امریکہ جہاں قانونی امیگریشن کے نئے طریقے وضح کرنے پر کام کر رہا ہے وہیں امیگریشن کی موجودہ پالیسیوں کو زیادہ بہتر، موثر اور انسان دوست طریقے نکالنے پر بھی کام کر رہا ہے۔
نائب صدر کملا ہیرس نے 25 جون کو ایلپاسو، ٹیکساس کے مقام پر امریکہ اور میکسیکو کی سرحد کے دورے کے موقع پر کہا، “صدر اور میں یہ یقینی بنانے کا پختہ عزم کیے ہوئے ہیں کہ ہمارا امیگریشن کا نظام زیادہ منظم اور زیادہ انسان دوست ہو۔”
بائیڈن انتظامیہ کی زیرقیادت ہوم لینڈ سکیورٹی (ڈی ایچ ایس) کی وزارت نے حال ہی میں ہنڈراس، ایلسلویڈور اور گوئٹے مالا کے محنت کشوں کے لیے 6,000 عارضی، غیر زراعتی، ایچ-ٹو بی ویزوں کا اعلان کیا ہے۔
صدر بائیڈن نے 2021ء کے مالی سال کے لیے پناہ گزینوں سے متعلق ایک نیا صدارتی اعلان جاری کیا ہے جس کے تحت ایلسویڈور اور ہنڈراس سمیت لاطینی امریکہ اور کیریبین ممالک سے تعلق رکھنے والے پناہ گزینوں کی تعداد میں 4,000 کا اضافہ کیا گیا ہے۔
اپنے آبائی ممالک میں خطرات کے پیش نظر فرار ہونے والوں کی مدد کرنے کے لیے امریکہ کے محکمہ خارجہ نے گوئٹے مالا میں پہلا “مائیگریشن ریسورس سنٹر” ( نقل مکانی کے وسائل کا مرکز) کھولا ہے تاکہ ان لوگوں کو تحفظ فراہم کیا جا سکے، اُن کی سیاسی پناہ کے لیے سفارشات تیار کی جا سکیں، پناہ گزینوں کی حیثیت سے اُن کی نوآباد کاری کا بندوبست کیا جا سکے اور مقدمات کے حوالے سے ضمانتوں کے متبادلات کا جائزہ لیا جا سکے۔ یہ مرکز اُن افراد کے لیے مزدوری اور بحالی کے پروگراموں کے لیے سفارشات بھی تیار کرے گا جنہیں جانی تحفظ کی ضرورت نہیں ہوگی۔
What happens at the border is directly connected to the work we are doing to address the root causes of migration from Central America. As I made clear during my trip to El Paso today, the President and I are committed to strengthening our immigration system at every level. pic.twitter.com/gYm5ZjzBAI
— Vice President Kamala Harris (@VP) June 25, 2021
محکمہ خارجہ، بین الاقوامی تنظیموں اور ڈی ایچ ایس نے 11,900 ایسے افراد کو محفوظ طریقے سے امریکہ میں اپنے امیگریشن کے مقدمات کی قانونی پیروی کرنے کے لیے دوبارہ امریکہ آنے کی اجازت دی ہے جنہیں تارکین وطن کے تحفظ کے طریقہائے کار کے پروگرام کے تحت واپس میکسیکو بھجوایا گیا تھا۔
امریکہ غیرقانونی نقل مکانی کی بینادی وجوہات سے نمٹنا جاری رکھے گا تاکہ جو لوگ شمال کی جانب سفر کرنے کا سوچتے ہیں اُن کو اپنے آبائی ممالک میں اپنے پیاروں کے قریب رہتے ہوئے بہتر، زیادہ خوشحال زندگیاں گزارنے کے مواقع میسر آ سکیں۔
ہیرس نے کہا، “ہمیں جو کام کرنا ہے اس کا تعلق بنیادی وجوہات سے نمٹنا ہے۔ ورنہ ہمیں سرحد پر جو کچھ ہو رہا ہے اس جیسے حالات دیکھنے کو ملتے رہیں گے۔”