اظہار رائے کی آزادی کے محافظین کو خراج تحیسن پیش کرنا

عدالت میں شیشے کے پنجرے میں کھڑا ایک آدمی (© The Moscow City Court/AP)
ماسکو کی ایک عدالت میں دکھائی دینے والے روسی صحافی اور جمہوریت کے سرگرم کارکن ولادیمیر کیرا۔مورزا کو 17 اپریل کو 25 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ (© The Moscow City Court/AP)

17 اپریل کو روسی صحافی اور جمہوریت نواز سرگرم کارکن ولادیمیر کیرا-مورزا کو 25 سال قید کی سزا سنائی گئی۔  اُن کا جرم؟ جی ہاں اُن کا جرم یوکرین کے خلاف روس کی حکومت کی وحشیانہ جنگ پر تنقید کرنا تھا۔

ایران میں صحافیوں کو صرف اس لیے گرفتار کیا گیا کہ وہ اُن مظاہروں کے بارے میں خبریں دے رہے تھے جن میں اساتذہ اور محنت کشوں کی یونینوں کے اراکین سے لے کر وکلاء اور طلباء تک ایرانی معاشرے کے کئی ایک طبقات سے تعلق رکھنے والے لوگ شریکہ ہوئے۔ گرفتار شدہ صحافیوں میں بہت سی خواتین بھی شامل تھیں۔

روس اور ایران میں حالیہ گرفتاریاں مطلق العنان حکومتوں کے اظہار رائے کی آزادی پر مسلسل حملوں کو اجاگر کرتی ہیں۔ واشنگٹن میں قائم  عوامی مفاد کی حمایت میں کام کرنے والے فریڈم ہاؤس نامی گروپ کی دنیا میں آزادی کے بارے میں 2023 فریڈم ان دی ورلڈ رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر اظہار رائے کی آزادی میں مسلسل کمی کا یہ 17واں سال ہے۔

فریڈم ہاؤس کی یانا گوروخسکایا نے 9 مارچ کو اس رپورٹ کے اجراء کے موقع پر کہا “حالانکہ اظہار رائے کی آزادی جمہوریت کی ضمانت نہیں دیتی تاہم اس کی عدم موجودگی سے مطلق العنانیت کی راہ ہموار ہوتی ہے۔ پوری دنیا میں صحافیوں پر مجرموں کی حیثیت سے مقدمات قائم کرنے، ماورائے عدالت تشدد، سنسر شپ، اور صحافیوں کی آزادی کو محدود کرنے والے قوانین میں اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے۔”

اقوام متحدہ 3 مئی کو آزادی صحافت کا عالمی دن منا رہی ہے۔  اس موقع پر یہ بین الاقوامی ادارہ حکومتوں کو اظہار رائے کی آزادی کا احترام کرنے کی یاد دہانی کرا رہا ہے جسے وہ “دیگر انسانی حقوق کا ایک محرک” قرار دیتا ہے۔

مظاہرہ کرنے والی ایک عورت نے ہاتھ میں ایک کتبہ پکڑا ہوا ہے جس پر ایک گرفتار شدہ صحافی خاتون کو دکھایا گیا ہے (© Alain Pitton/NurPhoto/Getty Images)
3 دسمبر کو فرانس کے شہر ٹولوز میں ہونے والے مظاہرے میں شریک ایک عورت نے ایرانی صحافی نیلوفر حامدی کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ایک کتبہ اٹھا رکھا ہے۔ نیلوفر کو مہسا جینا امینی کی ایران میں پولیس کی حراست میں موت کے خلاف ہونے والے احتجاج پر رپورٹنگ کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ (© Alain Pitton/NurPhoto/Getty Images)

فریڈم ہاؤس 9 مئی کو ایوارڈ دینے کی ایک تقریب کے دوران کیرا-مورزا اور ایران کی خواتین کو خراج تحسین پیش کرے گا۔ وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن اس تقریب سے خطاب کریں گے۔

کیرا-مورزا نے روس کے اندر اور بین الاقوامی سطح پر یوکرین کے خلاف روسی حکومت کی جنگ کی مذمت کی اور تقریریں کیں اور انٹرویو دیئے۔ اس سے کچھ عرصے بعد اپریل 2022 میں روسی حکام نے کیرا-موروزا کو گرفتار کر لیا۔

اپریل 2022 میں کیرا-مورزا کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے بلنکن نے کہا کہ “کریملن کا ولادیمیر کیرا مورزا کے خلاف ‘یوکرین میں وحشیانہ جنگ کے متعلق جھوٹی معلومات پھیلانے’ کا انتہائی احمقانہ الزام  اِن لوگوں [صحافیوں]  کو خاموش کرانے کی ایک اور مذموم کوشش ہے۔”

بلنکن نے ایرانی عوام کی جرات کی تعریف کی جنہوں نے ستمبر 2022 میں پولیس کی حراست میں 22 سالہ مہسا جینا امینی کی ہلاکت کے بعد وسیع پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کیے۔ امینی کو لازمی پردے کے قوانین کی مبینہ خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا تھا۔

نیلوفر حامدی اور اُن کی ساتھی خاتون صحافی ایلا محمدی وہ دو صحافی ہیں جنہوں نے سب سے پہلے امینی کی موت کی خبر دی۔ حکومت نے مظاہرین کے خلاف کاروائی کے دوران اِن دونوں کو گرفتار کرلیا۔ واشنگٹن کی اٹلانٹک کونسل کی برِٹ گرون مائیر نے اپریل میں ایک اخباری مضمون میں لکھا کہ “سکیورٹی فورسز کے لوگ جان بوجھ کر خواتین صحافیوں کو بڑی تعداد میں تیزی سے پکڑنے اور انہیں جیل میں ڈالنے کے لیے حرکت میں آئے۔”

گزشتہ برس ستمبر میں ایرانی حکومت کی مظاہرین کے خلاف وحشیانہ کاروائیوں کے آغاز کے بعد امریکہ نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ذمہ دار متعدد حکومتی عہدیداروں  پر پابندیاں لگائیں۔ یہ پابندیاں برطانیہ، کینیڈا، یورپی یونین اور آسٹریلیا جیسے شراکت داروں کے قریبی تعاون سے لگائی گئیں۔

فریڈم ہاؤس نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ “آزادی کی خواہش عالمگیر ہے اور لوگ آمرانہ حکومتوں کو چیلنج کرنا جاری رکھیں گے۔” فریڈم ہاؤس 1973 سے یہ سالانہ رپورٹ جاری کرتا چلا آ رہا ہے۔

2023 کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ “ایران میں حالیہ واقعات اس امر کی ایک اور یاد دہانی ہیں کہ لاکھوں لوگ جمہوریت کا مطالبہ کرنے کے لیے اور اپنے حقوق کا دفاع کرنے کے لیے تیار ہیں چاہے [انہیں اس کے لیے] بڑے بڑے خطرات ہی کیوں نہ مول لینے پڑیں۔”