
دنیا کی دو سب سے بڑی جمہوریتوں، امریکہ اور بھارت کے فوجیوں نے 8 سے لیکر 21 فروری تک انسداد دہشت گردی کی کاروائیوں سے لے کر انسانی امداد تک کے مشنوں کی مشترکہ تربیتی مشقیں کیں۔ راجھستان، بھارت میں ہونے والی یدھ ابھیاس نامی مشقیں اپنی تزویراتی شراکت داری میں گہرائی پیدا کرنے کے دونوں ممالک کے عزم کی عکاس تھیں۔
21 فروری کو اختتامی تقریب میں، بھارتی فوج کے میجر جنرل مائیکل اے جے فرننڈیز نے سولہویں سالانہ یدھ ابھیاس مشقوں کو “ہماری دو عظیم قوموں اور عالمی سطح کی فوجوں کے درمیان قریبی دوستی کے جاری سفر میں آگے کی جانب بڑھنے والا ایک اور قدم قرار دیا۔”

دونوں ممالک کے تقریبا 250 دو سو پچاس فوجیوں نے ان مشقوں میں حصہ لیا۔ انہوں نے فوجی سازوسامان اور جنگی چالوں کی تربیتی مشقیں کیں۔ طبی شعبے سے تعلق رکھنے والے فوجیوں نے ہنگامی انخلا، علاج اور زندگی بچانے کی دیگر تکنیکوں کی مشقیں بھی کیں۔
فوجی جوانوں نے اکٹھے مل کر یوگا کیا اور مختلف کھیل کھیلے جو کہ گہرے ہوتے ہوئے ثقافتی تعلقات کی ایک علامت ہیں۔ امریکی فوجیوں نے اپنے بھارتی فوجی ساتھیوں کے ساتھ مل کر، بہار کی آمد کے بسنت پنچھمی تہوار کا جشن بھی منایا۔
امریکی فوج کے میجر جنرل زیویر ٹی برنسن نے کہا، “ہم یہاں باہمی تعامل کے موقعوں کی تلاش، تربیتی مشقیں کرنے اور بھارتی فوج سے سیکھنے کے لیے آئے تھے۔ میرا خیال ہے کہ ہم اس میں کامیاب رہے۔”

یدھ ابھیاس، بھارتی اور امریکی تعلقات کو فروغ دینے والی بہت سی شرکت کاریوں میں سے ایک ہے۔
امریکہ نے 3 سے 5 فروری تک بنگلورو، بھارت میں ہونے والی ایک دفاعی نمائش اور ایئر شو میں شرکت کی۔ ایسی شرکتوں سے سکیورٹی کی اُن شراکت داریوں میں مدد ملتی ہے جو دونوں ممالک میں روزگار کے مواقعے پیدا کرتی ہیں۔ اس نمائش میں امریکی ریاست جنوبی ڈکوٹا کے ایک بی ون بمبار طیارے نے ایک بھارتی لڑاکا طیارے کے ہمراہ مشترکہ پرواز کا مظاہرہ کیا۔
نومبر 2020 میں خلیج بنگال اور بحیرہ عرب میں بھارت نے مالابار بحری مشقوں کی میزبانی کی۔ وہاں پر آزاد اور کھلی سمندری جہاز رانی کے لیے خطے کے سمندری علاقوں کو محفوظ رکھنے کی خاطر، بھارت، امریکہ، آسٹریلیا اور جاپان نے تربیتی مشقیں کیں۔