افریقہ میں مہاجرین کی کاروبار کرنے میں مدد کرنا

فیسٹو جیمز نے 2016 میں سوڈان چھوڑا اور یوگنڈا چلے گئے۔ آج وہ اور اُن کا خاندان بیڈی بیڈی کے پناہ گزینوں کے کیمپ میں رہ رہے ہیں اور ایک کاروبار کے مالک ہیں۔

وہ اپنے دو شراکت داروں کے ہمراہ سلور فِش نامی مچھلیوں کا کاروبار چلاتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ کاروباری ساتھیوں کے ایک گروپ کی قیادت بھی کرتے ہیں۔ جیمز امریکہ کی مالی مدد سے چلنے والے ایک ایسے پروگرام میں بھی شریک ہیں جس کے تحت افریقہ میں پناہ گزینوں کی اپنا کاروبار شروع کرنے میں مدد کی جاتی ہے۔ امریکہ اس پروگرام کی مالی مدد کرتا ہے۔ لچکدار کاروبار اور مارکیٹ کے نظام فراہم کرنے والا یہ پروگرام مخففباً ڈریمز کہلاتا ہے۔

یہ پروگرام مرسی کور، ویلیج انٹرپرائز اور آئی ڈی انسائٹ کا مشترکہ منصوبہ ہے۔ یہ تینیوں تنظیمیں غربت کے خاتمے کے لیے کام کرتی ہیں اور اِن کے صدر دفاتر امریکہ میں ہیں۔

ڈریمز پروگرام کے تحت 2022 میں اس کے آغاز کے بعد سے اب تک 400 کاروبار شروع کرنے میں مدد کی جا چکی ہے جو یوگنڈا میں 1200 گھرانوں کا مالی سہارا بن چکے ہیں۔ جیمز کا کاروبار اِنہی کاروباروں میں سے ایک ہے۔

نیٹ ورک بنانے

ایک عورت ہاتھ آگے بڑھا کر پیسے لے رہی ہے جبکہ بقیہ لوگ اسے دیکھ رہے ہیں (© Jjumba Martin/Mercy Corps)
اس گروپ کے اراکین جب اکٹھے ہوتے ہیں تو وہ قرض کی وصولیاں کرتے ہیں، قرض لیتے ہیں اور قرض دیتے ہیں، اپنا حساب کتاب درست کرتے ہیں اور مل کر اپنے اہداف کا جائزہ لیتے ہیں۔ (© Jjumba Martin/Mercy Corps)

اس پروگرام  میں شامل پناہ گزینوں کے کیمپوں کے لوگ ایک کاروباری گروپ میں شامل ہو جاتے ہیں اور کاروباری نظامت کاروں کا ایک نیٹ ورک بنا لیتے ہیں۔ ایک گروپ میں 30 لوگ ہوتے ہیں۔

الا-ضابو گروپ کے نائب چیئرمین کی حیثیت سے جیمز اپنے ساتھیوں کے مالیاتی ریکارڈ کا جائزہ لیتے ہیں اور اُن کو اُن کے اثاثوں کے بارے میں آگاہی دیتے ہیں۔ اگر کسی کاروباری فرد کو مالی مدد کی ضرورت ہو تو اُس کے ساتھی اُس کی مدد بھی کرتے ہیں۔

اُن کی سرپرستی کرنے والے ادارے مقامی منڈی کا مطالعہ کرتے  ہیں اور اس پروگرام کے شرکا کے لیے کاروباری موقعوں کی نشاندہی کرتے ہیں۔ یہ کاروباری منتظمین مالی مدد حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ اُن ممکنہ کاروباری شراکت داروں تک رسائی بھی حاصل کرتے ہیں جو پروگرام کے شرکا کے مال کو خریدتے یا بیچتے ہیں۔ اس پروگرام کے تحت ایک دوسرے کی مدد کرنے والے پروگرام کے شرکا کے مابین کاروبار شروع کرنے کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔

زندگیاں بدلنا

دو عورتیں مرغیوں کو دانہ ڈال رہی ہیں (© Jjumba Martin/Mercy Corps)
دائیں طرف بیٹھیں اوکوکو زبیدہ نے اپنی ایک سہیلی کے ساتھ مل کر ڈریمز پروگرام کی مدد سے مرغبانی کا کاروبار شروع کیا۔ (© Jjumba Martin/Mercy Corps)

اوکوکو زبیدہ پناہ گزینوں کے بیڈی بیڈی کیمپ میں ایک کاروباری گروپ میں شامل ہوئیں۔ انہوں نے مرغیاں پالنے کا کاروبار شروع کرنے کے لیے تربیت حاصل کرنے کے علاوہ مرغیوں کی خوراک میں مدد حاصل کی۔ اس کاروبار سے پیسے بچا کر انہوں نے گھر کے برتن اور اپنے بچوں کے لیے سکول کی یونیفارمز خریدیں۔

اوکوکو نے بتایا کہ “اس کاروبار نے میری زندگی بدل دی ہے۔ اب مجھے علم  ہے کہ مالی امور کیسے چلانے ہیں۔ میرا لوگوں سے کہنا ہے کہ وہ بچت کرنے والے گروپوں میں شامل ہوں اور اِن گروپوں سے جانکاری حاصل کریں۔”

کاروبار کرنے والے دیگر لوگ مرغیاں پالتے ہیں، تِل اگاتے ہیں یا گھریلو اشیا بیچتے ہیں۔

مرسی کور کی افریقہ کی ڈپٹی ریجنل ڈائریکٹر، ایلیسن ہگنز نے بتایا کہ “ہم [مہاجرین] کو اپنے پاؤں پر کھڑے ہونے کا موقع دینا چاہتے ہیں اور اُن کے اپنے اہداف کی جانب بڑھنے میں حائل مسائل کے طویل مدتی حل تلاش کرتے ہیں۔”

کئی امریکی فاؤنڈیشنز اس پروگرام کے لیے مالی وسائل فراہم کر رہی ہیں جن میں کونریڈ این ہلٹن فاؤنڈیشن، آئکونک امپیکٹ، سی گریپ فاؤنڈیشن اور  پیچ ورک کلیکٹو نامی تنظیمیں بھی شامل ہیں۔

اب اس پروگرام میں توسیع کی جا رہی ہے اور اس کو ایتھوپیا میں واقع پناہگزینوں کے ڈولو ایڈو کیمپ کو بھی شامل کیا جا رہا ہے۔ ڈریمز پروگرام کے تحت دونوں ممالک میں 33,000 گھرانے شراکت داری کریں گے جس سے دو لاکھ  سے زائد افراد آپس میں ایک دوسرے سے منسلک ہو جائیں گے۔

امریکہ کے ایک کاروباری رسالے فاسٹ کمپنی نے ڈریمز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے سال 2023 کا سوچ بدلنے کا عالمی ایوارڈ دیا۔