امریکہ کا جنوبی امریکہ کی جمہوریتوں کا “حقیقت پسندی اور تحمل’ سے دفاع

کرسی پر بیٹھے ہوئے مائیک پومپیو۔ (© Timothy D. Easley/AP Images)
پومپیو 2 دسمبر کو ریاست کنٹکی کے شہر لوئی وِل کے میک کونیل سنٹر میں۔ (© Timothy D. Easley/AP Images)

ایک ایسے وقت میں جب شہریوں کے احتجاج جنوبی امریکہ کے آمریت سے روز افزوں آزادی کی طرف “تیزی سے مڑنے” کو تقویت پہنچا رہے ہیں، وزیر خارجہ مائیکل آر پومپیو حقیقت پسندی اور تحمل کی خارجہ پالیسی کے ذریعے خطے کی جمہوریتوں کے لیے امریکی حمایت کا وعدہ کر رہے ہیں۔

2 دسمبر کو اپنی تقریر میں پومپیو نے کہا کہ امریکہ جنوبی امریکہ میں زیادہ سے زیادہ آزادی کے مطالبات کا جواب جمہوریتوں کی حمایت اور خطے کے اندر آمریت کے دم دوڑتے اثرونفوذ کے خلاف پختہ عزم سے دے رہا ہے۔

پومپیو نے ریاست کنٹکی کے شہر لوئی وِل کے میک کونیل سنٹر میں تقریر کرتے ہوئے کہا، “بہت سی اقوام جمہوریت اور سرمایہ داری اور اچھی حکمرانی کی طرف تیزی سے ایک موڑ مڑ چکی ہیں۔ (انہوں نے) آمریت اور اشتراکیت اور اُس بدعنوانی سے منہ موڑ لیا ہے جو اِن اقوام میں سے کچھ کے ممالک میں وبا کی طرح پھیل چکی ہے۔”

“اس خطے میں اب کوئی یہ نہیں سمجھتا کہ آگے بڑھنے کا راستہ آمریت ہے اور یہی صحیح راستہ ہے۔”

پومپیو نے کہا کہ بولیویا، چلی، کولمبیا اور ایکویڈور میں ہونے والے احتجاج “اِن ممالک میں جائز جمہوری حکومتوں اور جمہوری اظہار کی خصوصیت” کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے خطے کی جمہوریتوں سے کہا کہ وہ عدم تشدد کے احتجاج کا احترام کریں۔

پومپیو نے خطے میں روز افزوں تعاون کو خطے کی تاریخ میں سب سے بڑے تعاون کے طور پر سراہا۔ اس ضمن میں انہوں نے ایک مثال کے طور پر ریو معاہدے کے ممالک کے وینیز ویلا میں نکولس مادورو کی ناجائز حکومت کے خلاف متحدہ ردعمل کا حوالہ دیا۔ یہ معاہدہ رکن ممالک کو امریکی براعظموں میں جمہوریت کے لیے اکٹھے مل کر کام کرنے کا پابند بناتا ہے۔

ستمبر میں مادورو کی سابقہ حکومت کے خلاف اجتماعی کاروائی کی راہ ہموار کرتے ہوئے، امریکہ اور ریو معاہدے کے دوسرے 15 اراکین نے ایک قرارداد منظور کی۔

پومپیو کی تصویر جس کے برابر میں جمہوری تعاون کے بارے میں ایک تحریر چسپاں ہے۔ (© Timothy D. Easley/AP Images)

تاہم پومپیو نے خبردار کیا کہ خطے میں آمریت کی باقیات خاموشی سے نہیں جائیں گیں۔ انہوں نے کیوبا اور وینیز ویلا کے آمروں کو تنبیہ کی کہ خطے میں زیادہ سے زیادہ جمہوری آزادیوں کے مطالبات کو غلط رنگ نہ دیں اور ایسے بیرونی اثرونفوذ متعارف نہ کرائیں جو اِن اقدار کے مخالف ہوں۔

پومپیو نے کہا کہ اپنی ناکام ہوتی ہوئی حکومت کو سہارا دینے کے لیے مادورو کا روس کی تیل کی ایک سرکاری کمپنی پر انحصار، وینیز ویلا کے عوام کو ہر سال اربوں ڈالر کا نقصان پہنچا رہا ہے۔

پومپیو نے کہا کہ ایسے میں جب امریکہ کو مضبوط جمہوری اداروں کی نعمت حاصل ہے تو اس صورت حال سے دیگر جمہوری حکومتوں کی اُن کے عوام کے لیے ایسی آزادیاں برقرار رکھنے میں مدد کرنے کی خواہش جنم لیتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا، ہم “جائز حکومتوں کے ساتھ احتجاجوں کو آہستہ آہستہ ایسے فسادوں اور تشدد میں تبدیل ہونے سے روکنے کے لیے کام کریں گے جو عوام کی جمہوری امنگوں کی عکاسی نہیں کرتے۔”