امریکہ بھر میں نئے فارسی سال کی تقریبات کا آغاز

لاکھوں امریکی 21 مارچ کو ملک بھر میں ہونے والی خصوصی تقریبات میں نئے فارسی سال، نوروز کا استقبال کریں گے۔

واشنگٹن میں ایرانی امریکی برادریوں کی تنظیم سے تعلق رکھنے والے ماجد صادق پور کہتے ہیں، “نوروز موسم بہار کی طرح امید اور حیات نو کا نقیب ہے۔ یہ تاریک دنوں کو الوداع کہنے اور نئے دن کا استقبال کرنے کا نام ہے۔” نوروز زرتشت اور بہائی دونوں مذاہب کے پیروکاروں کا مقدس دن ہے اور اس روز ایران اور وسطی ایشیا کے متعدد ممالک میں قومی تعطیل ہوتی ہے۔ قفقاز، بلقان اور وسطی و مغربی ایشیا کے بہت سے خطوں میں بھی یہ دن منایا جاتا ہے۔

Two boys in red costumes speaking into microphones on a stage (© Ali Khaligh)
نوروز پر آنے والے روائتی کردار حاجی فیروز کا روپ دھارے ہوئے دو بچے نوروز کے ایک میلے کے شرکا کو خوش آمدید کہہ رہے ہیں۔ (© Ali Khaligh)

تین ہزار سال سے زیادہ عرصہ سے منایا جانے والا یہ تہوار ایرانی کیلنڈر کے پہلے دن منایا جاتا ہے۔ نوروز مارچ کے نقطہ اعتدال پر آتا ہے۔ یہ وہ دن ہے جب سورج کی کرنیں خط استوا پر براہ راست پڑتی ہیں جبکہ دن اور رات کے دورانیے قریباً برابر ہو جاتے ہیں۔

Man placing trays of sprouts on the ground (© Ali Khaligh)
ورجینیا میں نوروز میلے پر ایک شخص کونپلیں فروخت کر رہا ہے۔ پھوٹتی کونپلوں والے دانے یا دالیں ہر نوروز پر رسمی میز پر پیش کیے جانے والے سات علامتی کھانوں کا حصہ ہوتی ہیں۔ (© Ali Khaligh)

امریکہ میں غیرملکی طلبہ کے کلب اپنے کالجوں میں نوروز کی تقریبات منعقد کرتے ہیں، عجائب گھروں میں فارسی فن پاروں کی نمائشیں ہوتی ہیں اور سازندوں کے طائفے فارسی موسیقی بجاتے ہیں۔ اس موقع پر بہت سی ایرانی امریکی انجمنیں بڑی تقریبات منعقد کرتی ہیں۔

ویانا، ورجینیا میں ایرانی امریکی کمیونٹی سنٹر سے منسلک، شہرے عاصمی کا کہنا ہے، “نوروز امریکہ میں رہنے والے ایرانی امریکیوں کے لیے بہت سی خوشیاں لے کر آتا ہے۔ سیاحوں کے لیے یہ تفریح سے بھرپور پرلطف دن ہوتا ہے اور اس موقع پر وہ ایرانی دستکاریوں اور لذیذ ایرانی کھانوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ یہ مہمانوں کے لیے ہماری ثقافت کے پرامن اور شادماں چہرے سے آگاہی کا شاندار موقع ہوتا ہے۔”

Table full of offerings for a religious holiday (©Ali Khaligh)
‘ہفت سین’ کہلانے والی چڑھاووں سے بھری میز پر نوروز کے موقع پر روایتاً پیش کی جانے والے سات علامتی اشیا۔ (© Ali Khaligh)

2017 میں نوروز کے موقع پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ نئی شروعات کے حوالے سے اس تہوار کا بنیادی خیال “ایک ایسا جذبہ ہے جو بہت سے ایسے ایرانیوں کے لیے خاص طور پر اہمیت رکھتا ہے جو ایک آزاد سرزمین پر نئی شروعات کے لیے حالیہ دہائیوں میں ہمارے ملک میں آئے ہیں۔”