
امریکہ اور شمالی کوریا کی تاریخی سربراہی ملاقات
صدر ٹرمپ نے 12 جون کو سنگاپور میں شمالی کوریا کے لیڈر کِم جونگ ان سے ملاقات کی۔ ذیل میں اس ملاقات کی چند تصویری جھلکیاں ملاحظہ فرمائیے:
حالیہ واقعات
نئی تاریخ رقم کی گئی
امریکہ اور شمالی کوریا کا مشترکہ اعلامیہ پڑھیے
تاریخ میں ہونے والی امریکہ اور شمالی کوریا کی اولین سربراہی ملاقات کو دونوں ممالک کی تاریخ میں ایک عہد ساز واقعے کی حیثیت حاصل ہے۔ صدر ٹرمپ اور چیئرمین کِم جونگ ان نے دہائیوں پر پھیلی کشیدگیوں پر قابو پانے اور جزیرہ نما کوریا کے اور دنیا کے امن، خوشحالی اور سلامتی کے ایک نئے مستقبل کے آغاز کی خاطر اقدامات اٹھائے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے 12 جون کو دونوں ممالک کی طرف سے تیار کیے گئے مشترکہ اعلامیے پر دستخط کرنے کی تقریب کے موقع پر کہا، “جو کچھ آج ہوا ہے ہمیں اس پر بہت فخر ہے۔ اس کے پیچھے بہت بڑی خیرسگالی، بہت زیادہ کام اور بہت زیادہ تیاری کار فرما رہی ہے۔ میں دونوں اطراف کے تمام افراد کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ وزیر خارجہ [مائیک] پومپیو اور اُن کے تمام ہم منصبوں، سب نے زبردست کام کیا۔”
ایک نئی راہ پر سفر

دونوں لیڈروں نے اپنے وفود کی شمولیت سے قبل تنہائی میں ملاقات کی۔ اُنہوں نے ایک مشترکہ اعلامیے پر دستخط کیے جس میں صدر ٹرمپ نے شمالی کوریا کو سلامتی کی ضمانت دینے کا عزم کیا اور کِم نے جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے مکمل طور پر پاک کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
اکٹھے مل کر کام کرتے ہوئے

صدر ٹرمپ نے کہا، “مجھے علم ہے کہ ہم دونوں کو اکٹھے زبردست کامیابی ملے گی، اور ہم ایک بڑے مسئلے کو حل کرلیں گے، ایک ایسی دوہری مشکل کو حل کرلیں گے جو اس وقت تک ہم حل نہیں کر سکے۔ میں جانتا ہوں کہ، اکٹھے مل کر کام کرتے ہوئے ہم اس سے نمٹ لیں گے۔”

“جنگ تو کوئی بھی کر سکتا ہے، مگر امن صرف سب سے زیادہ جرائتمند لوگ لا سکتے ہیں۔” صدر ڈونلڈ جے ٹرمپ
سنگاپور سے تازہ ترین

امریکہ کے صدر ٹرمپ اور شمالی کوریا کے کِم جونگ ان کے درمیان ہونے والی سربراہی ملاقات سے قبل سنگا پورمیں 11 جون کی ایک پریس بریفنگ میں وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے کہا، “شمالی کوریا کے ساتھ سفارت کاری میں ہمارا حتمی مقصد تبدیل نہیں ہوا۔”
وزیرخارجہ نے کہا، “امریکہ صرف ایسے نتیجے کو قبول کرے گا جس میں جزیرہ نما کوریا جوہری ہتھیاروں سے مکمل، قابل تصدیق اور ناقابل تنسیخ طور پر پاک ہو۔”
صدر ٹرمپ کی شمالی کوریا کے لیڈر سے ملاقات کی تیاریاں

صدر ٹرمپ نے 7 جون کو وائٹ ہاؤس میں جاپان کے وزیراعظم شنزو ایبے سے ملاقات کے بعد ہونے والی ایک پریس کانفرنس میں کہا، “جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنا شمالی اور جنوبی کوریا سمیت تمام کوریائی لوگوں اور ساری دنیا کے لوگوں کے لیے خوشحالی، سلامتی اور امن کا ایک نیا دور لے کر آئے گا۔”
صدر ٹرمپ 12 جون کو شمالی کوریا کے کِم جونگ ان سے سنگاپور کے سینٹوسا جزیرے پر ملاقات کریں گے۔ دونوں لیڈروں کی آمد کے موقع پر اس جزیرے پر حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔

7 جون کی پریس کانفرنس میں صدر ٹرمپ نے وزیراعظم ایبے کا یہ کہتے ہوئے شکریہ ادا کیا، “اس اہم لمحے تک پہنچنے میں ہماری شراکت داری انتہائی مفید ثابت ہوئی ہے اور ہم آنے والے ہفتوں میں مسلسل قریبی رابطے میں رہیں گے۔ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے صدر مون جے اِن کا بھی مدد کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
اسی دن وائٹ ہاؤس میں ایک بریفنگ کے دوران امریکہ کے وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے کہا، “صدرٹرمپ پُرامید ہیں۔ تاہم وہ اس سربراہی ملاقات میں ایک محتاط انداز سے جا رہے ہیں۔”
وزیرخارجہ نے کہا، “ہم دیکھ چکے ہیں کہ ماضی میں بہت سے ادھورے سمجھوتے کیے گئے۔ آپ اس بات پر یقین رکھ سکتے ہیں کہ صدر کسی برے سمجھوتے پر رضامند نہیں ہوں گے۔”
پومپیو نے کہا کہ اس پورے عمل کے دوران شمالی کوریا کی دھمکیوں کے جواب میں امریکہ، جاپان اور شمالی کوریا کے ساتھ متحد ہوکر کھڑا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ شمالی کوریا ایک بہتر اور مثبت مستقبل کے لیے ہمارے ساتھ شامل ہے۔
پومپیو نے کہا، “ہم چند دنوں میں سنگاپور میں موجود ہونے کے منتظر ہیں۔”
امریکہ اور شمالی کوریا کی سفارتی تاریخ: ماہ و سال کے آئینے میں
(© AP Images)