امریکہ اور برطانیہ کا “خصوصی تعلق”

لندن کے تاریخی لنکاسٹر ہاؤس میں امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے برطانوی حکومت کے اہل کاروں سے اپنے خطاب میں امریکہ اور برطانیہ کے درمیان “خصوصی  تعلق” کی گیرائی اور گہرائی کو اجاگر کیا۔

پومپیو نے کہا، “ہماری دونوں اقوام مشترکہ تاریخ اور ثقافتی ورثے کے ذریعے متحد ہیں۔ ہماری اقدار ایک جیسی ہیں: یعنی قانون کی حکمرانی اور جائیداد کے حقوق کا احترام، بنیادی آزادیوں کا تحفظ، انسانی وقار پر غیرمتزلزل ایمان۔”

پومپیو نے کہا کہ یہ اقدار ہر قوم کی کامیابی کی بنیاد ہیں اور یہ کہ “ہر صورت میں اِن کی مستعدی سے حفاظت کی جانا چاہیے۔”

وزیر خارجہ نے عسکری دفاع، انٹیلی جنس اور سفارت کاری کے معاملات میں طویل اور ٹھوس شراکت کاری کی جانب توجہ دلائی۔ انہوں نے اقتصادی شراکت کاری کا خصوصی طور پر ذکر کیا۔ انہوں نے کہا، “ہمارا اقتصادی تعاون باقیماندہ دنیا کے لیے قابل تقلید ہے۔ اکٹھے مل کر ہم تنوع، کاروباری نظامت کاری اور انسانی جدوجہد کے معیار طے کرتے ہیں۔”

Margaret Thatcher and Ronald Reagan walking together (© AP Images)
وزیر اعظم مارگریٹ تھیچر اور صدر رونالڈ ریگن 1984ء میں لنکاسٹر ہاؤس کے سبزہ زار پر۔ (© AP Images)

پومپیو نے (دنیا کی) اقوام کو درپیش خطرات کا احوال بیان کیا۔ انہوں نے دہشت گردی اور “چین اور روس اور اسلامی جمہوریہ ایران کی شکلوں میں بڑی طاقتوں کے مقابلے” کا خاص طور پر ذکر کیا۔

انہوں نے مشرق وسطٰی میں داعش کو شکست دینے، برطانیہ میں کیمیائی ہتھیاروں کے حملے پر روس کو جواب دہ ٹھہرانے، اور امریکہ، یورپی یونین اور برطانیہ میں چین کو سائبر حملے کرنے سے باز رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا، “آئیے متحد ہو کر اپنے دور کی مشکلات سے نمٹیں۔”

پومیپونے کہا، “چین میں ہمیں ایک نئی قسم کی مشکل کا سامنا ہے۔ یہ ایک ایسی مطلق العنان حکومت ہے جو مغرب کے ساتھ اقتصادی لحاظ سے ایسے طریقوں سے مربوط ہو چکی ہے جس طرح سوویت یونین کبھی نہیں ہو سکا تھا۔”

پومپیو نے اپنی تقریر کا اختتام اس یقین دہانی کے ساتھ کیا کہ امریکہ ہمیشہ برطانیہ کا دوست رہنے کے ساتھ ساتھ انصاف، آزادی اور سچائی کا بھی بدستور دوست بنا رہے گا۔

انہوں نے کہا، “جیسا کہ مسز تھیچر نے صدر ریگن سے ایک مرتبہ جام صحت تجویز کرتے ہوئے کہا تھا، ‘آئیے  پراعتماد انداز سے موجودہ اور اور آنے والی نسلوں کے لیے اگلے 200 سال میں برطانیہ اور امریکہ کی دوستی، پائیدار اور با اعتماد اتحاد، اور امن اور آزادی  کی توقع رکھیں۔'”