امریکہ داعش کے خلاف جنگ کی قیادت کرنا جاری رکھے گا: پومپیو

مسکراتے ہوئے بچے کو پیار کرتی ہوئی عورت کے پاس لوگ کھڑے ہیں۔ (© Philip Issa/AP Images)
اسلامی ریاست کی قید میں پانچ سال رہنے کے بعد مارچ میں یزیدی بچے اپنے خاندانوں سے دوبارہ آن ملے۔ خاندان کے لوگ انہیں پیار کر رہے ہیں۔ (© Philip Issa/AP Images)

امریکہ کے وزیر خارجہ مائیکل آر پومپیو نے داعش کو شکست دینے کے لیے قائم عالمی اتحاد کی امریکی قیادت کو جاری رکھنے کا وعدہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے یہ انتباہ بھی کیا ہے کہ حالیہ فتوحات کے باوجود اس دہشت گرد گروپ کے خلاف ہماری جنگ ختم نہیں ہوئی۔

14 نومبر کو واشنگٹن میں ہونے والے اتحاد کے ایک وزارتی اجلاس میں پومپیو نے کہا، “آپ سب جانتے ہیں کہ ہمیں بہر صورت اس جنگ میں داعش کا پیچھا کرنا چاہیے۔ امریکہ اِس اہم سکیورٹی کاوش میں اِس اتحاد کی، اور دنیا کی قیادت کرنا جاری رکھے گا۔”

پومپیو نے مارچ میں داعش کی خلافت کو تباہ کرنے اور اکتوبر میں اس کے لیڈر ابوبکر البغدادی کی ہلاکت کی شکل میں اتحاد کی کامیابیوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ تاحال بہت سے کام کرنے ابھی باقی ہیں۔ اِن میں جنگی جرائم کی پاداش میں داعش کے ہزاروں جنگجوؤں پر مقدمات چلانا، اس گروہ کا شکار ہونے والے افراد کی مدد کرنا، اور یہ یقینی بنانا کہ داعش دوبارہ کبھی بھی اپنے قدم نہ جما سکے شامل ہیں۔

ٹوئٹر کی عبارت کا خلاصہ:

وزیر خارجہ پومپیو:میں  داعش کے خلاف جاری ہماری جنگ کے بارے میں تبادلہ خیال کرنے کے لیے داعش کو شکست دینے والے اپنے اتحادیوں کو محکمہ خارجہ میں خوش آمدید کہتا ہوں۔ ہم اپنے شراکت کاروں کے ساتھ داعش پر دباؤ ڈالنا جاری رکھیں گے، اس کی باقیات کو تباہ کریں گے  اور اس کی بین الاقوامی خواہشات کو ناکام بنا ئیں گے۔

اپریل 2015 میں دہشت گرد ریاست کی تباہی کے نتیجے میں4.3  ملین عراقی شہری اپنے گھروں کو واپس جا چکے ہیں اور اس گروہ کے کنٹرول سے 110,000 مربع کلومیٹر سے زائد علاقہ آزاد کرایا جا چکا ہے۔

اتحاد کے اراکین کو پومپیو نے بتایا، “داعش کے خلاف جنگ عزم کا ایک طویل امتحان ہے، بربریت کے خلاف تہذیب کا امتحان ہے۔ مجھے علم ہے کہ ہم کہاں کھڑے ہیں۔ آئیے یہ یقینی بنانے کے لیے ہم مل کر کام کریں کہ ہمارے دشمن کو بھی اس کا علم ہو۔”