Large Venezuelan flag flying over a crowd of supporters (© Eva Marie Uzcategui/Getty Images)
ویلنسیا، وینیزویلا میں اکٹھے ہونے والے وینیزویلا کے عبوری صدر خوان گوائیڈو کے حامی، وینیزویلا کا پرچم لہرا رہے ہیں۔ (© Eva Marie Uzcategui/Getty Images)

امریکہ اور ”ریو معاہدے” کے دیگر 15 ارکان نے 23 ستمبر کو نیویارک میں ایک قرارداد منظور کی جس سے وینزویلا میں نکولس مادورو کی سابق حکومت کے خلاف مشترکہ کارروائی کی راہ ہموار ہوئی ہے۔

رسمی طور پر ”بین الامریکہ معاہدہ برائے باہمی معاونت” (ٹی آئی اے آر) کے نام سے معروف یہ معاہدہ 1948 سے موجود ہے اور اپنے ارکان کو براعظمہائے امریکہ میں جمہوریت کے دفاع کے لیے مل کر کام کرنے کا پابند بناتا ہے۔

وینزویلا کے عبوری صدر خوان گوائیڈو کی درخواست پر 11 ستمبر کو اسے روبہ کار لایا گیا۔ اتفاق سے یہ فیصلہ  11 ستمبر 2001 کو امریکہ میں دہشت گرد حملوں کے 18 سال مکمل ہونے کے دن ہوا۔ یہ وہی دن تھا جب آخری مرتبہ اس معاہدے کو فعال کیا گیا تھا۔

اس معاہدے کے رکن ممالک کا اجلاس نیویارک میں ہوا اور اس اجلاس میں یہ قرارداد کثرتِ رائے سے منظور ہوئی۔ یہ اجلاس اسی وقت ہوا جب نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا 74واں اجلاس چل رہا تھا۔ امریکی وفد کی قیادت کرنے والے نائب وزیر خارجہ جان جے سلوین نے اس موقع پر موجود نمائندوں کو بتایا،  “مادورو کی سابق حکومت مغربی نصف کرے میں امن و سلامتی کے لیے واضح خطرہ ہے۔”

دیگر نتائج اخذ کرنے  کے علاوہ یہ قرار داد:

  • تسلیم کرتی ہے کہ مادورو کی سابق حکومت منشیات کی سمگلنگ، کالا دھن سفید کرنے اور غیرقانونی مالیاتی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔
  • مادورو کی سابق حکومت کی بدعنوانی اور اس کے انسانی حقوق کے برے ریکارڈ کو اجاگر کرتی ہے۔
  • مادورو حکومت کے اعلیٰ سطحی عہدیداروں کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے، یہ قرارداد ‘ٹی آئی اے آر’ کے رکن ممالک کو ایک قانونی فریم ورک فراہم کرتی ہے۔

اپنے ذاتی ٹوئٹر اکاؤنٹ پر گوائیڈو نے کہا ”ہمیں دنیا کی حمایت اور منظوری حاصل ہے۔ وینزویلا پر آمریت مسلط ہے اور بحران کا حل ڈھونڈنے کے لیے ہم مل کر دباؤ ڈالیں گے۔”

اس قرارداد کی منظوری سے ایسے ممالک کو بھی قانونی طریق کار مسیر آ جائیں گے جن کے ہاں پابندیوں کے لیے نامزد کیے جانے والے وینزویلا کے لوگوں کا ملک میں داخلہ روکنے یا ان پر معاشی پابندیاں عائد کرنے کے قوانین موجود نہیں ہیں۔

ٹوئٹر عبارت کا خلاصہ

محکمہ خارجہ

آج،  ٹی آئی اے آر معاہدے کے 16 رکن ممالک، وینیزویلا کے عوام کی جمہوریت بحال کرنے کی مدد کرنے  کی خاطر اجتماعی اقدام کے لیے متفق ہوئے۔ بدعنوانی اور انسانی حقوق کی پامالیوں کو روکنے کا یہی  وقت ہے۔

امریکہ کا محکمہ خارجہ

نائب وزیر خارجہ جان جے سلیون کی امریکی وفد کی قیادت ۔ ۔ ۔

نائب وزیر خارجہ جان جے سلیون نے 23 ستمبر کو ریو معاہدے کے وزارتی اجلاس میں امریکی وفد کی قیادت کی۔

ریو معاہدے کے ارکان اس قرارداد پر عملدرآمد کریں گے اور دو ماہ میں اعلیٰ سطحی اجلاس بلا کر پیش رفت کا جائزہ لیں گے اور کسی بھی اضافی کارروائی کی سفارش کریں گے۔

کولمبیا کی سرحد کے ساتھ وینزویلا کے فوجی اہلکاروں کی تعیناتی اور سازوسامان کی موجودگی اور وینزویلا کی سرزمین پر غیرقانونی مسلح گروہوں اور دہشت گرد تنظیموں کی موجودگی سے مادورو کی سابق حکومت کی جانب سے لاحق حقیقی خطرات کا اظہار ہوتا ہے۔

مزید ازاں، وینیز ویلا کے 44 لاکھ شہری ملک سے جا چکے ہیں۔ سلیون نے کہا کہ جو رہے گئے ہیں اُن میں سے 90 فیصد غربت میں زندگی گزار رہے ہیں۔ اُنہوں نے اجلاس کے شرکا کو بتایا، “مادورو حکومت کی اقتدار کے لیے ہر سُو پھیلی حرص و لالچ اس انسانی بحران کی وجہ بنی۔”