امریکہ دنیا کے لیے “ویکسینوں کا اسلحہ خانہ” ہوگا: صدر بائیڈن

جو بائیڈن سٹیج پر تقریر کر رہے ہیں اور کملا ہیرس اُن کے پیچھے کھڑی ہیں۔ (© Evan Vucci/AP Images)
17 مئی کو وائٹ ہاؤس سے تقریر کرتے ہوئے صدر بائیڈن نے کہا کہ امریکہ دنیا کو کووڈ-19 ویکسینیں فراہم کرنے پر کام کر رہا ہے۔ (© Evan Vucci/AP Images)

اپریل میں بائیڈن – ہیرس انتظامیہ نے دیگر ممالک کے لیے ایسٹرا زینیکا ویکسین کی 60 ملین خوراکوں کا وعدہ کیا۔ 17 مئی کو صدر بائیڈن نے 20 ملین مزید کا اعلان کیا۔ یہ اس عالمی وبائی بیماری کو ختم کرنے کی امریکی کاوشوں کا حصہ ہے۔

امریکی دوا ساز کمپنیوں، فائزر، ماڈرنا اِنک، اور جانسن اینڈ جانسن کی تیار کردہ اِن اضافی ویکسینوں سے امریکہ کی طرف سے جون کے اختتام تک بطور عطیہ دی جانے والی ویکسینوں کی خوراکوں کی مجموعی تعداد 80 ملین ہو جائے گی۔ یاد رہے کہ ایسٹرا زینیکا ویکسین کی ترسیل امریکی ضابطہ کاروں کی منظوری ملنے کے بعد کی جائے گی۔

بائیڈن نے وائٹ ہاؤس سے کہا، “ہمیں یہاں ملک میں اپنے آپ کو محفوظ رکھنے اور دیگر اقوام کی مدد کرنے کی خاطر درست کام کرنے کے لیے دنیا بھر میں اس بیماری سے لڑنے کی ضرورت ہے۔”

امریکہ مساویانہ تقسیم کو یقینی بنانے کے لیے کووڈ-19 ویکسینوں کے عالمی رسائی کے (کو ویکس) پروگرام کے ذریعے یہ ویکسینیں تقسیم کرے گا۔ کوویکس ایک بین الاقوامی شراکت کاری ہے جس کے ذریعے 2021 کے اختتام تک کووڈ-19 کی دو ارب خوراکیں تقسیم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

ویکسینوں کی 80 ملین خوراکیں اس سلسلے کا محض ایک حصہ ہیں جو امریکی پیسے سے چلایا جا رہا ہے اور اس میں درج ذیل اقدامات شامل ہیں:-

  • گاوی کے ذریعے کوویکس کے لیے دو ارب ڈالر کا عطیہ۔ گاوی ویکسین کا ایک اتحاد ہے جو دنیا بھر میں حفاظتی ٹیکے لگانے کی بین الاقوامی شراکت داری میں مدد کرتا ہے۔
  • مزید دو ارب ڈالر کا عطیہ دینے کا منصوبہ۔
  • بھارت سمیت دوسرے ممالک کو طبی ساز و سامان اور دواؤں کی فراہمی۔
  • کینیڈا اور میکسیکو کے لیے کووڈ-19 ویکسین کی چار ملین خوراکوں کا مارچ کے مہینے میں کیا جانے والا وعدہ۔

امریکہ کی طرف سے ویکسینوں کی جو 80 ملین خوراکیں دی جائیں گیں وہ کسی بھی دوسرے ملک کی طرف آج کی تاریخ تک دی جانے والے ویکسین کی خوراکوں کی تعداد سے پانچ گنا زیادہ ہیں۔

بائیڈن نے کہا کہ امریکہ پوری دنیا کے لیے ویکسینوں کی تیاری اور تقسیم کی اپنی کوششوں میں تیزی لا رہا ہے۔

بائیڈن نے کہا، ” جس طرح دوسری عالمی جنگ میں امریکہ جمہوریت کا اسلحہ خانہ تھا، کووڈ-9 کے خلاف جنگ میں، بالکل اسی طرح ہمارا ملک باقیماندہ دنیا کے لیے ویکسینوں کا اسلحہ خانہ بننے جا رہا ہے۔”

اس وبائی بیماری کے خلاف جنگ میں دوسرے ممالک کی مدد کرنے کے لیے کانگریس نے حال ہی میں 11.5 ارب ڈالر کی فنڈنگ کی منظوری دی اور اسی طرح بائیڈن انتظامیہ املاک دانش کے حقوق سے عارضی دست برداری سے متعلق ہونے والے مذاکرات کی حمایت کر رہی ہے تاکہ دوسرے ممالک تیزی سے ویکسینیں تیار کر سکیں۔

برطانیہ میں جون میں ہونے والے سات کے (یعنی جی سیون) گروپ کے اجلاس میں بائیڈن ویکسینیں تقسیم کرنے کے لیے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کی جانے والی امریکی کوششوں میں اضافی پیشرفتوں کا اعلان بھی  کریں گے۔