امریکہ ہمیشہ سے تارکین وطن کا ایک ایسا ملک رہا ہے، جو کرہ ارض کے کونے کونے سے آنے والے ہر مذہب، ہر پس منظر کے حامل لوگوں کا خیر مقدم کرتا چلا آ رہا ہے۔ 19 ویں صدی کے اواخر اور 20 ویں صدی کے اوائل میں امریکہ کے ساحلوں پر اترنے والے نو واردگان کی تصاویر، اس ورثے کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
یہ تصاویر نیو یارک کے ایلس آئی لینڈ نامی جزیرے سے حاصل کی گئی ہیں جو ایک تاریخی مقام اور اب نیشنل پارک سروس کا حصہ ہے۔ 1892ء سے لے کر 1954ء تک ایلس آئی لینڈ کو، بہتر زندگیوں کی تلاش میں امریکہ آنے والے لاکھوں تارکین وطن کے امریکہ میں داخلے کے وقت ضروری کاغذی کاروائی مکمل کرنے کے مرکز کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا۔ پارک سروس 2016ء میں ایلس آئی لینڈ کی صد سالہ سالگرہ منا رہی ہے۔ اس موقع پر ہم نے آگسٹس شرمن کے کیمرے سے 33 سال کے اُس مخصوص عرصے کے دوران کھینچی گئیں تصاویر پر نظر ڈالی ہے، جب لوگ جوق در جوق امریکہ پہنچ رہے تھے۔ آگسٹس شرمن نے 1892ء سے 1925ء میں اپنی وفات تک، ایلس آئی لینڈ میں ایک کلرک کے طور پر کام کیا۔ انہوں نے مانوس مقامات سے ایک نامعلوم مستقبل میں قدم رکھنے والے لوگوں کو تصویروں میں محفوظ کر لیا۔










اس مضمون کی تیاری میں سٹاف رائیٹر لارین موانسن نے مدد کی۔