
79 سالہ گلیڈیز کہلوا کو یوگنڈا کے صحت کے بڑے مراکز میں سے کسی ایک مرکز میں جا کر کووڈ-19 کی ویکسین لگوانے کے لیے ٹرانسپورٹ کی سہولت میسر نہیں تھی۔ مگر جب یوگنڈا کے بسوگا کے علاقے کے کالیرو ڈسٹرکٹ میں اُن کے گھر سے پیدل فاصلے پر واقع ویکسین لگانے کا ایک نیا مرکز کھلا تو کہلوا اور اُن کے 88 سالہ شوہر جوناتھن نے وہاں جا کر ویکسین لگوا لی۔
امریکہ کے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے کی مدد سے قائم کیے گئے ویکسین لگانے والے اِس بڑے مرکز میں موجود کہلوا نے کہا، “ہم خوش قسمت ہیں کہ ہمیں اپنے پڑوس میں ویکسین لگوانے کی ایک جگہ میسر آئی ہے۔ اب ہم اپنی زندگیاں دوبارہ شروع کر سکتے ہیں۔”
یوگنڈا کا شمار زیریں صحارا کے افریقی ممالک میں ہوتا ہے۔ امریکی حکومت آبادی کے کمزور طبقوں سے تعلق رکھنے والے افراد یا بزرگوں سمیت عالمی سطح پر ویکسین تک رسائی (گلوبل ویکس) نامی پروگرام کے تحت کووڈ-19 کی ویکسینوں کی فراہمی، تربیت، سازوسامان اور مدد میں تیزی سے اضافہ کر رہی ہے۔
‘گلوبل ویکس’ کی امریکہ اور بین الاقوامی شراکت داروں کی کووڈ-19 کے ردعمل میں مدد، عالمی صحت عامہ میں ماضی میں کی جانے والی امریکی سرمایہ کاریوں کو لے کر آگے چل رہی ہے۔ صدر کا پیپ فار، ملیریا کا پروگرام اور صحت کی عالمگیر سلامتی کا ایجنڈا اور شراکت کار ممالک کی بہت زیادہ مدد اِن سرمایہ کاریوں کی چند ایک مثالیں ہیں۔
‘گلوبل ویکس’ انگولا، آئیوری کوسٹ، ایسواٹینی، گھانا، نائجیریا، سینی گال، جنوبی افریقہ، تنزانیہ اور یوگنڈا میں کووڈ-19 کے خاتمے کے لیے کیے جانے والے کام میں بہت زیادہ معاون ثابت ہو رہا ہے۔ اِس معاونت میں اضافے کے دوران اُن ممالک پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے جہاں ویکسین لگانے میں تیزی سے اضافہ کرنے کے امکانات پائے جاتے ہیں۔
جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے کورونا وائرس کے وسائل کے مرکز کے مطابق اِن میں سے ہر ملک میں عام آبادی کی 40 فیصد سے بھی کم تعداد کو کووڈ-19 کی مکمل ویکسین لگائی گئی ہے۔
‘گلوبل ویکس’ کے اضافے کے ذریعے افریقی حکومتوں اور دیگر شراکت داروں کے تعاون سے محفوظ ویکسینوں کی نقل و حمل، دور افتادہ کمیونٹیوں تک پہنچنے کے لیے ویکسینیں لگانے کی نئی جگہوں کا قیام، اور گمراہ کن معلومات کا توڑ نکالنے اور ویکسین پر اعتماد بڑھانے کی کوششوں پر مالی وسائل لگائے جا رہے ہیں۔

‘گلوبل ویکس’ نامی پروگرام دسمبر 2021 میں شروع کیا گیا تاکہ پوری دنیا میں کورونا کی ویکسین لگانے میں اضافہ کرنے اور عالمی ادارہ صحت کے دنیا کی آبادی کے 70 فیصد حصے کو کووڈ-19 کی ویکسین لگانے کے ہدف کو پورا کرنے میں مدد کی جا سکے۔
امریکہ، کوویکس اور ویکسینوں کے حصول کے افریقی ٹرسٹ کی شراکت سے صدر بائیڈن کے پوری دنیا میں ویکسین کی 1.2 ارب خوراکیں عطیہ کرنے کے وعدے کے سلسلے میں افریقہ کے زیریں صحارا کے 44 ممالک کو کووڈ-19 ویکسین کی 168 ملین سے زیادہ خوراکیں فراہم کر چکا ہے۔ ‘گلوبل ویکس’ پروگرام میں ویکسین تک مساوی رسائی کی ضرورت پر زور دیا جاتا ہے اور اس کے تحت افریقی براعظم میں ویکسین لگانے کی شرح میں اضافہ کرنے کے لیے شراکت دار ممالک کے ساتھ مل کر کام کیا جا رہا ہے۔
امریکی تعاون سے نومبر 2021 اور اپریل 2022 کی درمیانی مدت میں، یوگنڈا کے اُن لوگوں کی شرح جن کو کووڈ-19ویکسین کی کم از کم ایک خوراک لگائی جا چکی ہے 14% سے بڑھ کر 69% ہو گئی۔ اس کے علاوہ 27 جون، 2022 تک، یوگنڈا میں 18 سال یا اس سے زیادہ عمر کے 51% لوگوں کو مکمل طور پر ویکسین لگائی جا چکی تھی۔ امریکہ کوویکس کی ساتھ شراکت سے یوگنڈا کو کووڈ-19 ویکسین کی 18 ملین خوراکیں بطور عطیہ دے چکا ہے۔
افریقہ کے زیریں صحارا کے دیگر ممالک میں امریکہ کی طرف سے دیئے جانے والے ویکسین کے عطیات اور ویکسینوں کو خراب ہونے سے بچانے کے “الٹرا کولڈ چین ڈسٹری بیوشن” نظام کے تحت محفوظ طریقے سے ویکسینیں لوگوں تک پہنچانے اور اُن تک عوامی رسائی کے حوالے سے امریکی مدد کے نتیجے میں مندرجہ ذیل کامیابیوں حاصل ہوئیں:-
- آئیوری کوسٹ نے دسمبر 2021 اور جون 2022 کے اوائل تک کی مدت کے دوران ویکسین لگانے کی ماہانہ مہموں کے ذریعے آٹھ ملین افراد کو کووڈ-19 کی ویکسینیں لگائیں۔
- نائجیریا نے اپریل میں ویکسین کی روزانہ دو لاکھ سے لے کر اڑھائی لاکھ خوراکیں لگانے کی مستقل شرح حاصل کی۔
- زیمبیا نے دسمبر 2021 کے دوران اپنے گنجان آباد کاپر بیلٹ نامی صوبے میں کووڈ-19 ویکسین کی مکمل خوراکیں لگوانے والے افراد کی شرح کو 12% سے بڑہا کر 22% تک پہنچا دیا۔
امریکہ گزشتہ 20 سالوں میں افریقہ کے زیریں صحارا کے ممالک میں حفظان صحت کو مضبوط بنانے کے لیے ایک سو ارب ڈالر سے زائد رقم خرچ کر چکا ہے۔ کووڈ-19 سے نمٹنے کی حالیہ کوششیں اس کام کو آگے بڑہانے کا حصہ ہیں۔
امریکہ نے تنزانیہ کو بھی کووڈ-19 ویکسین پر اعتماد بڑھانے اور ویکسینیں لگانے والی جگہوں تک رسائی کو مزید بہتر بنانے میں مدد کرنے کے لیے ‘گلوبل ویکس’ پروگرام کے ذریعے 25 ملین ڈالر کی رقم فراہم کی ہے۔ تنزانیہ کی وزیر صحت امی ایلائی موالیمو نے کہا کہ امریکی امداد تنزانیہ میں ویکسین لگوانے والے افراد کی تعداد کو بڑہانے میں مدد کرے گی۔ انہوں نے کہا، “ہم 18 سال سے زیادہ عمر کے 70% لوگوں کو ویکسین لگانے کا عزم کیے ہیں۔”
Thanks to US Govt for supporting #COVID19Vaccine RollOut in Tanzania through #GlobalVaccineInitiative in order to increase vaccination rate in Tanzania. We are determined to vaccinate 70% of people above 18 years #TanzaniaInachanja #UjanjaKuchanja @usembassytz 🙏🙏🙏 https://t.co/oRq7SE8F4R
— Ummy Mwalimu, MP (@ummymwalimu) June 2, 2022