امریکی حکومت کی مدد سے جاپان کی پہلی سرکاری تاریخ اور چین کی سیاسی معیشت پر ایک قدیم مقالہ ان تصانیف میں شامل ہیں جن تک سامعین کی ایک بڑی تعداد کو عنقریب رسائی حاصل ہوگی۔
امریکی حکومت کے ایک ادارے، نیشنل اینڈؤمنٹ فار ہیومینیٹیز(این ای ایچ) نے حال ہی میں تاریخی دستاویزات کے ترجمے کے لیے مالی امداد کا اعلان کیا ہے۔ اِن دستاویزات میں آٹھویں صدی کی جاپانی تاریخ سے متعلق “جاپان کے روزنامچے” اور چین کے ہن خاندان کے پہلی صدی کے مقالے “نمک اور لوہے پر بحث” شامل ہیں۔

این ای ایچ آرٹس اور بشریات میں تعلیم اور تحقیق کے لیے فنڈ فراہم کرتا ہے۔ اس کے قائم مقام چیئرمین ایڈم وولفسن نے کہا کہ ایشیائی ثقافتی تاریخ کو اجاگر کرنے والے این ای ایچ کے منصوبوں کا شمار اُن بے شمار منصوبوں میں ہوتا ہے جو ثقافتی ورثے کو محفوظ بنانے کے ساتھ امریکی وابستگی کو فروغ دیتے ہیں۔
11 جنوری کو اِن منصوبوں کا اعلان کرتے ہوئے وولفسن نے کہا، “این ای ایچ کی یہ امدادی رقومات ماہرینِ تعلیم اور سکالروں کو ماضی کے بارے میں ہمارے فہم کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کریں گیں اور ملک بھر کے ثقافتی اداروں کو اپنے علمی ذخیروں کی پیشکشوں کو بڑھانے کے قابل بنائیں گی۔”
ایشیائی زبانوں کے لیے این ای ایچ کی مالی امداد پرانی تحریروں کے ترجموں تک ہی محدود نہیں۔ اس کے دیگر منصوبوں میں جدید شاعری کی ایک جاپانی شاعرہ کے شاعرانہ ورثے کے مطالعے اور کشمیری اون کی صنعت سے تعلق رکھنے والے منگول چرواہوں کی زبان کا مطالعہ کرنے کے منصوبے بھی شامل ہیں۔
جن منصوبوں کے لیے فنڈ فراہم کیے گئے ہیں اِن میں مندرجہ ذیل منصوبے شامل ہیں:-
- دی پیچ بلاسم فین: ہارورڈ کے پروفیسر وائی یی لی سترھویں صدی کے اِس چینی ڈرامے کا انگریزی میں ترجمہ کریں گے۔ اس ڈرامے میں منگ خاندان کا زوال دکھایا گیا ہے۔ لی نے پیچ بلاسم فین کو “چینی روایت کا واحد ایسا ڈرامہ قرار دیا جس میں تاریخ اور تاریخ کی تشریح دونوں کو ڈرامائی پیشکش کا حصہ بنایا گیا ہے۔”
- نمک اور لوہے پر مباحث: سانتا باربرا کی کیلی فورنیا یونیورسٹی کے انتھونی باربیری دو ہزار سال سے زیادہ پرانے متن کا انگریزی زبان میں پہلی بار مکمل ترجمہ کریں گے۔ اِن بحثوں کو انہوں نے “چین کے ہن خاندان کے پہلی صدی عیسوی کے آج تک محفوظ رہنے والے کلاسیکل متنوں میں سے ایک متن قرار دیا۔” انہوں نے مزید کہا کہ یہ “[متن] “ہن خاندان کی سیاسی معیشت کا ایک نایاب اور ناگزیر حصہ ہیں۔”
- جاپان کے روزنامچے: فلوریڈا یونیورسٹی کے میتھیو فیلٹ جاپانی ریاست کی پہلی سرکاری تاریخ کا ترجمہ کریں گے۔ سال 720 میں مرتب کیے گئے اِن روزنامچوں کا شمار جاپان کی شائع شدہ قدیم ترین تصانیف میں ہوتا ہے۔
- جاپان کے جدید شعراء کی شاعری: براؤن یونیورسٹی کی ساواکو ناکایاسو، جاپان کی جدید شاعری کی پہلی خاتون شاعرہ، چیکا ساگاوا کا شاعرانہ ورثہ شائع کریں گی۔ چکا ساگاوا کی نظموں کے مجموعے کے تعارف میں ناکایاسو کہتی ہیں کہ ساگاوا کی تحریر نے ” [اپنے] دور کی شاعری میں سب سے زیادہ متحرک تبدیلیوں اور پیشرفتوں کو متشکل کرنے میں مدد کی۔”
- منگولیائی زبان: انڈیانا یونیورسٹی کی کیتھرین گریبر ایک کتاب لکھ رہی ہیں جس میں وہ بتائیں گیں کہ منگولیا کے چرواہوں نے کشمیری اون کی تجارت میں قدر کا اضافہ کرنے کے لیے زبان کو کیسے استعمال کیا۔
ایشیائی زبانوں کے متنوں اور دیگر ادبی کاموں کی تحقیق اور ترجمے میں معاونت کرنے والی مالی رقومات میں 200 سے زائد منصوبے شامل ہیں جن کے لیے این ای ایچ نے مجموعی طور پر 24.7 ملین ڈالر کی رقم فراہم کی ہے۔
اس ادارے کی ویب سائٹ کہتی ہے، “چونکہ جمہوریت دانشمندی کا تقاضا کرتی ہے، اس لیے این ای ایچ انسانیت میں بہترین کارکردگی کو فروغ دے کر اور تاریخ کے اسباق کو تمام امریکیوں تک پہنچا کر ہماری جمہوریہ کی خدمت کرتا ہے اور اسے مضبوط بناتا ہے۔”