امریکہ روزافزوں ترقی کرنے والے ان افریقیوں کا وطن ہے جنہوں نے اہم ثقافتی، سائنسی اور معاشرتی خدمات انجام دی ہیں۔
اقوام متحدہ 31 اگست کو افریقی النسل لوگوں کا پہلا عالمی دن منا رہی ہے۔ اس موقع پر ہم امریکہ میں مقیم چھ افریقی النسل شخصیات کا ذکر کر رہے ہیں۔
کیہینڈے وائلی (اوپر) کے والد کا تعلق نائجیریا سے ہے اور وہ نیویارک سٹی میں رہتے ہیں۔ وہ پورٹریٹ بنانے والے مصور ہیں اور سترھویں اور اٹھارویں صدی کی مصوری کے حوالوں سے عصرحاضر کے ماحول میں افریقی نژاد امریکیوں کی تصویریں بناتے ہیں۔ 2017 میں جب سمتھسونین نیشنل پورٹریٹ گیلری نے انہیں سابق صدر بارک اوباما کی پورٹریٹ بنانے کا کام سونپا تو وہ کسی امریکی صدر کی سرکاری پورٹریٹ بنانے والے پہلے سیاہ فام آرٹسٹ بن گئے۔

صومالی نژاد امریکی ماڈل، ایمان دہائیوں سے سٹیج اور رسالوں کے سرورقوں کو زینت بخشتی چلی آ رہی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ ایک فعال انسان دوست فرد بھی ہیں۔ وہ کیئر نامی تنطیم کی عالمی سطح پر پرزور حمایت کرنے والی پہلی شخصیت ہیں۔ کیئر انسان دوست اور غربت کے خاتمے کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم ہے اور چلڈرن ڈیفنس فنڈ اور سیو دا چلڈرن نامی غیرمنفعتی تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کر چکی ہے۔

نائجیریائی نژاد امریکی ماہر اقتصادیات، انگوزی اوکانجو-اویلا تجارت کی عالمی تنظیم کی ساتویں ڈائریکٹر جنرل ہیں۔ 26 برس قبل اس تنظیم کے وجود کے آنے کے بعد اس عہدے پر کام کرنے والی وہ پہلی خاتون ہونے کے ساتھ ساتھ پہلی افریقی بھی ہیں۔

فارائی چڈیا کے والد کا تعلق زمبابوے سے ہے۔ وہ امریکی صحافی، مصنفہ ہیں اور بالٹی مور، میری لینڈ کے ریڈیو سٹیشن کے پروگراموں کی 2012 سے لے کر 2016 تک میزبانی کر تی رہی ہیں۔ وہ این پی آر، این بی سی نیوز اور نیوز ویک رسالے کے لیے نامہ نگاری بھی کر چکی ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے نیویارک یونیورسٹی کے صحافت کے آرتھر ایل کارٹر انسٹی ٹیوٹ میں عارضی طور پر مصنفہ کی حیثیت سے بھی کام کیا ہے۔

ایتھوپیائی نژاد امریکی گبیسا اہیٹا نے افریقہ میں وسیع پیمانے پر کاشت کی جانے والی فصل، سورغم کو خشک سالی، شدید موسموں اور بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت والی فصل بنانے کے اپنے کام کی وجہ سی 2009 کا خوراک کا عالمی انعام جیتا۔ وہ پرڈُو یونیورسٹی میں پودوں کی افزائش اور جینیات اور بین الاقوامی زراعت کے پروفیسر ہیں۔ اہیٹا دنیا میں بھوک کے خاتمے کے لیے امریکی حکومت کے بہت سے اداروں میں مشیر کی حیثیت سے بھی کام کر چکے ہیں۔

ڈومنیکن نژاد امریکی ایمارا لا نیگرا گلوکارہ، اداکارہ اور ٹیلی ویژن شو کی میزبان ہیں۔ وہ افریقی نژاد لاطینیوں کی تفریحی صنعت میں قومی اور بین الاقوامی سطح پر شمولیت کی پرزور حمایت کرتی ہیں۔ انہوں نے رنگت کے بارے میں بحث کو آگے بڑہایا اور کیریبین کے سیاہ فاموں اور لاطینی امریکیوں کی نمائندگی کے لیے کوشش کی۔ انہوں نے 2018 میں “الیور” نامی رسالے کو بتایا، “مجھے اس لیے افریقی نژاد لاطینیوں کے حق میں اپنی آواز کو استعمال کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ ہمیں کئی برسوں سے نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ بنیادی طور میرا پیغام یہ ہے کہ آپ کو یہ کبھی بھی محسوس نہیں کرنا چاہیے کہ آپ خوبصورت نہیں ہیں۔”
یہ مضمون ایک بار پہلے 30 اگست 2021 کو شائع کیا جا چکا ہے۔