امریکہ صحت کے عالمی ادارے (ڈبلیو ایچ او) کی حمایت دوبارہ شروع کر رہا ہے۔ یہ ادارہ عالمگیر وبا، کووڈ-19 کے خاتمے میں ایک انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے۔
پچھلی انتظامیہ کے اقوام متحدہ کی صحت عامہ کی تنظیم کو جولائی میں چھوڑنے کے منصوبے کو منسوخ کرتے ہوئے، صدر بائیڈن نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گٹیرس کے نام اپنے 20 جنوری کے خط میں ڈبلیو ایچ او کے ساتھ وابستگی کی تجدید کی ہے۔
اپنے خط میں بائیڈن نے لکھا، ” ڈبلیو ایچ او کووڈ-19 کی مہلک وبا کے ساتھ ساتھ عالمی صحت اور صحت کی سلامتی کو لاحق لا تعداد دیگر خطرات کے خلاف جنگ میں انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ امریکہ اس طرح کے خطرات کا مقابلہ کرنے اور عالمی صحت اور صحت کی سلامتی کے فروغ میں ایک مکمل شریک کار اور عالمی رہنما بننا جاری رکھے گا۔”
کووڈ-19 کو ختم کرنے اور عالمی چیلنجوں میں امریکہ کی قیادت کو مضبوط بنانے کے لیے، ڈبلیو ایچ او کی تجدید شدہ حمایت کا شمار اُن اقدامات میں ہوتا ہے جو بائیڈن اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد اٹھا چکے ہیں۔

21 جنوری کو امریکی حکومت کے چوٹی کے ماہر امراض، ڈاکٹر انتھونی فاؤچی نے ڈبلیو ایچ او کے انتظامی بورڈ کے ایک اجلاس میں بتایا کہ امریکی حکومت کووڈ-19 کا مقابلہ کرنے کے لیے کثیر الطرفہ طریقوں سے کام کرے گی اور کووڈ-19 ویکسینوں کی عالمی رسائی (کو ویکس) اور کووڈ-19 کے دیگر وسائل تک رسائی (ایکٹ) کے ایکسلریٹر (وسائل کے جامع پروگرام) سمیت، ویکیسینیوں اور مختلف بیماریوں کے طریقہائے علاج اوردواؤں کو تقسیم کرنے میں شرکت کرے گی۔
فاؤچی نے کہا، “امریکہ تمام سطحوں کے تکنیکی تعاون کو ڈبلیو ایچ او کے ساتھ اپنے تعلقات میں ایک بنیادی عنصر کے طور پر دیکھتا ہے۔ یہ ایک ایسا عنصر ہے جس کی ہم بہت قدر کرتے ہیں اور آگے بڑھتے ہوئے ہم (ان تعلقات) کو مضبوط بنانے کے متمنی ہیں۔”
نئی انتظامیہ کووڈ-19 کے خلاف جنگ کی امریکی کوششوں کو مضبوط بنائے گی اور مستقبل میں پھوٹنے والی وباؤں کا مقابلہ کرے گی۔ کووڈ-19 کا مقابلہ کرنے کے ایک سات نکاتی منصوبے میں، دیگر نکات کے علاوہ شواہد پر مبنی مستقل راہنمائی کی فراہمی، ویکسینوں اور علاجوں کی مساویانہ تقسیم، اور ملک گیر سطح پر ماسک لازمی پہننے کا کہا گیا ہے۔
حکومت وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے عالمی صحت اور حیاتیاتی دفاع کے ڈائریکٹوریٹ کو بحال کرے گی، امریکہ کے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے (یو ایس ایڈ) کے بیماریوں کا باعث بننے والے جرثوموں کی نگرانی کرنے والے پروگرام کو دوبارہ شروع کرے گی اور بیماریوں پر قابو پانے اور ان کی روک تھام کے مراکز میں بیماریوں کا پتہ چلانے والے ماہرین کی تعداد میں اضافہ کرے گی۔
کووڈ-19 کی وبا کے آغاز سے لے کر اب تک محکمہ خارجہ اور یو ایس ایڈ اس وبا کا مقابلہ کرنے کی خاطر حکومتوں، غیر منفعتی اور بین الاقوامی تنظیموں کے لیے 1.5 ارب ڈالر سے زائد کی امداد کا اعلان کر چکے ہیں۔ اس مالی امداد سے صحت عامہ کی تعلیم کو بہتر بناکر، صحت کی سہولتیں فراہم کرنے والے اداروں کی مدد کر کے اور 120 سے زائد ممالک میں بیماریوں کی نگرانی میں اضافہ کر کے انسانی جانیں بچائی جا رہی ہیں۔