
کینیڈا میں امریکہ کی موجودہ سفیر، کیلی کرافٹ کی سینیٹ نے 31 جولائی کو اقوام متحدہ میں امریکہ کی نئی مندوب کی حیثیت سے خدمات سر انجام دینے کی توثیق کر دی۔ وہ نکی ہیلی کی جگہ لیں گی۔
کینیڈا میں امریکہ کی سفیر کی حیثیت سے کرافٹ نے دونوں ملکوں کے درمیان انتہائی اہم تعلقات کو مضبوط بناتے ہوئے امریکہ – میکسیکو – کینیڈا کے مابین سمجھوتے کے لیے ہونے والے کامیاب تجارتی مذاکرات، ‘گریٹ لیکس ریسٹوریشن انشی ایٹو’ (عظیم جھیلوں کی بحالی کے منصوبے) اور چین، وینیز ویلا اور روس سے متعلق انتظامیہ کے کلیدی مقاصد کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا۔
ریاست کنٹکی کے شہر گلاسگو کی رہنے والی کرافٹ نے اپنی ریاست میں مارکیٹنگ اور مشاورت کے کاروبار چلائے اور انسانی فلاح و بہبود کے کاموں میں بڑھ چڑھکر حصہ لیا۔ وہ 2007ء میں اقوام متحدہ میں متبادل مندوب کے طور پر بھی خدمات سر انجام دے چکی ہیں۔
دسمبر 2018 میں نکی ہیلی کے جانے کے بعد سے اب تک اس عہدے پر اُن کے نائب، جوناتھن آر کوہن فائز رہے۔
Delighted that Kelly Craft was confirmed today to serve as U.S. Ambassador to @USUN. She served with distinction as @USAmbCanada and will do the same in New York to advance the safety, security, and values of the American people.
— Secretary Pompeo (@SecPompeo) August 1, 2019
ٹوئٹر کی عبارت کا خلاصہ:
وزیر خارجہ مائیک پومپیو
اقوام متحدہ میں امریکہ کے مندوب کی حیثیت سے آج کیلی کرافٹ کی تقرری کی توثیق کا سن کر خوشی ہوئی۔ انہوں نے کینیڈا میں امریکہ کی سفیر کی حیثیت سے امتیازی خدمات سرانجام دیں اور وہ امریکی عوام کی حفاظت، سلامتی، اور اقدار کو فروغ دینے کے لیے نیویارک میں بھی ہی کام کریں گی۔
صدر ٹرمپ نے جب فروری میں کرافٹ کو نامزد کیا تو اس وقت انہوں نے کہا، “کیلی نے ہمارے ملک کی نمائندگی کرتے ہوئے شاندار خدمات انجام دیں ہیں، اور مجھے اس میں کوئی شک نہیں کہ اُن کی قیادت میں ہمارے ملک کی اعلٰی ترین سطح پر نمائندگی کی جائے گی۔”