افراط زر کا ایرانی حل: صفروں میں کمی

ایرانی حکومت 40 فیصد سے زائد افراط زر پر قابو پانے کے لیے ایک نیا منصوبہ لے کر آَئی ہے۔ اس منصوبے کا تعلق شام، لبنان، یمن اور دیگر جگہوں پر دہشت گرد گروہوں کی مدد پر خرچ کیے جانے والے اربوں ڈالر میں کمی کرنے سے نہیں ہے۔ یہ سادہ سا منصوبہ ہے یعنی اگلے دو سال میں ریال سے چار صفر ہٹا کر اسے تومان کا نیا نام دے دیا جائے گا، کیا بات ہے! مسئلہ حل ہو گیا۔

'10,000' کی رقم پر ضرب لگاتا ہتھوڑا نما گولہ جس کے بارے میں ایک آدمی کہہ رہا ہے: 'اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کتنے صفر مٹاتے ہیں ۔ ۔ ۔' (State Dept./D. Thompson)
(State Dept./D. Thompson)

اس وقت ایک امریکی ڈالر 161,000 ریال (!) کے برابر ہے۔ ایک اندازے کے مطابق 2012ء سے لے کر آج تک مُلا (دنیا میں) اپنے اتحادیوں کو 2,576,000,000,000,000 ریال (یا 16 ارب ڈالر) دے چکے ہیں اور دوسری طرف وہ اُن ایرانیوں پر جبر کر رہے ہیں جو ایسا کرنے کی بجائے یہ رقم ایرانی عوام کی اقتصادی فلاح پر خرچ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔