
امریکہ اور اس کے شراکت دار پہلے ہی افریقی ممالک کو کووڈ-19 ویکسین کی 50 ملین سے زیادہ خوراکیں بطورعطیہ دے چکے ہیں۔ اب ایک امریکی دوا ساز کمپنی افریقہ میں سالانہ 500 ملین خوراکیں تیار کرنے کے لیے ایک فیکٹری بنانے کا ارادہ رکھتی ہے جس سے اس براعظم میں مقامی ویکسین کی تیاری ڈرامائی انداز سے بڑھ جائے گی۔
کیمبرج، میساچوسٹس میں قائم ماڈرنا کمپنی کی چیف ایگزیکٹو آفیسر، سٹیفنی بینسل کے مطابق کووڈ-19 کے خاتمے کے لیے میسینجر آر این اے (ایم آر این اے) ویکسینیں تیار کرنے کی خاطر ماڈرنا جدید ترین فیکٹری تعمیر کرنے کے لیے پانچ سو ملین ڈالر تک کی سرمایہ کاری کرے گی۔
بینسل نے 7 اکتوبر کو کہا، “ہم سمجھتے ہیں کہ مستقبل میں سرمایہ کاری کرنا ضروری ہے۔ اس فیکٹری میں ہمارا ایم آر این اے ویکسین کے نظام کے تحت کووڈ-19 ویکسین کے ساتھ ساتھ اضافی مصنوعات تیار کرنے کا منصوبہ بھی ہے۔”
افریقہ کے لیے بیماریوں کی روک تھام اور اُن پر قابو پانے کے مراکز (افریقہ سی ڈی سی) کے ڈائریکٹر ڈاکٹر جان نکنگ سانگ نے اس فیکٹری کے قیام کا خیرمقدم کیا۔ افریقہ میں ویکسین لگوانے کی اہل آبادی میں سے صرف پانچ فیصد کو مکمل طور پر ویکسین لگی ہے، جبکہ چھ فیصد کو ابھی ویکسین کی صرف ایک خوراک لگی ہے۔ انہوں نے7 اکتوبر کو کہا، “آج ہمیں جس مسئلے کو حل کرنا ہے وہ ویکسین تک فوری رسائی ہے۔”
ماڈرنا نے ابھی تک وہ ملک منتخب نہیں کیا جہاں یہ فیکٹری لگائی جائے گی۔ تاہم کمپنی کے حکام نے روانڈا، سینی گال اور جنوبی افریقہ کا نام ممکنہ ممالک کے طور پر لیا ہے۔

صدر بائیڈن نے کہا ہے کہ امریکی حکومت دوا ساز کمپنیوں کے ساتھ مل کر اُن کے اپنے ممالک میں کووڈ-19 کی محفوظ اور موثر ویکسینوں کی پیداوار بڑہانے پر کام کر رہی ہے۔
ماڈرنا نے اپنی کووڈ-19 کی ایم آر این اے ویکسین امریکہ کے صحت کے قومی اداروں کی شراکت سے تیار کی ہے۔ اسی شراکت کے تحت ایچ آئی وی/ایڈز کی ایم آر این اے ویکسین کے ذریعے علاج کے کلینیکل تجربات کیے جا رہے ہیں۔ ایچ آئی وی/ایڈز سے دنیا بھر میں 37 ملین افراد متاثر ہوئے ہیں۔
ماڈرنا کی فیکٹری کا شمار امریکی مدد سے افریقہ میں ویکسینیں تیار کرنے والی فیکٹریوں میں ہوتا ہے۔
فرانس اور جرمنی کے ساتھ مل کر امریکی حکومت نے جون میں 600 ملین یورو کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا جس کے نتیجے میں جنوبی افریقہ کی کمپنی، ایسپن فارما کیئر ہولڈنگز نے جانسن اینڈ جانسن کی دریافت کردہ ویکسین بنانا شروع کی۔
افریقی اور یورپی ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ مل کر، امریکی حکومت سینی گال میں ویکسینوں کی تیاری کو بڑہانے کے لیے “انسٹی ٹیوٹ پاسٹیور دو ڈاکار” کی مدد بھی کر رہی ہے۔
حالیہ سرمایہ کاریاں گزشتہ بیس برسوں میں زیریں صحارا میں سلامتیِ صحت کو مضبوط بنانے کے لیے امریکہ کی طرف سے کی جانے والی ایک سو ارب ڈالر کی سرمایہ کاریوں کو آگے بڑہاتی ہیں۔ گلوبل ہیلتھ سکیورٹی ایجنڈے (پی ڈی ایف، 6 ایم بی) کے ذریعے امریکی سرمایہ کاری نے افریقہ سی ڈی سی کو کووڈ-19 وبا کی ٹسٹنگ کی صلاحیت کو بڑہانے کے قابل بنایا۔ کووڈ-19 کے ابتدائی مراحل میں یہ سہولت تین افریقی ممالک کو حاصل تھی۔ مگر 2021 کے وسط تک ایسے ممالک کی تعداد بڑھکر49 ہوگئی۔
اسی دوران امریکہ دنیا بھر میں ویکسین کی خوراکوں کی ترسیل جاری رکھے ہوئے ہے۔ 14 اکتوبر کو بائیڈن نے افریقی یونین کے لیے جانسن اینڈ جانسن کی ویکسین کی 17 ملین خوراکوں کے نئے عطیے کا اعلان کیا۔ یہ عطیہ افریقی یونین کے رکن ممالک کو پہلے سے فراہم کردہ 50 ملین سے زیادہ خوراکوں کے علاوہ ہے۔
بائیڈن نے کہا، “میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ امریکہ قیادت کرنا جاری رکھے گا۔ ہم ویکسین کے عطیات کے اپنے تاریخی وعدوں کو لے کر آگے چلنا جاری رکھیں گے تاکہ ہم ملکر کووڈ-19 کو شکست دے سکیں۔ یہ تعداد 1.1 ارب ہو گئی ہے اور گنتی ابھی جاری ہے۔”