تینوں بھارتی مسلح افواج نے حال ہی میں امریکہ کی بری، بحری، فضائی افواج اور میرین کور کے ساتھ  مل کر فوجی مشقیں کیں۔ یہ پہلا موقع ہے جب امریکہ کے ساتھ فوجی مشقوں میں بھارت کی تینوں افواج نے حصہ لیا۔

ایک فوجی دوسرے فوجی کو کاغذ میں لپٹا تحفہ دے رہا ہے۔ (U.S. Marine Corps/1st Lieutenant Tori Sharpe
ایک بھارتی فوجی افسر کاکیناڈا، بھارت میں ٹائگر ٹرائمف مشقوں کے دوران امریکی فوجی افسر کو تحفہ پیش کر رہا ہے۔ (U.S. Marine Corps/1st Lieutenant Tori Sharpe)

ٹائگر ٹرائمف کے نام سے کی جانے والی یہ مشقیں امریکی اور بھارتی افواج کے درمیان جاری شراکت کاری کا حصہ ہونے کے ساتھ ساتھ  بحرہند و بحرالکاہل کو محفوظ بنانے کا ایک کلیدی جزو بھی ہیں۔

بھارت میں امریکہ کے سفیر کینتھ جسٹر نے 13 سے 21 نومبر تک جاری رہنے والی اِن مشقوں کے بارے میں کہا، “سمندر میں امریکہ اور بھارت کی شراکت کاری سمندری راستوں کی سلامتی کو یقینی بنانے اور بحرہند و بحرالکاہل میں جہاز رانی کی سلامتی کو فروغ دینے کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ امریکہ اور بھارت کی شراکت کاری بہت زیادہ مضبوط ہے اور یہ مضبوط تر ہوتی جا رہی ہے۔”

فوجی لیڈر جب بحرہند کے خطے کا حوالہ دیتے ہیں تو وہ اسے غیر رسمی طور پر “ہالی وڈ سے لے کر بالی وڈ تک” پھیلے ہوئے خطے کا نام  دیتے ہیں۔

ٹائگر ٹرائمف میں انسانی بنیادوں پر فراہم کی جانے والی امداد اور امدادی سامان پر توجہ مرکوز کی گئی اور اس میں  خشکی اور پانی پرکی جانے والی دونوں قسم کی کاروائیاں شامل تھیں۔ ٹرائمف  اپنے انگریزی نام یعنی “ٹرائی سروسز انڈیا یو ایس امفیبیئس ایکسرسائز” (بھارت امریکہ کی مسلح افواج کے تینوں شعبوں کی خشکی اور پانی کی مشقوں) کا مخفف ہے۔

2018 کے بھارت کے اپنے دورے کے دوران وزیر خارجہ مائیکل آر پومپیو نے کہا، “ہماری دونوں اقوام جمہوریت کی مشترکہ اقدار، انفرادی حقوق کے احترام، اور آزادی کے سانجھے عزم کے ذریعے متحد ہیں۔” یہ مشترکہ اقدار ہی “ایک آزاد اور کھلے بحرہند و بحرالکاہل کا فطری نقطہ آغاز ہیں۔”

ذیل میں ٹائگر ٹرائمف کی کچھ سرگرمیوں پر ایک نظر ڈالی گئی ہے۔

تیاری

آرمرڈ گاڑیوں کے قریب کھڑے فوجی جوان۔ (U.S. Navy/Mass Communication Specialist 1st Class Toni Burton)
PH2 امریکی میرینز اور بھارتی بری فوجی دستے انسانی امداد اور امدادی سامان کی کاروائیوں کی تیاری کرتے ہوئے امریکی جہاز “یو ایس ایس جرمن ٹاؤن” پر پانی اور خشکی پر چلنے والی گاڑیاں چلا رہے ہیں۔ (U.S. Navy/Mass Communication Specialist 1st Class Toni Burton)

سب ایک ساتھ

پانی اور خشکی پر چلنے والی گاڑیوں پر سوار ہوتے ہوئے فوجی۔ (U.S. Navy/Mass Communication Specialist 1st Class Toni Burton)
یو ایس ایس جرمن ٹاؤن پر فوجی، خشکی اور پانی پر چلنے والی اور حملے میں استعمال ہونے والی امریکی گاڑیوں میں بھارتی اور امریکی فوجیوں پر مشتمل مشترکہ دستوں کو سمندر سے خشکی تک لے جانے کی مشق کر رہے ہیں۔ (U.S. Navy/Mass Communication Specialist 1st Class Toni Burton)

روانگی کے لیے تیار

پانی اور خشکی پر چلنے والی اور حملے میں استعمال ہونے والی گاڑیاں جہاز سے نکل کر سمندر میں جا رہی ہیں۔ (U.S. Navy/Mass Communication Specialist 1st Class Toni Burton)
پانی اور خشکی پر چلنے والی اور حملے میں استعمال ہونے والی گاڑیاں ساحل تک جانے کے لیے جہاز سے نکل رہی ہیں تاکہ امریکی اور بھارتی دستے خشکی پر سفر کر سکیں۔ (U.S. Navy/Mass Communication Specialist 1st Class Toni Burton)

آرام سے پانی میں اترنا

پانی کی پھوار اور لہروں کے درمیان ایک فوجی کشتی جس میں ہوا بھری ہوئی ہے۔(U.S. Navy/Mass Communication Specialist 1st Class Toni Burton)
ٹائگر ٹرائمف کے سمندری مرحلے کے دوران پانی میں اتاری جانے والی کشتی۔ اس کشتی میں ہوا بھری ہوئی ہے۔ (U.S. Navy/Mass Communication Specialist 1st Class Toni Burton)

ساحل کی جانب سفر

فوجی جوان ہتھیاروں کو سروں کے اوپر پکڑے ہوئے سینے تک گہرے سمنددری پانی میں چل رہے ہیں۔ (U.S. Marine Corps/Lance Corporal Christian Ayers)
امریکی اور بھارتی فوجی جوان بھارت میں کاکیناڈا ساحل کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ ساحل پر پہنچنے کے بعد انہوں نے گشت کی اور پینے کا پانی تقسیم کیا۔ (U.S. Marine Corps/Lance Corporal Christian Ayers)

عوامی سرگرمیاں

رسہ کشی کرتے ہوئے لوگ۔ (U.S. Marine Corps/Lance Corporal Armando Elizalde)
امریکی میرینز اور بحری فوج کے جوان ٹائگر ٹرائمف کے عوامی تعلقات کے پراجیکٹ میں ‘ وشاخا پٹنم کے لڑکیوں کے گھر’ نامی ادارے کے بچوں کے ساتھ رسہ کشی کر رہے ہیں۔ (U.S. Marine Corps/Lance Corporal Armando Elizalde)