فرانس، جرمنی، امریکہ اور کینیڈا نے برطانیہ کے اس نتیجے پر “مکمل اعتماد” کا اظہار کیا ہے کہ مارچ کے مہینے میں انگلینڈ کے شہر سالسبری میں اعصاب شکن کیمیائی مادے کے استعمال میں ملوث الیگزینڈر پیٹروف اور رسلان بوشیروف نامی دونوں مشتبہ افراد کا تعلق روس کی فوج کے جاسوسی کے ادارے سے ہے اور یہ کہ “اس کاروائی کی منظوری یقینی طور پر اعلٰی حکومتی سطح پر دی گئی تھی۔”
5 ستمبر کو برطانیہ نے روسی فوج کے جاسوسی کے محکمے کے دونوں مبینہ افسروں پر روسی انٹیلی جنس کے سابقہ افسر، سرگئی سکرپل اور اُن کی بیٹی یولیا کو زہر دینے کی فرد جرم عائد کی۔ سکرپل برطانوی شہریت رکھتے ہیں۔
موت کے دہانے پر پہنچ جانے والے دونوں باپ بیٹی صحت یاب ہو چکےہیں۔ اسی طرح وہ پولیس افسر بھی صحت یاب ہو گیا تھا جو 4 مارچ کو پارک میں ایک بنچ پر لڑھکے ہوئے پڑے باپ بیٹی کی مدد کو آیا تھا۔ (جانیے اعصاب شکن مادے اتنے مہلک کیوں ہوتے ہیں )

پیٹروف اور بوشیروف پر اُن کی عدم موجودگی میں قتل کرنے کی سازش، قتل کرنے کی کوشش اور سابقہ سوویت یونین میں تیار کیے جانے والے نوویچوک نامی ایک قسم کے اعصاب شکن مادے کے استعمال کی فرد جرم عائد کی گئی ہے۔
6 ستمبر کے ایک مشترکہ بیان میں دنیا کے لیڈروں نے اس بات کا خاص ذکر کیا ہے کہ برطانیہ کے تجزیے میں یہ نتیجہ بھی اخذ کیا گیا ہے کہ جون میں انگلینڈ کے شہر ایمز بری میں دو آدمیوں کو زہر دینے میں بھی اسی قسم کا اعصاب شکن مادہ استعمال کیا گیا تھا۔ کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کی تنظیم نے بھی اس بات کی آزادانہ تصدیق کی ہے۔ ایمزبری والے واقعے میں ڈان سٹرگیس ہلاک ہوگئی تھیں اُن کے دوست چارلس راؤلی بیمار پڑ گئے تھے۔ اس واقعے میں استعمال ہونے والا زہریلا کیمیائی مادہ راؤلی کے گھر میں ایک چھوٹی بوتل میں پڑا ملا تھا۔
اپنے بیان میں عالمی رہنماؤں نے کہا کہ برطانوی تجزیے نے “ہماری سرزمینوں پر موجود غیر ملکی انٹیلی جنس کے نیٹ ورکوں کی سرگرمیوں کو اکٹھا مل کر درہم برہم کرنے، اپنے شہریوں کی حفاظت کرنے اور ہمارے خلاف اور ہمارے معاشروں کے خلاف کی جانے والی ضرر رساں سرگرمیوں کی تمام صورتوں کے خلاف اپنا دفاع کرنے کے ارادے کو مزید پختہ کر دیا ہے۔
اس سال کے اوائل میں امریکہ، برطانیہ اور دیگر ممالک اس نتیجے پر پہنچے تھے کہ سکرپل اور اُن کی بیٹی پر حملے کا ذمہ دار روس ہے اور اسی وجہ سے روس پر پابندیاں لگائی گئیں تھیں۔ اس حملے کے ردعمل میں امریکہ نے روسی انٹیلی جنس کے درجنوں افسروں کو امریکہ سے نکال دیا تھا۔