اعلٰی معیار کے بنیادی ڈہانچے کی تعمیر کے لیے شراکت داری کرنا

ماؤنٹ کافی ہائیڈرو پاور پلانٹ کی تصویر (© Zoom Dosso/AFP/Getty Images)
لائبیریا کے ساتھ امریکی شراکت داری سے ماؤنٹ کافی ہائیڈرو پاور پلانٹ کو دوبارہ چالو کیا گیا اور لائبیریا کے ہزاروں گھرانوں کو ملک کے قومی گرڈ سے بجلی کی فراہمی دوبارہ شروع کی گئی۔ پلانٹ کی یہ تصویر 2016 میں لی گئی تھی۔ (© Zoom Dosso/AFP/Getty Images)

2003 میں لائبیریا میں ہونے والی خانہ جنگی کے خاتمے کے کئی سالوں بعد بھی لائبیریا کو بوسیدہ بنیادی ڈہانچوں کا سامنا رہا۔ ملک میں بجلی کا بنیادی ذریعہ ماؤنٹ کافی ہائیڈرو پلانٹ ڈیم تھا اور سیلاب کی وجہ سے اس ڈیم سے بجلی کی پیداوار بند ہو چکی تھی جس کے نتیجے میں لائبیریا کے صرف 5 فیصد شہریوں کو بجلی دستیاب تھی۔ اس شرح کا شمار دنیا کی کم ترین سطحوں میں ہوتا تھا۔

2016 میں امریکی حکومت کے معیشتوں کی ترقی کے لیے وقف ‘ملینیم چیلنج کارپوریشن’ [ایم سی سی]  نامی ادارے نے دیگر عطیات دہندگان کے تعاون سے بجلی پیدا کرنے والے پلانٹ اور ڈیم کی بحالی کا کام کیا۔ اس پراجیکٹ کے تحت تکنیکی ملازمین کو تربیت دی گئی اور ملک کے توانائی کے شعبے کے لیے آزادانہ نگرانی کا نظام قائم کیا گیا۔

208 ملین ڈالر کا پراجیکٹ ماؤنٹ کافی ڈیم کی بحالی اور توانائی کے بنیادی ڈہانچے کا پراجیکٹ اس امر کی ایک مثال ہے کہ امریکی تعاون سے چلنے والے بنیادی ڈہانچوں کے پراجیکٹوں میں کس طرح اعلٰی معیاروں کی پاسداری کی جاتی ہے اور یہ لوگوں کی زندگیوں میں کیسے بہتریاں لے کر آتے ہیں۔ اب لائبریا کی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت میں دو گنا سے بھی زیادہ کا اضافہ ہو چکا ہے۔ اس وقت 88 میگا واٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے اور 85,000 گھرانوں کو بجلی کے قومی گرڈ سے بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔ بجلی پیدا کرنے کی لاگت میں 30 فیصد کمی آئی ہے جس کے نتیجے میں کاروباری ادارے اپنے کاروباروں کو پھیلانے میں سرمایہ کاری کرنے کے قابل ہو گئے ہیں۔

جون 2022 میں صدر بائیڈن نے جی سیون ممالک کے ساتھ بنیادی عالمی ڈہانچے اور سرمایہ کاری کی شراکت داری کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ “کسی بھی معاشرے کی پیداواری صلاحیتوں اور خوشحالی کے لیے بنیادی ڈہانچے انتہائی اہم ہوتے ہیں۔” اس شراکت داری کا مقصد ترقی پذیر اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں دیرپا اور معیاری بنیادی ڈہانچوں کے لیے 2027 تک 600 ارب ڈالر فراہم کرنا ہے۔

ماؤنٹ کافی ہائیڈرو پاور پلانٹ کا ایک فضائی منظر (MCC)
امریکہ کے تعاون سے چالو کیے جانے والے لائبیریا کے ماؤنٹ کافی ہائیڈرو پاور پلانٹ کی وجہ سے لوگوں کو سستی بجلی مل رہی ہے۔ (MCC)

امریکہ جنوری 2021 کے بعد سے ایم سی سی کے ذریعے افریقہ میں نئے بنیادی ڈہانچوں کی تعمیر کے لیے تقریباً 1.2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کر چکا ہے۔

بائیڈن نے کہا کہ نئے بنیادی ڈہانچوں کی وجہ سے ملازمتیں پیدا ہوتی ہیں، منڈیوں تک مال پہنچانے میں مدد ملتی ہے اور ضروری سہولیات کی فراہمی میں آسانیاں پیدا ہوتی ہیں۔ مگر ایسا اُس صورت میں ہوتا ہے جب کام درست طریقے سے کیا جاتا ہے۔ اسی لیے امریکہ کام شروع کرنے سے پہلے اعلٰی معیاروں پر پورا اترنے کو یقینی بناتا ہے۔

ایم سی سی کے تعاون کے امیدوارملک کے انتخاب میں متعلقہ ملک کی جمہوریت کے ساتھ وابستگی، اقتصادی آزادی اور حکومتی سرمایہ کاری کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔ شفاف اور منصفانہ عمل کو یقینی بنانے کے لیے ایم سی سی متعلقہ ممالک کی اہلیت کے بارے میں عوامی سطح پر دستیاب معلومات کو بھی مد نظر رکھتی ہے۔

ایم سی سی اور اس کے شراکت دار پراجیکٹ کے سماجی اور ماحولیاتی اثرات کی آن لائن رپورٹوں کی مدد سے  پراجیکٹ کے محنت کشوں، ماحول اور کمیونٹی پر مرتب ہونے والے اثرات کا جائزہ لیتے ہیں اور انہیں کم کرتے ہیں۔ غیرجانب دار نگران یہ یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں کہ متعلقہ پراجیکٹ سلامتی اور افادیت کے بین الاقوامی معیاروں پر پورا اترتا ہو۔

جب ماؤنٹ کافی ڈیم کی بحالی سے لائبیریا کے عوام کو فائدہ پہنچا تو بائیڈن نے دسمبر 2022 میں امریکی اور افریقی لیڈروں کے سربراہی اجلاس میں ایم سی سی کی چار دیگر ممالک کے ساتھ شراکت داریوں کا اعلان کیا۔ اِن پراجیکٹوں سے خطے میں سینی گال کے روابط کو تقویت ملے گی، گیمبیا اور ٹوگو میں اقتصادی ترقی کو بڑہاوا ملے گا اور ماریطانیہ میں جمہوری حکمرانی مضبوط ہوگی اور ترقی کو فروغ دینے کے لیے اقتصادی نمو تیز ہوگی۔

اکتوبر 2022 میں کینیا کے نائب صدر ریگاتھی گاچاگوا اور نیروبی شہر کے حکام نے ایم سی سی کے ذریعے دی جانے والی 60 ملین ڈالر کی اُس امدد کو سراہا جس سے کینیا کے دارالحکومت میں ٹرانسپورٹ کے نظام میں بہتری آئے ہوگی۔

نیروبی کے گورنر سکاجا آرتھر جانسن نے کہا کہ “ہم اِس شراکت داری پر بہت خوش ہیں اور آنے والے برسوں میں اس سے زیادہ تعاون کے منتظر ہیں۔”