امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے 8 جولائی کو کہا کہ اسرائیل کا مذہبی آزادی کا احترام “مشرق وسطی اور باقی دنیا کے لیے راہ روشن کرتا ہے۔”
اپنے آپ کو امریکہ میں اسرائیل کی سب سے بڑی حمایتی تنظیم کہنے والی “اسرائیل کے لیے متحدہ عیسائی” نامی تنظیم سے اپنے خطاب میں پومپیو نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی انتظامیہ میں مذہبی آزادی امریکہ کی اساسی قدر اور اولین ترجیح ہے۔
پومپیو نے کہا کہ اس وجہ کا شمار اُن وجوہات میں ہوتا ہے امریکہ جن کی بنا پر اسرائیل کی حمایت کرتا ہے۔ امریکہ کی طرح اسرائیل میں ہر مرد/عورت جس طرح مناسب سمجھے اپنا عقیدہ رکھنے میں یا نہ رکھنے میں آزاد ہے۔
پومپیو نے اسرائیل کی “آزادی کے لیے تعظیم” کا ایران میں اسلامی حکومت کی سوچ سے تقابل کیا جس کے حکمرانوں کا اپنے عوام کو مذہبی آزادی دینے سے انکار کے ریکارڈ کا شمار دنیا کے بدترین ریکارڈوں میں ہوتا ہے۔
امریکہ اپنی خارجہ حکمت عملی میں مذہبی آزادی کو فروغ دیتا چلا آ رہا ہے۔ اسی سلسلے میں امریکہ مذہبی آزادی کے لیے اپنے آپ کو وقف کردینے والے دینی علما کی کانفرنس کی مسلسل دوسرے سال میزبانی کرے گا۔
محکمہ خارجہ کی مذہبی آزادی کے فروغ کے لیے دینی علما کی دوسری کانفرنس 16 تا 18 جولائی واشنگٹن میں ہوگی۔