امریکہ میں بھی برساتی جنگلات پائے جاتے ہیں

پہاڑوں اور درختوں میں گھری ایک جھیل (© Ray Bulson/Alamy)
جنوب وسطی الاسکا کے جزیرہ نما کینائی پر چوگاچ نیشنل فاریسٹ میں ٹارمیگن جھیل کی جون 2021 کی ایک تصویر۔ (© Ray Bulson/Alamy)

جب زیادہ تر لوگ برساتی جنگلات کے بارے میں سوچتے ہیں تو اُن کے ذہن میں ایمیزون یا کانگو جیسی جگہوں پر سرسبز، استوائی برساتی جنگلات کا خیال آتا ہے۔

مگر کیا آپ نے کبھی امریکہ کے برساتی جنگلات کے بارے میں بھی سوچا ہے؟

برساتی جنگلات کی تعریف کچھ یوں کی جاتی ہے کہ وہ علاقے جہاں سالانہ 200 سینٹی میٹر سے زیادہ بارش ہوتی ہو اُن علاقوں کے جنگلات کو برساتی جنگلات کہا جاتا ہے۔ اگر چہ یہ جنگلات دنیا کی زمین رقبے کا صرف 6%  ہیں تاہم وہ دنیا کے نصف سے زیادہ پودوں اور جانوروں کی انواع کی  زندگیوں اور مسکنوں سے مالا مال ہیں۔

امریکہ میں کئی علاقوں میں اتنی ہی مقدار میں بارش ہوتی ہے اور اسی وجہ سے وہاں استوائی یا معتدل برساتی جنگلات پائے جاتے ہیں۔ ان میں سے چار برساتی جنگلات کا ذکر ذیل میں کیا جا رہا ہے:-

چوگاچ قومی جنگل

جنوب وسطی الاسکا میں واقع چوگاچ نیشنل فاریسٹ (اوپر) سمندر اور برف سے ڈھکے پہاڑی علاقے کے درمیان ایک معتدل برساتی جنگل  ہے۔

چوگاچ برساتی جنگل میں سیٹکا صنوبر اور پہاڑی اور مغربی  شکران کے درختوں کے علاوہ ریچھ، مُوس اور گنجے عقاب بھی پائے جاتے ہیں۔ چوگاچ قومی جنگل میں رہنے والے گنجے عقابوں کی تعداد امریکہ کی ایک دوسرے سے جڑی ریاستوں میں پائے جانے والے گنجے عقابوں کی مجموعی تعداد سے زیادہ ہے۔

چوگاچ قومی جنگل میں گلیشیئر، ندیاں اور آبی ذخائر بھی ہیں۔ گو کہ اس کا رقبہ کم و بیش ریاست نیو ہیمپشائر کے رقبے کے برابر ہے مگر اس میں سے صرف 145 کلومیٹر لمبی فاریسٹ سروس سڑکیں گزرتی ہیں۔  اس طرح چوگاچ کا شمار ملک کے اُن  جنگلات میں ہوتا ہے جنہیں سب سے زیادہ تحفظ حاصل ہے۔

ایل ینکے قومی جنگل

 ایک ندی پر بنا ہوا پل (© Joe Ferrer/Alamy)
مارچ 2020 میں پورٹو ریکو میں ایل ینکے نیشنل فاریسٹ میں بانیو ڈو اورو نامی راستے میں پڑنے والی ایک ندی پر بنا ہوا پل۔ (© Joe Ferrer/Alamy)

پورٹو ریکو میں ایل ینکے نیشنل فاریسٹ واحد استوائی برساتی جنگل ہے جس کا انتظام امریکہ کی فاریسٹ سروس کے ہاتھوں میں ہے۔

اس پارک کا رقبہ لگ بھگ 117 مربع کلومیٹر ہے اور اس کا شمار امریکی علاقے پر واقع سب سے چھوٹے برساتی جنگلوں میں ہوتا ہے۔ تاہم حیاتیاتی تنوع کے حوالے سے اس کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ ایل ینکے میں مقامی درختوں کی  225 انواع پائی جاتی ہیں جن میں سے 23 انواع ایسی ہیں جو دنیا میں کہیں بھی نہیں پائی جاتیں۔ اس کے علاوہ معدومیت کے خطرے سے دوچار پورٹو ریکن طوطوں سمیت دستاویزی طور پر محفوظ کی گئیں فقاریہ انواع کی 164 ایسی انواع بھی ہیں جودنیا میں کہیں بھی نہیں پائی جاتیں۔

ایل ینکے نیشنل فاریسٹ کے کچھ حصوں میں سالانہ 6 میٹر تک بارش ہوتی ہے اور موسم سارا سال 21 درجے سینٹی گریڈ پر خوشگوار طور پر گرم رہتا ہے۔

ہوہ برساتی جنگل

 کائی سے ڈھکا برساتی جنگل (© George Rose/Getty Images)
فورکس، واشنگٹن کے قریب کائی سے ڈھکے دیودار، شکران، صنوبر اور بڑے پتوں والے چنار کے درختوں کی 15 ستمبر 2021 کو لی جانے والی ایک تصویر۔ (© George Rose/Getty Images)

ریاست واشنگٹن کے اولمپک نیشنل پارک کے اندر واقع ہوہ رین فاریسٹ میں سالانہ اوسطاً 3.5 میٹر بارش ہوتی ہے اور یہ اپنے سرسبز منظر نامے کی وجہ سے مشہور ہے۔

اس جنگل میں مخروطی اور برگ ریز درخت،  فرنز اور نرم کائی کے پھیلے ہوئے اُن جھرمٹوں پر چھتری بنائے ہوئے کھڑے ہیں جنہوں نے چٹانوں، درختوں کے تنوں کو اپنی لپیٹ میں لینے کے ساتھ ساتھ جنگل کے فرش کو بھی ڈھانپ رکھا ہے۔ اس گھنے جنگل میں اگنے والے نباتات، کیڑوں، سانپ، چھپکلیوں اور چھوٹے چوہوں کی افزائش کے لیے بہت موزوں ماحولیاتی نظام فراہم کرتا ہے۔

بوہ برساتی جنگل بہت سے ایلکوں، کالے ریچھوں، پہاڑی شیروں، جنگلی بلیوں اور لدھڑوں کا گھر بھی ہے۔

ٹونگیس قومی جنگل

 گھنے جنگل سے گزرنے والی ایک شاہراہ (© Georges/The Washington Post/Getty Images)
پرنس آف ویلز جزیرے، الاسکا پر واقع ٹونگیس نیشنل فاریسٹ کی 2 جولائی 2021 کی ایک تصویر۔ (© Georges/The Washington Post/Getty Images)

جنوب مشرقی الاسکا میں ٹونگیس نیشنل فاریسٹ کا رقبہ 68 ملین مربع کلومیٹر ہے اور یہ امریکہ کا سب سے بڑا قومی جنگل ہے۔

ماحولیاتی معنوں میں آج ٹونگیس نیشنل فاریسٹ دنیا کا سب سے بڑا محفوظ معتدل برساتی جنگل ہے۔ اس میں پرانے اور بڑھنے والے دیودار درختوں کے علاوہ سیٹکا صنوبر اور مغربی شکران کے درخت بھی پائے جاتے ہیں۔ یہ گنجے عقابوں، موس اور کالے ریچھوں سمیت جنگلی حیات کی 400 سے زائد انواع کا سب سے بڑا مسکن بھی ہے۔

الاسکا کے مقامی لوگ دس ہزار سالوں سے اس جنگل میں آباد ہیں اور آج بھی یہاں رہ رہے ہیں۔