امریکہ کا خطرات سے دوچار انواع کو تحفظ دینا [تصویری جھلکیاں]

امریکہ جنگلی حیات کی معدومی کے خطرات سے دوچار انواع سمیت ماحول کو تحفظ فراہم کر رہا ہے۔

صدر رچرڈ نکسن نے خطرات سے دوچار انواع کے ایکٹ مجریہ 1973 (ای ایس اے) پر دستخط کیے۔ اس قانون کے تحت ایسی “مچھلیوں اور جنگلی حیات اور پودوں کی درآمد و برآمد، یا انہیں کہیں لے جانے پر پابندی لگا دی گئی جو معدومیت کے خطرات سے دوچار انواع کی فہرست میں شامل ہوتے ہیں۔” اس قانون میں خطرات سے دوچار اور معدومیت کا سامنا کرنے والی انواع کی  بحالی کو بھی لازمی قرار دیا گیا جس میں اُن کے مسکنوں کی بحالی بھی شامل ہے تاکہ یہ انواع پھل پھول سکیں۔

ای ایس اے کے تحت گزشتہ 49 سالوں میں بہت سی ایسی انواع کو بچایا جا چکا ہے جو معدومیت کے دہانے پر پہنچ چکی تھیں۔ ان میں کیلی فورنیا کا باز، خونخوار ریچھ ، اوکالوسا ڈارٹر نامی چھوٹی مچھلی، کالا بگلہ اور سیاہ پاؤں والی قطبی بلی شامل ہیں۔

تاہم یو ایس فش اینڈ وائلڈ لائف سروس [امریکہ کے مچھلی اور جنگلی حیات کے محکمے] کے مطابق صرف امریکہ میں 1,400 سے زائد انواع اب بھی یا تو خطرے میں ہیں یا معدومیت کے خطرات سے دوچار ہیں۔ معدومیت کے خطرات سے دو چار اُن چھ انواع کے بارے میں جاننے کے ساتھ ساتھ یہ جانیے کہ امریکہ کے  سرکاری اور نجی شعبے ان کی حفاظت کے لیے کیا کر رہے ہیں۔

سمندری لدھڑ

 پشت کے بل تیرتے ہوئے دو سمندری لدھڑ (© Charles Nolder/Alamy)
(© Charles Nolder/Alamy)

بیسویں صدی کے آغاز میں شمالی امریکہ میں شکاری سمندری لدھڑوں کا شکار اُن کی کھالوں کی وجہ سے کیا کرتے تھے۔  لگ بھگ 60 برس پہلے صرف چند سو سمندری لدھڑ باقی بچے تھے۔ لیکن اب ای ایس اے کے تحت امریکہ کے سرکاری اور نجی شعبے کے کام کی بدولت الاسکا اور بحرالکاہل کے شمال مغربی ساحلوں پر ڈیڑھ لاکھ سے زائد سمندری لدھڑ موجود ہیں۔ لدھڑوں کا جنوب مغرب کا ذخیرہ شمالی سمندر اور جنوبی سمندرکے لدھڑوں پر مشتمل ہے۔ اِن علاقوں کے  لدھڑ اب بھی معدومیت کے خطرات  سے دوچارانواع کی فہرست میں شامل ہیں۔

اوہاؤ شجری گھونگے

 پانی میں تیرتے ہوئے لمپوں پر موجود گھونگے (© Ankit Sharma/Alamy)
(© Ankit Sharma/Alamy)

ریاست ہوائی میں اچٹنیلا کی پوری نوع کے تحت آنے والے اوہاؤ شجری گھونگے [پی ڈی ایف، 169 کے بی] معدومیت کے خطرات سے دوچار انواع کی فہرست میں درج ہیں۔ گھونگوں کی اس قسم کی 41 انواع میں سے 22 کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ معدوم ہوچکی ہیں اور 18 معدومیت کے قریب ہیں۔ تمام انواع اوہاؤ جزیرے پر واقع کوآلاؤ اور ویآنے کے پہاڑی سلسلوں  میں رہتی ہیں۔ وہ مقامی درختوں اور جھاڑیوں کے پتوں پر رہتی ہیں اور پھپھوندی کھاتی ہیں۔ اِن کو بدیسی پودوں اور حیوانات کے اپنے مسکنوں میں آنے کی وجہ سے خطرات لاحق ہوئے ہیں۔ ہوائی یونیورسٹی کے محققین نے کامیابی کے ساتھ ان گھونگوں کی افزائش کی ہے جس کے نتیجے میں یہ جنگل میں واپس آ گئے ہیں۔

 مونگوں پر مشتمل ایلکہورن سمندری چٹان

 مونگوں پر مشتمل ایلکہورن سمندری چٹان کے قریب تیرتی ہوئی ایک مچھلی (© Oliver S./Alamy)
(© Oliver S./Alamy)

ایلکہورن مونگوں پر مشتمل سمندری چٹانیں فلوریڈا، یو ایس ورجن آئی لینڈز اور پورٹو ریکو کے ساحل پر پائی جاتی ہیں۔ یہ مونگوں پر مشتمل ایک زندہ اور سانس لینے والی جاندار چیز ہے جس میں بہت سی آبی انواع رہتی ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی، تیزابیت، بیماری، آلودگی کے زمینی ذرائع، اور ناپائیدار ماہی گیری کے طریقوں کی وجہ سے ایلکہورن مرجان کی آبادی میں گزشتہ 40 سالوں میں 97 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ سمندروں اور فضا کا امریکہ کا قومی ادارہ [این او اے اے]  مونگوں کو دوبارہ اِن کے قدرتی ماحول میں پہنچانے سے پہلے نرسریوں میں اِن کی پرورش کرنے کے علاوہ ان کے مسکنوں کی حفاظت کا کام بھی کرتا ہے۔

بڑے کانوں والی ورجینیا چمگادڑیں

 بڑے کانوں والی ورجینیا چمگادڑیں (© Nature and Science/Alamy)
(© Nature and Science/Alamy)

ورجینیا کی بڑے کانوں والی چمگادڑیں ورجینیا، ویسٹ ورجینیا، ٹینیسی، نارتھ کیرولینا اور کینٹکی کے غاروں میں پائی جاتی ہیں۔ چونکہ غار اور دیگر بیرونی مسکن ناپید ہوتے جا رہے ہیں اس لیے چمگادڑوں کی اس نوع کی آبادی میں کمی ہوتی جا رہی ہے اور اب انہیں معدومیت کے خطرات کا سامنا ہے۔ ورجینیا کی حکومت اِن کے مسکنوں اور موسم گرما میں رہنے والے مقامات کو بحال کر رہی ہے تاکہ یہ رات کو جاگنے والے یہ جانور دوبارہ پھل پھول سکیں۔

یوٹاہ کی سبزہ زاروں کی گلہری

 یوٹاہ کی سبزہ زاروں کی گلہریاں (©Johann Schumacher/Alamy)
(© Johann Schumacher/Alamy)

امریکی ریاست یوٹاہ کی سبزہ زاروں کی گلہریوں کو تین دہائیاں قبل معدومیت کا سامنا تھا۔ اب اُن کو معدومیت کے زمرے سے نکال کر خطرات سے دوچار انواع کی فہرست میں ڈال دیا گیا ہے۔ تاہم انہیں ای ایس اے کے تحت اب بھی قانونی تحفظ حاصل ہے۔ 1920 کی دہائی میں 95,000 سے زائد یوٹاہ کی سبزہ زاروں کی گلہریاں اِس ریاست کے میدانی علاقوں میں اچھلا کودا کرتی تھیں۔ 1972 تک بیماری اور خشک سالی کی وجہ سے ہونے والی ہلاکتوں کے باعث اِن کی تعداد کم ہو کر3,300 رہ گئی تھی۔ تحفظ  کی حالیہ کوششوں کی بدولت اِن گلہریوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے اور انہیں تحفظ دینے والے گروپوں کو امید ہے اِن گلہریوں کو یوٹاہ میں ان کے آبائی علاقوں میں لے جاکر دوبارہ چھوڑ دیا جائے گا۔

بیلوگا وہیل

 بیلوگا وہیل (© Antony Souter/Alamy)
(© Antony Souter/Alamy)

کیا آپ جانتے ہیں کہ بیلوگا وہیل 90 سال کی عمر تک زندہ رہ سکتی ہے؟ بڑی جسامت والی یہ وہیلیں “سمندری بلبل” کے نام سے بھی جانی جاتی ہیں کیونکہ وہ چہچہانے یا گائے بھینسوں جیسی مختلف قسم کی آوازیں نکالتی ہیں۔ الاسکا کے ساحل سے پرے بیلوگا وہیل کے پانچ ذخیرے ہیں جن میں سے ایک، کک انلیٹ نامی ذخیرہ ہے جو کہ خطرے سے دوچار انواع کی فہرست میں شامل ہے۔ این او اے اے الاسکا کے مقامی شراکت داروں، تیل اور گیس کی صنعت اور دیگر فریقین کے ساتھ مل کر کک انلیٹ بیلوگا وہیلوں کی بحالی کا منصوبہ تیار کرنے اور اس پر عمل درآمد کرنے کا کام کر رہا ہے۔