امریکہ نے افریقہ سے متعلق ایک نئی تزویراتی حکمت عملی کا خاکہ پیش کیا ہے جس سے امریکہ اور افریقہ کی معیشتوں کو فائدہ پہنچے گا۔
امریکہ کی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے 13 دسمبر کو اپنی ایک تقریر میں کہا کہ نئی حکمت عملی “آزادی، خود مختاری اور ترقی” کو مضبوط بنائے گی اور افریقی اقوام کو ” محض لفظی نہیں بلکہ حقیقی معنوں میں آزاد رہنے” کا اہل بنائے گی۔
قومی سلامتی کے مشیر کی حیثیت سے، بولٹن قومی سلامتی اور خارجہ حکمت عملی کے مسائل کے بارے میں صدر ٹرمپ کی معاونت کرتے ہیں۔
صدر کی افریقہ سے متعلق تزویراتی حکمت عملی میں ذیل میں دیئے گئے تین بنیادی مقاصد پر توجہ مرکوز کی گئی ہے:
- امریکی اور افریقی خوشحالی کو بڑھاوا دینے کے لیے کلیدی افریقی ممالک کے ساتھ تجارتی اور کاروباری تعلقات کا فروغ۔
- سرحدوں سے ماورا، صحت اور سکیورٹی کے خطرات سے امریکہ کو محفوظ بنانا۔
- مستحکم، شہریوں کے مفاد کا خیال رکھنے والی حکمرانی اور خود انحصاری کی جانب پیشرفت میں کلیدی افریقی ممالک کی مدد کرنا۔
بولٹن نے کہا، “ہمارا شمار ان طاقتوں میں نہیں ہوتا جو ڈالروں کو انحصاری کے لیے استعمال کرتے ہیں۔”
معاشی تعلقات
بولٹن کے کہنے کے مطابق امریکہ کی یہ سوچ امریکہ اور افریقہ دونوں کو فائدہ مند ہوگی اور انہوں نے اس سوچ کا مقابلہ دوسرے ممالک کی چالوں سے کیا۔
بولٹن نے کہا، “چین اپنی خواہشات اور مطالبات کا یرغمال بنانے کی خاطر افریقہ کے ممالک کے ساتھ تعلقات میں رشوت، غیر شفاف سمجھوتوں اور قرضوں کی تزویراتی حکمت عملی کا استعمال کرتا ہے۔ [اپنے جال میں پھنسانے کے] ان طریقوں سے … افریقہ کی اقتصادی ترقی کمزور ہوتی ہے۔”
بولٹن نے کہا کہ روس “قانون کی حکمرانی یا قابل احتساب اور شفاف حکمرانی کا لحاظ کیے بغیر بدعنوان اقتصادی لین دین” کے ذریعے خطے میں اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریک بین الاقوامی امداد کی اپنی حکمت عملی کا از سرِنو جائزہ لے رہا ہے تاکہ اس کے موثرپن اور مستعدی کو یقینی بنایا جا سکے۔
سکیورٹی کی ذمہ داری لینا
بولٹن نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ افریقی اقوام “دہشت گردی اور جنگجوانہ تشدد” کے خلاف اپنا تحفظ کر سکیں، امریکہ “موثر اور پائیدار سکیورٹی” فراہم کرنے والے اداروں کی تعمیر میں افریقہ کے کلیدی ممالک کی مدد کرے گا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ افریقہ آگے آئے گا۔ بولٹن نے کہا، “ہمارا مقصد یہ ہے کہ خطے کے ممالک اپنے پڑوس میں امن اور سلامتی کی ذمہ داریاں خود سنبھالیں۔ سلامتی سے متعلق مشترکہ افریقی تعاون کے بے تحاشا امکانات موجود ہیں۔”
بولٹن نے کہا، “افریقہ کے بارے میں ہماری نئی تزویراتی حکمت عملی کے تحت، ہم معاشی تعلقات باہمی احترام کی بنیادوں پر آگے بڑھائیں گے۔ ہم افریقی اقوام کی اپنی معاشی تقدیروں اور اپنی سکیورٹی کی ضروریات کو اپنے ہاتھوں میں لینے میں مدد کریں گے۔ اور ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ خطے میں دی جانے والی امریکہ کی تمام غیرملکی امداد سے نتائج برآمد ہوں۔”