بچوں کی پیدائش کے دوران ہونے والی اموات میں کمی لانے والی ٹرانسپورٹیشن کی ایک ایمرجنسی ڈسپیچ سروس افریقہ میں اپنی سروس میں توسیع کر رہی ہے۔
صحت کے عالمی ادارے کے اندازے کے مطابق ترقی پذیز ممالک میں دورانِ حمل اور بچے کی پیدائش کے وقت 830 عورتیں ایسی وجوہات سے ہر روز فوت ہو جاتی ہیں جن کا تدارک کیا جا سکتا ہے۔ اِن میں سے بہت سی اموات دیہی علاقوں میں ہوتی ہیں جہاں صحت کی مناسب سہولتیں دستیاب نہیں ہوتیں۔
اس سروس کا نام m-mama [ایم-ماما] ہے اور اس کے ذریعے بچے کی پیدائش کے دوران پیچیدگیوں کا سامنا کرنے والیں حاملہ خواتین کو کلینکوں تک ٹرانسپورٹ کی مفت سہولتیں فراہم کرنے میں مدد کی جاتی ہے۔ ایم-ماما میں مقامی ٹیکسیوں کے ایک ایسے نیٹ ورک کو استعمال کیا جاتا ہے جو ایمبولینسوں کے طور پر کام کرتا ہے۔ اس سہولت کو انٹرنیٹ یا انٹرنیٹ کے بغیر ایک ایپ کے ذریعے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

امریکہ کے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے [یو ایس ایڈ] کی ایڈمنسٹریٹر، سمنتھا پاور نے نیروبی میں کینیا ٹیلی ویژن نیٹ ورک [کے ٹی این] کو 22 جون کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ “ہم یہ حیرت انگیز ایمرجنسی ڈسپیچ سروس کینیا میں بھی لے کر آ رہے ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ جب ایم-ماما کینیا میں کام کرنا شروع کر دے گی تو اس کے نتیجے میں کینیا میں دسیوں ہزاروں انسانی جانیں بچائی جا سکیں گیں۔
ایم-ماما کیوجہ سے ماؤں کی اموات میں 38 فیصد کمی جبکہ نوزائیدہ بچوں کی اموات میں 40 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ یہ نتائج تنزانیہ کے ایک علاقے میں 2013 میں شروع کیے جانے والے پائلٹ پراجیکٹ کے ہیں۔ ایم-ماما کے تحت لیسوتھو میں بھی مفت ٹرانسپورت کی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔
پاور نے ایم-ماما کو صحت عامہ کو بہتر بنانے والی ٹکنالوجی کی ایک “دلچسپ مثال” قرار دیا۔ حمل یا بچے کی پیدائش کے دوران پیچیدگیوں کا سامنا کرنے والیں ماؤں کے بارے میں معلومات ایپ یا ٹیلی فون کالوں کے ذریعے ڈسپیچروں کو موصول ہوتی ہیں۔ جس کے بعد یہ ڈسپیچر متعلقہ کلینک کی دستیابی کی تصدیق کرتے ہیں اور ماؤں کا ٹیکسیوں سے رابط کرا دیتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں حاملہ خواتین کو اب ہسپتال پیدل چل کر یا موٹر سائیکل پر نہیں جانا پڑتا یا انہیں مجبوری کی حالت میں گھر پر نہیں رکنا پڑتا۔
Delays in receiving emergency obstetric care are a significant driver of maternal and neonatal mortality. Across Kenya, places like Nairobi’s Mbagathi Hospital are a lifeline, but one that women must be able to access when they need it most. M-mama is an app that will help pic.twitter.com/IxYBP9eWMT
— USAID Kenya (@USAIDKenya) June 22, 2023
یو ایس ایڈ کینیا میں ایم-ماما شروع کرنے کے لیے پانچ ملین ڈالر فراہم کرے گا۔ برطانوی خیراتی ادارہ، ووڈا فون فاؤنڈیشن اور اس کے افریقی شراکت دار ایم-پیسہ فاؤنڈیشن نے نو ملین ڈالر کی اضافی رقم دیں گے۔ اس شراکت داری میں کینیا کی سفاریکام نامی کمیونیکیشن کمپنی اور کینیا کی حکومت بھی شامل ہے۔
افریقہ میں بچوں کی صحت مند پیدائش میں دیگر امریکی کاوشوں میں اٹھائے گئے مندرجہ ذیل اقدامات بھی شامل ہیں:-
- امریکی صدر کے ایڈز کے علاج کے ہنگامی منصوبے [پیپ فار]کے ذریعے ایچ آئی وی کی شکار ماؤں کے ہاں ایچ آئی وی سے پاک 5.5 ملین سے زائد بچوں کی پیدائش میں مدد کی گئی۔
- لوسی چووا امریکی محکمہ خارجہ کی ‘ اکیڈمی فار ویمن انٹرپرینیورز’ کی گریجویٹ ہیں۔ انہوں نے بچوں کی پیدائش کے دوران انفیکشن کی روک تھام کے لیے مشرقی افریقہ میں ماؤں کو صاف چادریں، دستانے، روئی، جراثیموں سے پاک بلیڈ فراہم کرنے کے لیے ‘ماما کِٹس’ کے نام سے ایک کمپنی قائم کی۔
- کیلی فورنیا میں قائم کمپنی ‘زِپ لائن’ کے ڈرون افریقہ کی دیہی اور دور افتادہ بستیوں کے لوگوں تک بیماروں کو لگائے جانے والے خون سمیت زندگی بچانے والی دوائیں اور طبی سامان پہنچاتے ہیں۔ اس طرح پہنچائی جانے والی اشیا کو پہلے مطلوبہ مقام تک لے جانے میں کئی گھنٹے لگ جاتے تھے مگر اب انہیں منٹوں میں پہنچا دیا جاتا ہے۔

زِپ لائن نے 2016 میں روانڈا میں طبی سامان پہنچانے کے لیے ڈرونوں کا استعمال شروع کیا۔ 2022 کے اعداد و شمار کے مطابق آج تک یہ کمپنی 190,000 اڑانوں کے ذریعے انسانی زندگیاں بچانے والی طبی اشیا پہنچا چکی ہے۔ زِپ لائن کا کہنا ہے کہ اس کے ڈرونوں کے ذریعے پہنچائی جانے والیں طبی اشیا سے بچوں کی پیدائش کے بعد زیادہ خون بہہ جانے کی وجہ سے روانڈا کے ہسپتالوں میں ہونے والیں ماؤں کی اموات 88 فیصد کم ہو گئیں۔
نومبر 2022 میں امریکہ کے تجارت اور ترقی کے ادارے [یو ایس ٹی ڈی اے] نے زِپ لائن کی طبی اشیا کی فراہمی کی سروس کو گھانا اور نائجیریا کے نئے علاقوں تک پھیلانے کے منصوبے کے قابل ہونے کا جائزہ لینے کے لیے امداد کا اعلان کیا۔
یو ایس ٹی ڈی اے کی ڈائریکٹر، اینو ایبونگ نے نومبر میں کہا کہ “صحت کی سہولتوں تک رسائی کو بڑہانا مغربی افریقہ کے لیے بہت زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔ اِس ضرورت کو پورا کرنے میں صحت کی سہولتوں تک رسائی کے غیر روائتی نمونے جو کردار ادا کر سکتے ہیں زِپ لائن کے ساتھ ہماری شراکت داری اُس کا ایک عملی ثبوت ہے۔”