
امریکہ براعظم افریقہ میں تشدد سے متاثرہ افراد کے لیے 380 ملین ڈالر کی اضافی امداد فراہم کر رہا ہے۔
انسانی بنیادوں پر دی جانے والی اس امداد سے دو درجن سے زائد افریقی ممالک کے لوگوں کو شیلٹر، پینے کا صاف پانی، صفائی ستھرائی اور حفظان صحت کے علاوہ دیگر قسم کی سہولتیں بھی فراہم کی جائیں گیں۔
اس نئی فنڈنگ کے بعد امریکہ اکتوبر 2022 سے لے کر اب تک افریقہ میں لڑائیوں اور بحرانوں سے متاثرہ پناہ گزینوں، اندرونی طور پر بے گھر ہونے والوں اور دیگر افراد کی ضروریاتِ زندگی پوری کرنے کے لیے چار ارب ڈالر سے زائد کی انسانی امداد فراہم کر چکا ہے۔
وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے 20 جولائی کو اس امداد کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ “امریکہ دنیا بھر میں انسانی بنیادوں پر سب سے زیادہ امداد دینے والے ممالک کی فہرست میں پہلے نمبر پر ہے۔ ہماری مدد سے اشد ضروری اور انسانی زندگیاں بچانے والی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔”
The United States is proud to announce $380 Million in new humanitarian assistance to the millions of refugees, internally displaced persons, and people affected by conflict across Africa.
— Secretary Antony Blinken (@SecBlinken) July 20, 2023
شیلٹر اور پینے کے پانی کے علاوہ، اس امداد سے مندرجہ ذیل سہولتیں بھی فراہم کی جائیں گیں:-
- صحت کی دیکھ بھال، ذہنی صحت اور سماجی و نفسیاتی خدمات
- تعلیمی وسائل
- بچوں، صنفی تشدد کا شکار ہونے والوں اور معذوریوں کے حامل افراد کا تحفظ۔
یہ امداد افریقہ میں لڑائیوں سے متاثرہ یا بے گھر ہونے والے افراد کے لیے امریکی حکومت کی طرف سے جاری امدادی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ افریقی براعظم میں انسانی بنیادوں پر دی جانے والی 380 ملین ڈالر کی اس امداد کے علاوہ، امریکہ سوڈان میں پیدا ہونے والے بحران سے نمٹنے کے لیے سب سے زیادہ امداد دینے والا ملک بھی ہے۔ اپریل میں سوڈان میں تشدد بھڑک اٹھنے کے بعد سے سوڈان کے اندر 10 لاکھ سے زیادہ افراد بے گھر ہو چکے ہیں جبکہ تقریباً 750,000 افراد پڑوسی ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہو چکے ہیں۔
جون میں امریکہ نے سوڈان کے بحران کے لیے 172 ملین ڈالر کی اضافی امداد کا اعلان کیا جس میں پڑوسی ممالک یعنی چاڈ، مصر، جنوبی سوڈان، ایتھوپیا اور وسطی افریقی جمہوریہ میں پناہ گزینوں کی مدد کے لیے 57 ملین ڈالر کی رقم بھی شامل ہے۔ امداد کے اس اعلان سے اکتوبر 2022 کے بعد سے سوڈان کے بحران کے لیے دی جانے والی امداد کی کل رقم 546 ملین ڈالر سے زیادہ ہو گئی۔
Thanks to PRM partner @HIASrefugees for hosting a wonderful refugee entrepreneurs showcase in Nairobi and discussion on urban policy issues. Inspirational to hear how refugees survive in different contexts and with different challenges. pic.twitter.com/DIgqiz4YFg
— Julieta Valls Noyes (@PRMAsstSec) July 21, 2023
عالمی غذائی بحران کے دوران امریکہ نے گزشتہ برس جو امداد دی اس میں شدید بھوک سے دوچار افریقی ممالک کے عوام کے لیے ہنگامی غذائی سلامتی کی امداد کے علاوہ لچکدار غذائی نظاموں اور افرایقہ کی ترسیلی منڈیوں کے لیے دی جانے والی امداد بھی شامل ہے۔
امریکہ ایسے پروگراموں میں بھی مدد کر رہا ہے جن کے تحت کینیا، یوگنڈا اور ایتھوپیا سمیت افریقی ممالک میں پناہ گزینوں کے آپس میں اپنے تجربات شیئر کرنے میں اور اپنے کاروبار شروع کرنے میں مدد کی جاتی ہے۔
بلنکن نے کہا کہ “ہم افریقی براعظم اور پوری دنیا میں انسانی ضروریات کو پورا کرنے میں سرکردہ کردار ادا کرنا جاری رکھیں گے۔”