امریکہ اور فلپائن کی افواج ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں

امریکہ اور فلپائن کے پائیدار تعلقات کو تجارت اور سرمایہ کاری سے تعلیم اور ثقافتی تبادلوں اور قدرتی آفات آنے پر قریبی طور پر اکٹھا کام کرنے تک بے شمار زاویوں سے دیکھا جا سکتا ہے۔

اس اتحاد میں جتنی واضح قربت مضبوط فوجی روابط میں نظر آتی ہے اتنی واضح قربت اور کہیں نہیں ہے۔ وہ آج بھی اسی طرح مضبوطی سے ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہیں جس طرح جنگ عظیم دوئم میں امریکی اور فلپائنی فوجیوں نے بحر الکاہل میں جنگ کا پانسہ پلٹنے کے لیے ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر جنگ لڑی تھی۔

جنگ کے خاتمے کے چھ سال بعد دونوں اتحادیوں نے دفاع کے ایک باہمی معاہدے پر دستخط کیے۔ اس معاہدے کے تحت بحر الکاہل کے خطے میں دونوں میں سے کسی ایک فریق پر کیے جانے والے حملے کو دونوں ممالک کے امن اور سلامتی کے لیے خطرہ سمجھا جائے گا۔

بالی کتان جس کے فلپائنی زبان میں معانی “شانہ بشانہ” کے ہیں، کے نام سے کی جانے والی سالانہ تربیتی مشقوں اور دیگر مشقوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے فلپائن میں امریکہ کے سفیر سنگ کم کہتے ہیں، “ہمارے دونوں ممالک کی افواج مختلف النوع مشنوں کو ذہن میں رکھ کر سکیورٹی چیلنجوں سے نمٹنے کی استعداد رکھنے  والے موثر اور چوکس دستے تیار کرتی ہیں۔ ان چیلنجوں میں باہمی دفاع، انسداد دہشت گردی اور قدرتی آفات کی صورت میں انسانی بنیادوں پر فراہم کی جانے والی مدد اور امدادی سامان کی فراہمی بھی شامل ہوتی ہے۔”

امریکی اورفلپائنی فوجی جوان ایک عمارت میں تعمیراتی کام کر رہے ہیں۔ (Lance Corporal Nelson Duenas/U.S. Marine Corps)
امریکی اور فلپائنی فوجی انجنیئروں اور دیگر عملے نے 2017 کی بالی کتان یعنی شانہ بشانہ نامی مشترکہ فوجی مشقوں کے دوران فلپائن کے شہر تاپاز میں سکول کا ایک کمرہ تعمیر کیا۔ (Lance Corporal Nelson Duenas/U.S. Marine Corps)

دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کی خاطر بھی دونوں اتحادی قریبی طور پر مل کر کام کرتے ہیں۔ فلپائن کی پولیس نے 1993 میں ورلڈ ٹریڈ سنٹر میں دھماکے کے سرغنے کا سراغ لگانے اور آخر کار اسے گرفتار کرنے میں امریکی حکام کی مدد کی۔ امریکی فوج نے فلپائن کی فوج کو2017 میں جنوبی جزیرے منڈا ناؤ کے شہر ماراوی سے اسلامی جنگجوؤں کو مار بھگانے میں انٹیلی جنس اور انہیں تلاش کرنے میں مدد فراہم تھی۔

حال ہی میں امریکہ نے دہشت گردی کے مقدمات کی تفتیش اور عدالتوں میں ان مقدمات کو چلانے میں مدد دینے اور بنیاد پرستی اور متشدد انتہا پسندی کے خاتمے کے پروگراموں سمیت فلپائن کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انسداد دہشت گردی کے لیے دو کروڑ 65 لاکھ  ڈالر کی غیر فوجی امداد دی ہے۔

کِم نے کہا کہ یہ مشترکہ کاوشیں” دوستوں، شراکت کاروں اور اتحادیوں کی حیثیت سے ہمارے تعلقات کی گہرائی کی بڑی نمایاں مثالیں ہیں۔”

جیمز میٹس اور ڈیلفن لورینزانا دروازے کے باہر کھڑے سیڑھیوں کے اس پار دیکھ رہے ہیں۔ Master Sergeant Angelita M. Lawrence/U.S. Air Force)
وزیر دفاع جیمز میٹس، فلپائن کے قومی دفاع کے وزیر کا پینٹاگان آمد پر استقبال کر رہے ہیں۔ Master Sergeant Angelita M. Lawrence/U.S. Air Force)

18 ستمبر کو پینٹگان میں وزیر دفاع جیمز میٹس اور فلپائن کے قومی دفاع کے وزیر، ڈیلفن لورینزانا نے ہاہمی دفاع  کی شراکت کاری کا اعادہ کیا۔

میٹس نے فلپائنی وزیر لورینزانا کا اس کردار پر شکریہ ادا کیا جو ان کے ملک نے انڈونیشیا اور ملائشیا کے ہمراہ سلو اور سلیبس کے سمندروں میں سہ فریقی فضائی اور سمندری گشتوں کے ذریعے سمندری سلامتی میں ادا کیا۔