اس سے قبل کہ پیرالمپئین باسکٹ بال کھیل سکیں، ٹینس کھیلتے ہوئے سروس کرا سکیں یا تیراکی کر سکیں، ان سب کو کھیلوں کی سہولتوں تک رسائی درکار ہوتی ہے۔
معذوریوں کے حامل امریکیوں کے قانون نے، معذوریوں کے حامل کھلاڑیوں پر ان مقامات اور موقعوں کے دروازے کھول دیے ہیں۔
اس قانون کی کامیابی کے بعد دنیا بھر کی حکومتیں، سول سوسائٹی، انسانی حقوق کے حامی اور ماہرین تعلیم اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ اس قانون کو معذوریوں کے حامل لوگوں کے حقوق کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے ایک ماڈل کے طور پر کیسے تیار دیا گیا۔
4 اگست، جمعرات کو امریکہ کے مشرقی ساحل کے معیاری وقت یعنی ای ڈی ٹی کے مطابق1 بجے سہہ پہر(عالمی وقت کے مطابق 17:00 بجے) کھلیوں میں سب کی شمولیت کے حوالے سے معذوریوں کے حامل امریکیوں کے قانون کی کامیابیوں کے بارے میں ایک انٹر نیٹ ویب چَیٹ میں ہمارے ساتھ بات چیت میں شامل ہوئیے۔ اس ویب چیٹ میں عنقریب ریو میں ہونے والی پیرالمپکس کھلیوں کے حوالے سے، ان کامیابیوں کے بارے میں خصوصی طور پر بات کی جائے گی۔ اس پروگرام میں اُن شعبوں پر روشنی ڈالی جائے گی جہاں ابھی تک معذوریوں کے حامل لوگوں کے خلاف امتیازی سلوک برتا جاتا ہے اور اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ اس امیازی سلوک پر، خواہ وہ امریکہ میں ہو یا دنیا میں کسی اور جگہ، قابو پانے کا احسن ترین طریقہ کون سا ہے۔
پینل کے شرکاء میں معذوروں کے بین الاقوامی حقوق کے بارے میں امریکہ کے محکمہ خارجہ کی خصوصی مشیرجوڈتھ ہیومن؛ تین مرتبہ کی پیرالمپئین، این کوڈی؛ اور یوایس اکسیس بورڈ کے جِم پیکٹ شامل ہیں۔
براہ راست ویب چیٹ کو اسی صفحے پر سٹریم کیا جائے گا۔
