یورپ تھوڑا سا اور زیادہ محفوظ ہو گیا ہے۔
پولینڈ نے امریکہ کے ساتھ 28 مارچ کو چار ارب ساٹھ کروڑ ڈالر مالیت کے ایک جدید ترین طیارشکن اور میزائل شکن نظام کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ اِس نظام سے یورپ کی سلامتی کی مضبوطی میں اضافہ ہوگا۔
امریکہ کے محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ پیٹریاٹ میزائلوں کا یہ دفاعی نظام ” نیٹو کے مشرقی بازو کے ساتھ، امریکہ، پولینڈ اور نیٹو کی سلامتی اور صلاحیتوں کو مضبوط بنائے گا۔”
صدر آندرے دودا نے اس معاہدے کو اپنے ملک اور اس کی مسلح افواج کے لیے ایک “تاریخی” معاہدہ قرار دیا۔ دودا نے ایک بیان میں کہا، “اہم بات یہ ہے کہ بہت سے موقعوں پر یہ نظام اُن ممالک میں آزمائش پر پورا اترا ہے جہاں اسے نصب کیا گیا ہے۔ یہ نظام ہمیشہ موثر ثابت ہوا ہے۔”
محکمہ خارجہ نے کہا کہ یہ معاہدہ “اپنے دفاع کو جدید بنانے کے ایک جاری پروگرام کے تحت، پولینڈ کی سرمایہ کاری کی عکاسی کرتا ہے جس کا مقصد اجتماعی دفاع میں اپنا حصہ ڈالنا ہے۔” یہ وعدے صدر ٹرمپ اور صدر دودا کے درمیان اس سلسلے میں جولائی 2017 میں وارسا میں ہونے والی ملاقات میں کیے گئے تھے۔
اس معاہدے سے امریکہ اور پولینڈ دونوں ممالک میں ملازمتیں پیدا ہوں گی۔
صدر دودا نے کہا کہ اس نئے نظام کے ساتھ پولینڈ “دفاع کے بالکل ایک نئے دور میں داخل ہو رہا ہے: اگر یہ 22ویں صدی نہیں تو 21ویں صدی تو یقیناً ہے۔”