے روس کے یوکرین پر حملے سے متعلق معلومات کو ہٹانے کا مطالبہ کر رہا ہے۔ تاہم وکی پیڈیا یہ دلیل دیتے ہوئے اس کی مزاحمت کر رہا ہے کہ لوگوں کو حقائق جاننے کا حق حاصل ہے۔
وکی پیڈیا کی “2022 کے یوکرین پر روسی حملے” کے بارے میں اندراج کا آغاز اِن الفاظ سے ہوتا ہے: “24 فروری 2022 کو روس نے روس اور یوکرین کی اُس جنگ کو پھیلاتے ہوئے یوکرین پر ایک بڑا حملہ کیا جس کی ابتدا 2014 میں ہوئی تھی۔” اِس اندراج میں کہا گیا ہے کہ اِس حملے کی وجہ سے دوسری عالمی جنگ کے بعد یورپ میں پناہ گزینوں کا سب سے بڑا بحران جنم لے چکا ہے۔
ماسکو کی ایک عدالت نے یوکرین میں بوچا میں عام شہریوں کی ہلاکتوں سمیت مظالم اور ممکنہ جنگی جرائم کے بارے میں معلومات اور دیگر پوسٹوں کو ہٹانے سے انکار کرنے پر وکی پیڈیا پر 88,000 ڈالر کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ روسی حکومت وکی پیڈیا پر “غلط معلومات پھیلانے” اور ممنوعہ معلومات کو حذف نہ کرنے کا الزام عائد کرتی ہے۔ وکی پیڈیا جرمانے کے خلاف اپیل دائر کرنے جا رہا ہے۔

ٹیومن یونیورسٹی کے طالب علم، کانسٹنٹین گیمرشمٹ نے روسی میڈیا پلیٹ فارم پر “جنگ مخالف” پیغام پوسٹ کیا اور یوکرین کی حمایت میں یو ٹیوب ویڈیوز بنائیں۔ وزارت داخلہ کے اہلکاروں نے اُسے پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا اور اُس کے گھر گئے۔ ریڈیو فری یورپ/ریڈیو لبرٹی کی اطلاع کے مطابق اِن اقدامات کی وجہ سے گیمرشمٹ پر 1,200 ڈالر کا جرمانہ عائد کیا گیا۔
صورت حال اس سے بھی بدتر ہونے کے امکانات پیدا ہو گئے ہیں۔ قانون سازوں نے ایک بل پیش کیا ہے جس کے تحت سرکاری عمارتوں، اہم بنیادی ڈہانچوں، یونیورسٹیوں، ہسپتالوں اور مذہبی مقامات اور زیارت گاہوں کے قریب ریلیوں پر اضافی پابندیاں عائد کی جائیں گی۔ اِس بل کے تحت “غیر ملکی ایجنٹ” قرار دیئے گئے گروپوں یا افراد کے احتجاج کی بھی ممانعت ہوگی۔
بڑے اجتماعات سے متعلق موجودہ قوانین میں ترمیم کرنے والا یہ بل، ماسکو اور دیگر شہروں میں یوکرین کے حملے کے خلاف ہونے والے بہت سارے مظاہروں کے بعد لایا گیا ہے۔

روس سیاسی اختلاف کا گلا گھونٹنے اور سرگرم کارکنوں کو حراست میں لینے کے لیے نگرانی کرنے والی ٹکنالوجی بھی استعمال کررہا ہے۔
ریڈیو فری یورپ/ریڈیو لبرٹی نے اطلاع دی کہ ماسکو کی پولیس نے شہر کی میٹرو میں چہروں کی شناخت کرنے والا سافٹ ویئر استعمال کرتے ہوئے درجنوں صحافیوں اور سرگرم کارکنوں کو حراست میں لیا۔ انہیں 12 جون کو حراست میں لیا گیا۔ اِس دن روس میں 1990 میں روس کے ریاستی خودمختاری کے اعلان کا جشن منایا جاتا ہے۔ صحافیوں نے کہا کہ پولیس نے اُنہیں بتایا کہ اِنہیں [صحافیوں کو] ‘رشیا ڈے’ کے موقع پر “ممکنہ مظاہرین” کی حیثیت سے اٹھایا گیا تھا۔