جاپان کے اپنے حالیہ دورے کے دوران، صدر ٹرمپ اور جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے نے دونوں ممالک کے تعلقات کے دو اہم ستونوں یعنی تجارت اور سکیورٹی پر تبادلہ خیالات کیا۔
ٹرمپ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ امریکہ اور جاپان “انصاف اور دوطرفہ پن کے اصولوں کی بنیاد پر اپنے اقتصادی تعلقات بہتر بنانے پر کام کر رہے ہیں۔”

دونوں رہنما جوہری ہتھیاروں سے پاک شمالی کوریا کے حصول کے لیے بھی اکٹھے مل کر کام کر رہے ہیں۔
ٹرمپ نے کہا، “وزیر اعظم اور میں جزیرہ نما کوریا پر امن اور سلامتی کے حصول کے لیے آپس کے صلاح مشورے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ طاقت کے ذریعے امن کا قیام ہماری سوچ کی روح ہے۔ اور بلا شک و شبہ یہ ایک مضبوط اتحاد ہے۔ امریکہ اور جاپان کا اتحاد ثابت قدم اور آہنی ہے۔ ہم امن چاہتے ہیں اور ہم استحکام چاہتے ہیں۔”
نئے جاپانی شہنشاہ کی تخت پوشی کے بعد پہلے سرکاری مہمان کی حیثیت سے، ٹرمپ اور خاتون اول میلانیا ٹرمپ کے اعزاز میں ٹوکیو میں واقع شاہی محل میں شہنشاہ اور ملکہ نے سرکاری عشائیہ دیا۔
ٹرمپ اور ایبے نے جاپان کی روائتی کشتی ‘سومو’ کی گرینڈ چمپیئن شپ میں شرکت کی جس کے اختتام پر ٹرمپ نے فاتح کھلاڑی کو ٹرافی دی۔ کسی بھی دوسرے لیڈر کے مقابلے میں ٹرمپ نے ایبے سے سب سے زیادہ ملاقاتیں کی ہیں اور دونوں رہنما اکثر ٹیلی فون کے ذریعے صلاح مشورہ کرتے رہتے ہیں۔ امریکہ اور جاپان کے مستقبل کے تعاون بالخصوص جدید ٹکنالوجی، خلا، اور بنیادی ڈھانچے کے شعبوں میں “لامحدود امکانات” کی اہمیت پر صدر ٹرمپ نے زور دیا۔
صدر ٹرمپ کے دورے کی وڈیو ذیل میں دی جا رہی ہے۔
نوٹ: یہ وڈیو انگریزی زبان میں ہے