
امریکی وزیرخارجہ اینٹونی بلنکن نے زلزلے سے شدید طور پر متاثر ہونے والے علاقے کے دورے کے دوران کہا ہے کہ امریکہ ایسے میں ترکیہ اور شام کے لوگوں کے مدد کرنا جاری رکھے گا جب وہ تباہ کن زلزلے کے بعد معمول کی زندگی کی طرف لوٹ رہے ہیں۔
حطائے صوبے میں ہونے والے نقصان کا جائزہ لینے کے بعد ترکیہ کے شہر اڈانا کے قریب انچرلک ہوائی اڈے پر بلنکن نے 91 فروری کو کہا کہ “امریکہ یہاں موجود ہے۔ ہم ترکیہ اور شام کے لوگوں کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہیں۔ ہم اُس وقت تک آپ کے ساتھ کھڑے رہیں گے جب تک ہم سب مل کر یہ کام ختم نہیں کر لیتے۔”
اسی دن بلنکن نے بحالی کے کاموں کے لیے 100 ملین ڈالر کی اضافی امداد کا اعلان کیا جس سے 6 فروری کے زلزلوں کے بعد سے ترکیہ اور شام کی مجموعی امریکی امداد 185 ملین ڈالر ہو گئی ہے۔
Witnessed the devastation from the earthquakes. Heartbroken by the tragic loss of life. Inspired by the examples of heroism. Moved by the strength and resilience of the Turkish people. We will overcome this tragedy. pic.twitter.com/c7xc2BQ6nE
— Secretary Antony Blinken (@SecBlinken) February 20, 2023
یہ اضافی امداد شروع کے زلزلے کے بعد صدر بائیڈن کے ترکیہ میں ملبے کے نیچے دبے لوگوں کو تلاش کرنے اور بچانے والی ‘سرچ اینڈ ریسکیو ٹیموں’ کی تعیناتی کے بعد دی جا رہی ہے۔ امریکہ کے مالی تعاون سے چلنے والی تنظیمیں شام میں انسانی جانوں کو بچا چکی ہیں اور زلزلے میں بچھڑ جانے والے افراد کو اُن کے خاندانوں تک پہچا رہی ہیں۔
امریکی فوج زلزلے سے متاثر ہونے والوں کو خیموں، کھانے پینے کی اشیاء، صاف پانی، کمبلوں، حفظان صحت کی کِٹوں اور پناہ گاہوں کے سامان سمیت 200 میٹرک ٹن امدادی سامان فراہم کر چکی ہے۔ اس کے علاوہ پورے امریکہ سے لوگ زلزلے سے متاثرہ لوگوں کی مدد کرنے کے لیے گرم کپڑوں اور بچوں کے بے بی فارمولا دودھ سے لے کر بیٹریوں، دوائیوں اور جوتوں تک سب چیزوں کے عطیات دے رہے ہیں۔
During his visit to Türkiye, @SecBlinken witnessed the devastation and announced another $100 million to assist those in need. He underscored that we are with the peoples of Türkiye and Syria until we get the job done. pic.twitter.com/6M1ki8raov
— Department of State (@StateDept) February 21, 2023
20 فروری کو انقرہ میں ترکیہ کے وزیر خارجہ میلود چاؤش اوغلو کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں بلنکن نے کہا کہ امریکہ کے عوام اور نجی شعبے نے امداد کے طور پر تقریباً 80 ملین ڈالر کے عطیات دیئے ہیں۔
چاؤش اوغلو نے کہا کہ “ہم اس حمایت پر امریکی انتظامیہ کے ساتھ ساتھ ریاستہائے متحدہ امریکہ کے عوام کے بھی شکر گزار ہیں۔ ہم اُن کا اُس یکجہتی اور مدد فراہم کرنے پرشکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں جو انھوں نے مشکل کی اِن گھڑیوں میں فراہم کی ہے۔”

‘ وائٹ ہیلمٹس’ کے نام سے جانی جانے والی شام کی شہری دفاع کی تنظیم کے لوگوں کے ساتھ ایک ملاقات میں بلنکن نے کہا کہ امریکہ شام میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں تک رسائی کو بڑہانے اور انسانی ہمدردی کے تحت کام کرنے والے شراکت داروں کے ذریعے امداد پہنچانے کے لیے پرعزم ہے۔ وائٹ ہیلمٹس ایک طویل عرصے سے امریکہ کی شراکت کار چلی آ رہی ہے۔ اس تنظیم کے کارکن اب تک ملبے تلے دبے 2,900 سے زائد افراد کو زندہ نکال چکے ہیں۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے 19 فروری کو کہا کہ ” امریکہ کو ترکیہ کی مدد کرنے کی عالمی کاوش میں شامل ہونے پر فخر ہے۔ [ترکیہ]ایک قابل قدر اور دیرینہ دوست، شراکت کار اور نیٹو اتحادی ہے۔ ترکیہ اور شام دونوں ممالک میں اِن زلزلوں سے متاثرہ لوگوں کو ضروری امداد پہنچانے کا عزم کیے ہوئے ہے۔ چاہے جو کچھ بھی کرنا پڑے اور جتنا وقت بھی لگے امریکہ یہ مدد کرے گا۔”