امریکہ اور گوئٹے مالا کے پناہ سے متعلق تعاون کے سمجھوتے پر دستخط

Canvas U.S. flag ontop of canvas Guatemala flag (© Shutterstock)
(© Shutterstock)

امریکہ اور گوئٹے مالا نے حال ہی میں علاقے میں خطرناک اور غیرقانونی ہجرت کی حوصلہ شکنی کی خاطر پناہ کے ایک سمجھوتے پر مذاکرات مکمل کیے۔

نافذ العمل ہونے کے بعد پناہ کے تعاون کے سمجھوتے کے تحت امریکہ کو اس بات کی اجازت ہوگی کہ وہ  امریکہ میں پناہ لینے کے متلاشی افراد کو گوئٹے مالا منتقل کر سکے تاکہ وہ پناہ یا دیگر تحفظات کے لیے [گوئٹے مالا میں] درخواست دے سکیں۔

پناہ کے تعاون کے سمجھوتے کی وضاحت کرتے ہوئے امریکہ کا کہنا ہے کہ اس سمجھوتے سے غیرقانونی ہجرت کی حوصہ شکنی، انسانی سمگلنگ کا خاتمہ، انسانوں کے بیوپار کو روکنے اور پناہ کے متلاشی اُن  بہت سے افراد، بالخصوص بچوں کو ایک متبادل میسر آ جائے گا جو امریکہ آنے کے لیے ایک طویل اور پُرخطر سفر کرتے ہیں۔

26 جولائی کو سمجھوتے پر دستخط کیے جانے کے موقع پر صدر ٹرمپ نے کہا، “آج ہم انسانوں کے سمگلروں اور اُن کا بیوپار کرنے والوں کو یہ واضح پیغام پھجوا رہے ہیں کہ آپ کے دن ختم ہو گئے ہیں۔ اور ہم گوئٹے مالا کے مستقبل یعنی ہجرت کرنے والوں اور اُن کے گھر والوں کی سلامتی پر سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔”

ٹرمپ نے کہا، “یہ سمجھوتہ اُن کی قوم کے لیے سرمایہ داری اور ترقی کا ایک نیا دور لے کر آئے گا اور ہمارے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی راہ ہموار کرے گا۔”

ایچ ٹو اے غیر تارکین وطن ویزے کے تحت گوئٹے مالا کے شہری  عارضی طور پر زرعی شعبے میں کام کرنے کی خاطر امریکہ آتے ہیں۔ دونوں ممالک میں اقتصادی مواقعوں میں آضافہ کرنے کی خاطر، امریکہ اور گوئٹے مالا نے 30 جولائی کو اِن عارضی زرعی مزدوروں کے لیے زیادہ سے زیادہ شفافیت، احتساب، اور مزدوروں کے تحفظ کے لیے ایک منصوبے پر بھی دستخط کیے۔