امریکہ افریقی ممالک کا پورے براعظم میں صحت عامہ اور اقتصادی ترقی میں مدد کرنے والا ایک مضبوط شراکت دار ہے۔
محکمہ خارجہ کے افریقی امور کی ڈپٹی اسسٹنٹ سیکرٹری، اکونا کک نے 25 مئی کو یوم افریقہ منانے کی ایک تقریب میں کہا کہ بائیڈن انتظامیہ نے افریقی ممالک کے ساتھ امریکہ کی دیرینہ شراکت داریوں کو فروغ دینے کا عزم کر رکھا ہے۔
انہوں نے اس تقریب سے اپنے ورچوئل خطاب میں کہا، “ہمیں افریقی ممالک پر اعتماد ہے۔ امریکہ آپ کی یکجہتی، حمایت اور باہمی احترام میں آپ کا شراکت دار بننے کے لئے تیار ہے۔”امریکہ میں افریقی یونین کے مشن کی میزبانی میں ہونے والی اس تقریب میں افریقی ممالک کے سفارت کاروں نے بھی شرکت کی۔
یوم افریقہ کے موقع پر 25 مئی 1963 کو افریقی اتحاد کی تنظیم کے قیام کی سالگرہ منائی جاتی ہے۔ اب یہ تنظیم افریقی یونین کہلاتی ہے۔ 55 افریقی ممالک کا یہ “مربوط، خوشحال، اور پُر امن افریقہ” کے لیے وقف ایک ایسا گروپ ہے جسے اس کے اپنے لوگ چلاتے ہیں اور عالمی میدان میں یہ گروپ ایک متحرک قوت کی نمائندگی کرتا ہے۔”
The U.S. deeply values the U.S.-AU partnership as we seek to strengthen democratic institutions, advance lasting peace and security, propel economic growth, trade, and investment, and promote health security across Africa and the world. #AfricaDay
— Secretary Antony Blinken (@SecBlinken) May 25, 2021
کک نے جو کہ نائجیرین تارکین وطن کی بیٹی ہیں کہا کہ امریکہ افریقہ میں بیماریوں کے خلاف جنگ میں پرعزم ہے۔ گزشتہ 20 برسوں میں، امریکی صدر کے ایڈز میں مدد کے لیے ہنگامی منصوبے، پیپفار اور بیماریوں پر قابو پانے اور اِن کی روک تھام کے افریقہ کے مراکز جیسی شراکت کاریوں کے ذریعے، امریکہ نے افریقہ میں صحت عامہ پر 100 ارب ڈالر سے زیادہ خرچ کیے ہیں۔
پیپفار کے تحت 20 ملین سے زائد انسانی جانیں بچائی گئیں اور افریقہ کے صحت عامہ کی دیکھ بھال کے نظاموں میں خاطر خواہ بہتریوں، وسیع پیمانے پر کیے جانے والے ٹسٹوں اور زندگیاں بچانے والے انٹی وائرل علاج کے ذریعے لاکھوں انسانوں کی زندگیوں میں بہتریاں لائی گئیں۔

کووڈ-19 وبائی مرض کو شکست دینے کے لیے بھی امریکہ افریقی ممالک اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ امریکہ کووڈ-19 ویکسینوں کی عالمی رسائی کے کوویکس نامی پروگرام کے لیے دو ارب ڈالر عطیے میں دے چکا ہے۔ اس کے علاوہ امریکہ نے 2022ء تک کوویکس پروگرام کے تحت دو ارب ڈالر مزید دینے کا وعدہ کیا ہے۔
کوویکس کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک کو کوووڈ-19 ویکسینیں فراہم کرنے کی ایک بین الاقوامی شراکت داری ہے۔ کوویکس کے تحت فراہم کی جانی والی ویکسینوں کے نتیجے میں کینیا، گھانا اور آئیوری کوسٹ کا شمار اُن ممالک میں ہوتا ہے جہاں کے صحت کے شعبے میں کام کرنے والے افراد کو ویکسینیں لگائی جا چکی ہیں۔
کک نے کہا کہ خوشحال افریقہ پروگرام کے تحت امریکی حکومت امریکہ اور افریقہ کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دے رہی ہے۔ اس پروگرام کے تحت جون 2019ء کے بعد دونوں خطوں کے خریداروں، ترسیل کاروں اور سرمایہ کاروں کو آپس میں جوڑنے والے اس پروگرام کے تحت 44 ممالک میں 47 ارب ڈالر مالیت کے 500 سودوں میں مدد کی گئی۔
افریقی یونین کے ساتھ شراکت کاری کے ذریعے، امریکہ افریقی کاروباروں کو نئی منڈیاں اور مواقع فراہم کرنے کے لیے “کانٹی نینٹل فری ٹریڈ ایریا” (براعظم افریقہ کا آزاد تجارت کا علاقہ) بنانے پر کام کر رہا ہے۔
کک نے کہا، “یوم افریقہ کے موقع پر اور ہر روز ہم اُن سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں جو پرامن، محفوظ اور خوشحال افریقہ کے ہمارے مشترکہ تصور کو پانے میں مدد کرنے کے لیے انتھک محنت کر رہے ہیں۔”