امریکہ میں کروڑویں پیٹنٹ کا اجراء

Two-color cover with 'Patent' written in gold lettering, statement from USPTO director and gold seal (USPTO)
امریکہ میں پیٹنٹ اور ٹریڈ مارک کے دفتر نے امریکی پیٹنٹ کے لیے نئے کور کی نقاب کشائی کی جس کا آغاز کروڑویں امریکی پیٹنٹ کے اجرا سے ہوا۔ (USPTO)

19 جون کو صدر ٹرمپ نے ایک  پیٹنٹ یعنی حق ایجاد پر دستخط کیے جس کے بعد امریکہ میں  پیٹنٹوں کی تعداد ایک کروڑ تک پہنچ گئی۔ دو سو سال سے زیادہ عرصہ سے  پہلے امریکہ کے بانیوں میں شامل جارج واشنگٹن نے پہلے  پیٹنٹ پر دستخط کیے تھے۔

3-D image of crater surrounded by buildings (© Cessna Citation Jet/AFP/Getty Images)
کروڑویں پیٹنٹ سے دور دراز کی اسی ٹکنالوجی کو بہتر بنایا گیا ہے جو 11 ستمبر 2001 کے حملوں کے بعد ورلڈ ٹریڈ سنٹر کے گراؤنڈ زیرو کی اس سہ جہتی تصویر میں استعمال کی گئی ہے۔ (© Cessna Citation Jet/AFP/Getty Images)

امریکہ کا یہ کروڑواں  پیٹنٹ جوزف میرون کو دیا گیا ہے جو ریتھیون کمپنی کے لیے بصری انجینئر کے طور پر کام کرتے ہیں۔ انہوں نے دور دراز اجسام کے مشاہدے کا ایسا طریقہ ایجاد کیا ہے جس میں لیزر کے ذریعے زمین اور دوسری چیزوں کی سہ رخی تصاویر تیار کی جا سکتی ہیں۔ پیٹنٹ اور ٹریڈ مارک سے متعلق امریکی  دفتر (یو ایس پی ٹی او) کے مطابق اس طریقے کو خودکار گاڑیوں، طبی مقاصد کے لیے تصاویر کی تیاری، دفاع، خلائی تحقیق اور سمندر کی تہہ کی جانچ  پڑتال کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

امریکی آئین میں مِلک دانش کے حقوق کو تحفظ  حاصل ہے۔ آئین کانگریس کو اختیار دیتا ہے کہ وہ “سائنس اور مفید فن کی ترقی کے لیے مصنفین اور موجدین کی متعلقہ تحریروں اور دریافتوں کے خاص حقوق محفوظ  بنانے کے لیے محدود  مدت کے لیے اقدامات کرے تاکہ اُنہیں اپنی تحریروں اور دریافتوں کے غیرمشمولہ حقوق حاصل رہیں۔”

اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر کوئی شخص کوئی نیا اور مفید کام کرے جو کہ ایجاد، فنکارانہ کام یا کوئی کاروباری طریقہ  بھی ہو سکتا ہے تو اسے کم از کم مخصوص برسوں تک اس کام سے منافع کے حصول کا خاص حق حاصل  رہے گا۔

Person standing in aisle between shelves of documents (Library of Congress)
امریکہ کے پیٹنٹ آفس کی فائلوں کا 1971 کا ایک منظر۔ (Library of Congress)

جارج واشنگٹن نے 31 جولائی 1790 کو جس پہلے  پیٹنٹ پر دستخط  کیے وہ پوٹاش بنانے کا نیا طریقہ تھا۔ یہ عنصر کھادوں میں استعمال ہوتا تھا۔

مالی سال 2017 (یکم اکتوبر 2016  تا 30 ستمبر 2017) میں ‘یوایس پی ٹی او’ کو پیٹنٹ کے لیے647,388  درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے سے 347,243  کو پیٹنٹ کے حقوق دیے گئے۔ یہ دونوں تعدادیں اپنی جگہ پر ایک نیا ریکارڈ  ہیں۔ اگر اس شرح کو مدنظر رکھا جائے تو آئندہ تین برسوں میں پیٹنت کی تعداد ایک کروڑ دس لاکھ ہو جائے گی۔

یہ دفتر ایجادات، ادبی اور فنکارانہ کام کے جملہ حقوق نیز “لاگو” یعنی تجارتی نشان اور برانڈ کی اشیا کے لیے ٹریڈ مارک جاری کرتا ہے۔

عام طور پر صدور نئے پیٹنٹوں پر دستخط  نہیں کرتے۔ اس سے پہلے 1976 میں صدر جیرالڈ فورڈ  نے امریکہ کے 200ویں یو م آزادی کے موقع  پر ایسے  دستخط  کیے  تھے۔