امریکہ اور آسٹریلیا: ایک آزاد اور کھلے بحرہند و بحرالکاہل کی حمایت کرتے ہیں

سٹیج پر کھڑے چار افراد (DoD/Marvin Lynchard)
واشنگٹن میں ہونے والی 28 جولائی کی کانفرنس میں امریکی عہدیداروں نے بحرہند و بحرالکاہل میں چینی کمیونسٹ پارٹی کے برے رویے کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہونے پر آسٹریلیا کے لیڈروں کی تعریف کی۔ (DoD/Marvin Lynchard)

آزادی، جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کا دفاع کرنے کی خاطر امریکہ اور آسٹریلیا اپنے “ناقابل شکست اتحاد” کو مضبوط بنا رہے ہیں۔

28 جولائی کو واشنگٹن میں ہونے والی آسٹریلیا اور امریکہ کے وزارتی مشاورت کے کمشن کی 30ویں چوٹی کانفرنس میں امریکہ اور آسٹریلیا کے عہدیداروں نے مشترکہ اقدار کے تحفظ اور چینی کمیونسٹ پارٹی کے برے رویے کا مقابلہ کرنے کے اپنے عزم کی تجدید کی۔

امریکی وزیر خارجہ مائیکل آر پومپیو نے کہا، “آسٹریلیا نے جمہوری اقدار کو برقرار رکھنے کے لیے جو بوجھ اٹھایا ہے وہ اکیلے آپ کو ہی نہیں اٹھانا۔ امریکہ کو اُن خطرات کا علم ہے جن کا آپ کو اور باقیماندہ آزاد دنیا کو سامنا ہے۔ اور امریکہ آپ کے ساتھ کھڑا ہے۔”

پومپیو اور امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے کانفرنس میں اپنے آسٹریلین ہم منصبوں یعنی وزیر خارجہ ماریس پین اور وزیر دفاع لنڈا رینلڈز کی میزبانی کی۔

ٹوئٹر کی عبارت کا ترجمہ:

وزیرخارجہ پومپیو: امریکہ اور آسٹریلیا کے تعلقات اس امر کی ایک قابل ستائش مثال ہیں کہ دو ممالک اپنے عوام اور دنیا کے لیے امن، استحکام، اور خوشحالی لانے کی خاطر کس طرح کام کر سکتے ہیں۔

پین نے امریکی اور آسٹریلین شراکت کو ایک ایسی شراکت کے طور پر بیان کیا جو “قانون کی حکمرانی، انسانی حقوق کے احترام، دونوں کی طرف سے صنفی مساوات کے فروغ، [اور] مذہب اور عقیدے کی آزادیوں کی حفاظت کے ہمارے پختہ یقین پر استوار ہے۔”

پومپیو نے سی سی پی کی جانب سے بین الاقوامی اصولوں اور قانون کی حکمرانی کو لاحق خطرات کے خلاف کھڑے ہونے پر آسٹریلین قیادت کی تعریف کی۔

آسٹریلیا نے ہواوے اور زیڈ ٹی ای جیسی ناقابل اعتبار ففتھ جنریشن (فائیو جی) کی چینی وائرلیس کمپنیوں پر اپنے فائیو جی نیٹ ورکوں میں کام کرنے پر پابندی لگا دی ہے، ہانگ کانگ میں جمہوریت پر سی سی پی کے حملوں کی مخالفت کی ہے، اور کووڈ-19 وائرس کے شروع میں  سی سی پی کی شرانگیز معلومات پھیلانے کی مہم کی سرعام مذمت کی ہے۔

چاروں عہدیداروں نے دفاعی اور صنعتی ٹکنالوجیوں اور بحر ہند و بحر الکاہل کے خطے کی سلامتی کو یقینی بنانے کے سلسلے میں مسلسل تعاون کا وعدہ کیا۔ انہوں نے سی سی پی کے شرانگیز معلومات پر نظر رکھنے اور ان کا جواب دینے کے لیے ایک نئے مشترکہ ورکنگ گروپ کا بھی اعلان کیا۔

تجدید شدہ دفاع کا عزم ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب سی سی پی دنیا کے ممالک پر چین کی فائیو جی کی ناقابل بھروسہ کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے اور بحیرہ جنوبی چین کے ممالک کو ڈرا دھمکا رہی ہے۔

ایسپر نے 21 جولائی کو کہا کہ مشترکہ اقدار کا تحفظ کرنے کی خاطر بحرہند و بحرالکاہل کے طول و عرض میں امریکہ تعلقات کو مضبوط بنا رہا ہے۔

ایسپر نے کہا، “ہم اکٹھے ، ایک ایسے آزاد اور کھلے بحر ہند و بحرالکاہل کا مشترکہ نظریہ رکھتے ہیں جہاں تمام چھوٹی بڑی اقوام، خودمختاری کے فوائد سے لطف اندوز ہوسکتی ہیں… جہاں ریاستیں بین الاقوامی قواعد و ضوابط پر عمل پیرا ہیں، اور جہاں بین الاقوامی تنازعات کو پُر امن طریقے سے حل کیا جاتا ہے۔”