وینیز ویلا میں سلامتی اور حکمرانی کے گھمبیر مسائل کے پیش نظر امریکہ اور وینیز ویلا کے درمیان مسافروں اور مال برداری کی تمام فضائی سروسوں کی حالیہ معطلی کا مقصد مسافروں اور عملے کے اراکین کا تحفظ ہے۔
اس کے باوجود انسانی ہمددری کے تحت فراہم کی جانے والی امداد کسی تیسرے ملک کے ذریعے وینیز ویلا بھجوائی جا سکے گی۔ (مادورو کی سابقہ حکومت کی بد انتظامی اور بدعنوانیوں کی بدولت وینیز ویلا میں دواؤں اور بنیادی سامان کی قلت پیدا ہو چکی ہے۔)
ہوم لینڈ سکیورٹی کے قائم مقام وزیر، کیون مکعلیلن نے 13 مئی کو کہا، “وینیز ویلا کے حالات سے وہاں جانے اور وہاں سے آنے والے مسافروں، طیاروں اور عملے کے اراکین کی سلامتی خطرے میں پڑ گئی ہے۔ عوامی مفاد کا تقاضہ ہے کہ تمام مسافر بردار اور مال بردار پروازوں کو فوری طور پر معطل کر دیا جائے۔”
15 مئی کو امریکہ کے ٹرانسپورٹیشن کے محکمے نے ایک حکم نامہ جاری کیا جس میں امریکی اور غیر ملکی فضائی کمپنیوں کے لائسنسوں میں ترمیم کرتے ہوئے امریکہ اور وینیز ویلا کے درمیان فضائی مسافر برداری اور مال برداری کی ممانعت کی گئی ہے۔ محکمہ خارجہ کے ایک اعلٰی عہدیدار نے کہا، ” دونوں ممالک کے درمیان فضائی سروس کی بحالی کے لیے ہم اس وقت کے منتظر ہیں جب وینیز ویلا میں جمہوریت بحال ہو جائے گی اور سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے گا۔” اس معطلی کا مقصد لوگوں کی سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔
یہ قدم امریکہ کی ہوابازی کی وفاقی انتظامیہ کے 30 اپریل کے اُس نوٹس کے بعد اٹھایا گیا ہے جس میں امریکی فضائی کمپنیوں کو وینیز ویلا کی فضائی حدود میں 26,000 فٹ یعنی 8,000 میٹر سے کم بلندی پر پرواز کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ اس کی وجہ وینیز ویلا میں “بڑھتا ہوا سیاسی عدم استحکام اور کشیدگی” بتائی گئی ہے۔
50 سے زائد ممالک کے ہمراہ امریکہ خوان گوائیڈو کو بحیثیت عبوری صدر کے تسلیم کر چکا ہے اور وینیز ویلا کے عوام کی جمہوریت کے لیے جدوجہد کی حمایت کرتا ہے۔