افریقہ میں 4 تعلیمی ‘تبدیلی سازوں’ سے ملیں۔

Woman sitting and clapping her hands, surrounded by a circle of children (Courtesy of Trevor Noah Foundation/OM Films)
(Courtesy of Trevor Noah Foundation/OM Films)

کامیاب معاشروں کو پڑھے لکھے شہریوں کی ضرورت ہوتی ہے۔اسی لیے امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) اور ٹریور نوح فاؤنڈیشن نے مل کر “ایجوکیشن چینج میکرز” کو فنڈ دیا۔ یہ پروگرام ینگ افریقی لیڈرز انیشی ایٹو (YALI) ریجنل لیڈرشپ سینٹر جنوبی افریقہ کے ذریعے نافذ کیا گیا ہے۔ چار تبدیلی ساز سابق طلباء سے مليں۔ ہر ایک اپنے طریقے سے افریقی براعظم کی کمیونٹیوں میں تعلیم کو بہتر بنانے کی کوشش کررہا ہے۔ ان کے تخلیقی انداز میں ایپس ، اینیمیشن ، موبائل ٹیکنالوجی اور دیگر جدید طريقے شامل ہیں۔

ویرا چیپاسو ملیا ، ملاوی۔

ویرا چیپاسو ملیا مسکرا رہی ہیں اور تصویر کے لیے پوز دے رہی ہیں۔ Courtesy of Vera Chipatso Mlia)
ویرا چیپاسو ملیا (Courtesy of Vera Chipatso Mlia)

ویرا اسٹوڈیو 4 ہیومنٹی کی بانی اور منیجنگ ڈائریکٹر ہیں ، اينيميشن اور تصويری خاکوں پر مبنی سماجی ادارہ جو ملاوی میں بچپن کی ابتدائی تعلیم کے مواد کو تیار اور تقسیم کرتا ہے۔2020 ایجوکیشن چینج میکرز گروپ کے ایک حصے کے طور پر ، ویرا نے ٹريور نوح فاؤنڈیشن سے اپنے ٹون نوٹ بک پروجیکٹ کو تیار کرنے کے لیے گرانٹ اور بزنس کوچنگ حاصل کی۔ تھری ڈی گیمز اور کارٹونوں سے متاثر ہو کر ، جدید بیک پيک-نوٹ بک مجموعہ میں ایسی سرگرمیاں شامل ہیں جو بچوں کو خود مختار طور پر سیکھنے کا عمل سکھاتی ہیں۔ اس کام کے ذریعے ، وہ پری پرائمری اسکول کے معیار کے مواد کی کمی کو دور کرتی ہيں۔

 کابیلو مہلو بوگوان اور بونانگ موٹساپی ، جنوبی افریقہ۔

بوننگ موٹساپی اور کابیلو مہلوبووین سوٹ میں ، کھڑے ، مسکراتے ہوئے اور تصویر کے لیے پوز کرتے ہوئے (USAID)
کابیلو مہلو بوگوان اور بونانگ موٹساپی (USAID)

کابیلو اور بونانگ نے ینگ افریقی لیڈرز انیشی ایٹو (YALI) ریجنل لیڈرشپ سینٹر جنوبی افریقہ میں ملاقات کی اور دی مارکنگ ایپ کا تصور پیش کیا۔ یہ موبائل ایپ ہاتھ کی لکھائ کے سافٹ وئیر کا استعمال کرتے ہوئے خود بخود اسائنمنٹس کا جائزہ لیتی ہے اور طلباء کو ان کے کام پر فوری رائے دیتی ہے۔

اس سے اساتذہ کا وہ وقت کم ہوجاتا ہے جو وہ عمومی انتظامی اور درجہ بندی کے کاموں پر خرچ کرتے ہیں ، جس سے انہیں اسباق کے منصوبے بنانے اور طلباء کی مدد کرنے میں زیادہ وقت مل جاتا ہے۔

جوسلین میری ، سیچلس۔

جوسلین میری مسکرا رہی ہیں اور پس منظر میں درختوں کے ساتھ تصویر کے ليے پوز کر رہی ہیں۔ (Courtesy of Jocelyne Marie)
جوسلین میری (Courtesy of Jocelyne Marie)

جوسلین سیچلز، مہے میں انسی بوئلیو سیکنڈری سکول میں انگریزی ڈیپارٹمنٹ کی استاد اور سربراہ ہیں۔ وہ آئ ايم سيف ایپ کی بانی بھی ہیں ، ایک ایسا پلیٹ فارم جہاں طلبا گمنامی سے غنڈہ گردی کی اطلاع دے سکتے ہیں اور خود آگاہی سیکھ سکتے ہیں۔

ایپ کے ذریعے ، طلبہ غنڈہ گردی سے نمٹنے کے لیے تجاویز حاصل کر سکتے ہیں۔ وہ ایک سروے کر سکتے ہیں تاکہ اس بات کا تعین کیا جا سکے کہ آیا ان کے ساتھ غنڈہ گردی کی جا رہی ہے یا وہ خود بدمعاش ہیں۔ طلباء کو مشاورت کے وسائل تک رسائی حاصل ہے اور وہ اپنے اسکول کے مشیر کے ساتھ گمنامی سے بات چیت کرسکتے ہیں۔ جوسیلین نے کہا ، “یو ایس ایڈ ، ٹریور نوح فاؤنڈیشن ، یالی اور دیگر مقامی شراکت داروں جیسی تنظیموں کے بغیر یہ منصوبہ عملی شکل اختیار نہیں کر سکتا۔”

یہ مضمون يو ايس ايڈ کی جانب سے میڈیم پر شائع ہونے والے ایک طویل مضمون کو مختصر کرتا ہے۔