امریکہ میں ایسٹر کی روایات

اس سال بہت سے امریکی عیسائی 17 اپریل کو ایسٹر منائیں گے۔ عیسائی سال کا یہ قدیم ترین اور اہم ترین تہوار ہے۔

حضرت عیسٰی علیہ سلام کو دوبارہ زندہ کیے جانے کی یاد میں ایسٹر منایا جاتا ہے۔ عیسائیوں کا عقیدہ ہے کہ عیسٰی علیہ سلام کو کم و بیش دو ہزار سال قبل مصلوب کیے جانے کے تین دن بعد زندہ اٹھا لیا گیا تھا۔

بہت سے عیسائی ایسٹر سے پہلے کے چالیس دنوں کے دوران روزے رکھتے  اور اپنے گناہوں کا اقرار کرتے ہیں۔ یہ عرصہ لینٹ یا “روزوں کے چلے” کے طور پر مشہور ہے۔ لینٹ قدیم انگریزی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی “بہار” کے ہیں۔

ایسٹر کی روایات

(© Matt Rourke/AP)

ایسٹر سنڈے [ایسٹر کا اتوار] سے پہلے پڑنے والا جمعہ روایتی طور پر روزہ رکھنے اور کفارے کا دن ہوتا ہے کیونکہ عیسائیوں کا عقیدہ ہے کہ یہ وہ دن ہے جب حضرت عیسٰی کو صلیب پر چڑہایا گیا تھا جیسا کہ فلاڈیلفیا کے امریکی علاقے میں لی جانے والی اوپر دی گئی تصویر میں دکھایا گیا ہے۔

Large group of people under cloudy sky at daybreak (© Eduardo Munoz Alvarez/VIEWpress/Getty Images)
(© Eduardo Munoz Alvarez/VIEWpress/Getty Images)

بعض گرجا گھروں میں طلوعِ آفتاب کے وقت نئے دن کو خوش آمدید کہنے اور دوبارہ زندہ کیے جانے پر غور کرنے کی خاطر ایسٹر سے پہلے کی رات دعائیں مانگیں جاتی ہیں۔ اوپر، ایسٹر کے موقع پر لوگ واشنگٹن میں لنکن کی یادگار پر کیپیٹل چرچ کی طرف سے منعقد کردہ طلوعِ آفتاب کی عبادت میں حصہ لے رہے ہیں۔

جب روزوں کے چالیس دن کی مدت مذہبی معنوں میں باضابطہ طورپر ختم ہوجاتی ہے تو دوست احباب اپنے اپنے گھروں اور گرجا گھروں میں ایسٹر کے کھانے کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں۔

امریکہ میں ایسٹر کا تہوار 21 مارچ اور 25 اپریل کے درمیان پڑنے والے مکمل چاند کے پہلے اتوار کو منایا جاتا ہے۔ عموماً یہ تہوار یہودیوں کے تہوار پاس اوور کی تقریبات کے ساتھ ساتھ آتا ہے۔ مختلف کیلنڈروں کی تقلید کرتے ہوئے مغرب کے عیسائی گرجا گھر اور زیادہ تر آرتھوڈاکس عیسائیوں کے گرجا گھر، ایسٹر مختلف تاریخوں پر مناتے ہیں۔

2017 کے ایسٹر کے اپنے پیغام میں صدر ٹرمپ نے ایسٹر کو “تعظیم اور عبادت کا ایک مقدس دن” قرار دیا۔

 

ابتدا میں یہ مضمون اپريل 12 022 2کو شائع کیا گیا۔