
بائیڈن-ہیرس انتظامیہ عالمی سطح پر کووڈ- 19 ویکسین کی تیاری کو ایک سال تک ایک ارب خوراکوں تک لے جانے پر کام کر رہی ہے تاکہ انہیں دنیا تک پہنچایا جا سکے۔
وائٹ ہاؤس کے کووڈ- 19 ویکسین کے ردعمل کے رابطہ کار، جیفری زیئنٹس نے 17 نومبر کو کہا کہ “ہم اس وبائی مرض کے علاج کے لیے ویکسین کی تیاری کو تیز تر کرنے اور مستقبل کے کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے مزید ایک بڑا قدم اٹھا رہے ہیں۔”
امریکی انتظامیہ اُن کمپنیوں سے رابطے کر رہی ہے جو میسنجر آر این اے (ایم آر این اے) ویکسین تیار کرنے کا تجربہ رکھتی ہیں۔ وائرس کی کم موثر قسم کو استعمال کرنے کے بجائے مدافعتی ردعمل کو متحرک کرنے کے لیے وائرس کے جینیاتی کوڈ استعمال کیا جا رہا ہے۔ اگرچہ عوام کی حد تک ایم آر این اے ویکسینیں نئی ہیں مگر سائنس دان کئی دہائیوں سے اِن کا مطالعہ کرتے چلے آ رہے ہیں۔ کووڈ- 19 کی روک تھام کے لیے کیے جانے والے آزمائشی تجربات میں یہ ویکسینیں 95% موثر ثابت ہوئیں ہیں۔
وائٹ ہاؤس نے کہا کہ کووڈ- 19 کی ویکسین کی اِن اضافی خوراکوں کی تیاری شروع کرنے کا ہدف 2022 کے دوسرے نصف حصہ مقرر کیا گیا ہے۔ امریکہ جنوبی افریقہ، سینی گال اوربھارت میں ویکسین کی تیاری میں اضافہ کرنے پر بھی کام کر رہا ہے۔
پوری دنیا کے لوگوں کو ویکسین لگانا
صدر بائیڈن پہلے ہی کم اور متوسط آمدنی والے ممالک کو کووڈ-19 ویکسین کی دو ارب خوراکیں دینے کا وعدہ کر چکے ہیں۔ یاد رہے کہ صدر نے ویکسینیں دینے کا وعدہ کیا ہے فروخت کرنے کا نہیں۔ 17 نومبر کو امریکہ کی طرف سے 110 سے زیادہ ممالک کو عطیے کے طور پر دی جانے والی ویکسینوں کی خوراکوں کی تعداد 250 ملین تک پہنچ گئی۔
زینٹس نے بریفنگ کے دوران کہا کہ امریکہ نے “دنیا کے کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں [کووڈ-19] کی سب سے زیا خوراکیں فراہم کی ہیں، اور ہر ہفتے لاکھوں مزید خوراکیں بھجوائی جا رہی ہیں۔”
A new milestone: The United States has delivered 250 million donations of the COVID-19 vaccine around the world. We’re working to vaccinate 70 percent of the world by next fall — and every dose we can get delivered and into an arm counts. pic.twitter.com/SOosnrt4YQ
— Secretary Antony Blinken (@SecBlinken) November 17, 2021
ٹوئٹر:
ایک نیا سنگ میل: امریکہ دنیا بھر میں کووڈ-19 ویکسین کی 250 ملین [خوراکوں] کے عطیات دے چکا ہے۔ ہم اگلے موسم خزاں تک دنیا کی 70 فیصد [آبادی] کو ویکسین لگانے پر کام کر رہے ہیں – اور ہر خوراک جو ہم فراہم کرتے ہیں اور اس سے لگایا جانے والا ہر ٹیکہ اہمیت رکھتا ہے۔
وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن
مستقبل کی وباؤں کے لیے تیاری
وائٹ ہاؤس نے اس نکتے پر زور دیا کہ ویکسین سازی کی سہولتوں میں اضافے سے دنیا کو مستقبل کی وبائی امراض سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے میں مدد ملے گی۔
وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ مجوزہ اضافے کے بعد ایک بار جب ویکسین سازی کا کام شروع ہو جائے گا تو ہمارا ہدف چھ سے نو ماہ میں نئے وائرسوں کے خلاف ویکسینیں فراہم کرنا ہوگا۔
انتظامیہ کے چیف سائنس آفیسر، ڈیوڈ کیسلر نے ایم آر این اے منصوبے کے بارے میں روزنامہ واشنگٹن پوسٹ کو بتایا، [ہمارا] “ہدف یہ ہے کہ امریکہ کے اندر یا عالمی سطح پر استعمال کی مانگ پر کووڈ یا دیگر وبائی وائرسوں کے خلاف ایک ماہ میں تقریباً 100 ملین ایم آر این اے ویکسینیں تیار کرنے کی صلاحیت کو یقینی بنایا جائے۔” انہوں نے کہا کہ یہ ایک “تاریخی شراکت داری” ہوگی۔