
بحرہند و بحرالکاہل کے خطے میں امن اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے امریکہ اور بھارت اپنی دفاعی شراکت داری کو وسیع کر رہے ہیں۔
دونوں ممالک کے روزافزوں اہمیت کے حامل اتحاد کو فروغ دینے کے لیے امریکی وزیر دفاع، لائڈ آسٹن نے وزیر دفاع کی حیثیت سے اپنے پہلے بیرونی ممالک کے دورے کے سلسلے میں بھارتی وزیر اعظم، نریندر مودی اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سے 19 اور 20 مارچ کو ملاقاتیں کیں۔
نئی دہلی میں ملاقات کے بعد آسٹن نے کہا، “ایسے میں جبکہ دنیا کو ایک عالمگیر وبا کے سامنے کے ساتھ ساتھ مستحکم بین الاقوامی نظام کو دن بدن بڑھتے ہوئے چیلنجوں کا بھی سامنا ہے، امریکہ اور بھارت کے تعلقات آزاد اور کھلے بحرہند و بحرالکاہل کے خطے کی ایک مضبوط بنیاد بن گئے ہیں۔”
آسٹن اور سنگھ نے تربیت اور دفاعی تجارت کے ساتھ ساتھ معلومات کے تبادلے اور مصنوعی ذہانت، خلائی اور سائبرسیکیوریٹی جیسے تعاون کے ابھرتے ہوئے شعبوں کے ذریعے سلامتی کے تعاون کو بڑہانے کا عہد کیا۔
Pleasure to meet U.S. @SecDef Lloyd Austin today. Conveyed my best wishes to @POTUS @JoeBiden. India and US are committed to our strategic partnership that is a force for global good. pic.twitter.com/Z1AoGJlzFX
— Narendra Modi (@narendramodi) March 19, 2021
دنیا کی دو سب سے بڑی جمہوریتیں بحرہند و بحرالکاہل کے خطے کی آزاد اور کھلی حیثیت کو یقینی بنانے کا عزم کیے ہوئے ہیں۔ کواڈ کے ایک حصے کے طور پر امریکہ اور بھارت، بشمول آسٹریلیا اور جاپان سمندری تحفظ، انسداد دہشت گردی، گمراہ کن معلومات کے انسداد، ترقیاتی امداد اور تباہی سے نمٹنے کے لیے انسانی امداد سے متعلق امور پر باقاعدگی سے مشاورت کرتے رہتے ہیں۔
امریکہ اور بھارت کی دفاعی شراکت کاری میں مشترکہ فوجی مشقیں بھی شامل ہیں۔ جیسا کہ بحرہند و بحرالکاہل کے خطے کو سمندری جہاز رانی کے لیے محفوظ رکھنے سے متعلق مالابار بحری مشقیں، اور انسداد دہشت گردی اور کسی تباہی کی صورت میں امدادی سامان پہنچانے سمیت صورت حالات کے منظرناموں کے ایک وسیع سلسلے کے لیے تیاری بڑہانے کے لیے کی جانے والی فوج کی یدھ ابھیاس مشقیں ہیں۔
امریکہ نے 3 سے 5 فروری تک بنگلورو، بھارت میں ہونے والی ایرو انڈیا 2021 نامی دفاعی نمائش اور ایئر شو میں بھی شرکت کی۔ دفاعی نمائش ایک ایسا ذریعہ ہے جس کی وساطت سے امریکی ٹکنالوجی اور امریکی دفاعی کمپنیاں بھارت کی اپنی افواج، اور سائنسی اور دفاعی شعبوں میں تجارت کو ترقی دینے میں مدد کر سکتی ہیں۔
آسٹن نے کہا، “آج کے سلامتی کے مشکل ماحول کے باوجود، دنیا کی دو بڑی جمہوریتیں، امریکہ اور بھارت بدستور مستحکم اور مضبوط ہیں۔ اور ہم اس بڑی شراکت داری کو آگے لے جانے کے لیے موقعے تلاش کرنے کی کوشش کریں گے۔”