
جدید ترین ٹیکنالوجی کے دنیا کے سب سے بڑے ٹیک شو میں، اڑتی کاروں سے لے کر روبوٹک دستانوں تک نمائش کے لئے پیش کیے گئے۔ ماضی میں مخففاْ سی ای ایس یا “کنزیومر الیکٹرانکس شو” کہلانے والی یہ نمائش 7 سے لے کر 10 جنوری تک لاس ویگاس میں منعقد ہوئی۔
دنیا کی جدید ترین اختراعات کو دیکھنے کے لیے 160 ممالک سے تعلق رکھنے والے 170,000 سے زائد افراد “سی ای ایس 2020 ” دیکھنے آئے۔ اِن ایجادات میں سے چند ایک ذیل میں دی جا رہی ہیں:
روبوٹ دستانے

مریضوں کے فالج یا ہاتھوں کی حرکت کو محدود کرنے والی دیگر بیماریوں سے صحت یاب ہونے میں مدد کرنے کی خاطر “نیوفیکٹ سمارٹ گلو” ایک ایسے ایپ سے جڑا ہوتا ہے جو کھیلوں اور دیگر سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ نئی کمپنیوں کی ڈیٹا بیس ٹکنالوجی کے مطابق، نیوفیکٹ کی بنیاد جون 2010 میں ورجینیا یونیورسٹی کے ڈارڈن گریجوایٹ سکول آف بزنس میں دو طلبا، ہوانگ بین اور سکاٹ کم، اور جنوبی کیلی فورنیا یونیورسٹی کے ینگ چوئی نے رکھی تھی۔
جادو کی طبی چھڑیاں

لاس ویگاس میں قائم “میڈ وینڈ سولیوشنز انک” نے ایک ایسا دستی آلہ تیار کیا ہے جس سے دل کی دھڑکن کی شرح، جسمانی درجہ حرارت، سانس لینے کی شرح اور آکسیجن کی سطح جیسی اہم علامات کی پیمائش کرنے کے لیے 10 تشخیصی طریقے شامل ہیں۔ میڈ وینڈ کے استعمال سے ڈاکٹر انٹرنیٹ پر مریضوں کے طبی معائنے کر سکتے ہیں اور اُن کے انتہائی اہم جسمانی افعال کو فوری طور پر دیکھ سکتے ہیں۔ اس سے مریضوں کو گھر سے باہر نکلے بغیرطبی علاج حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ ڈاکٹروں کے لیے مریضوں کی ایک بڑی تعداد کی مدد کرنا آسان ہو جائے گا۔
کوڈ تیار کرنے والے ایک نئے سلسلے کی تیاری

کوڈ جمپر طبعی شکل میں بٹنوں کا ایک ایسا مجموعہ ہے جو نابینا یا کمزور بصارت والے بچوں کو کمپیوٹر پروگرامنگ کے سادہ تصورات سکھاتا ہے۔ اس کو سی ایئٹل کی مائکروسافٹ کارپوریشن اور لوئی وِل، کینٹکی کے “نابیناؤں کے لئے امیریکن پرنٹنگ ہاؤس” کے اشتراک سے تیار کیا۔ امیریکن پرنٹنگ ہاؤس ایک غیر منفعتی تنظیم ہے جو لوئی ول، کینٹکی میں نابینا اور کمزور بصارت کے حامل افراد کے لئے تعلیم ، کام اور آزادانہ زندگی گزارنے کے لیے قابل رسائی مصنوعات تیار کرتی ہے۔
اڑنے والی ٹیکسیاں

اُوبر ٹیکنالوجیز انک اور ہنڈائی موٹر کمپنی اڑنے والی ٹیکسیوں کا ایک بیڑا تیار کرنے پر مل کر کام کررہی ہیں تاکہ مسافروں کو ٹریفک کے اوپر ہوا میں 290 کلو میٹر فی گھنٹہ (180 میل فی گھنٹہ) تک کی رفتار سے لے جایا جاسکے۔ یہ ٹیکسیاں ہیلی کاپٹروں کی طرح پنکھوں کا استعمال کرکے عمودی طور پر اتریں گی مگرطیاروں کی طرح اپنے پروں کا استعمال کرتے ہوئے اڑیں گی۔ ہنڈائی کے مطابق، وہ زمین سے 300 سے لے کر 600 میٹر کی بلندی پر پرواز کریں گی اور ان کے کلی الیکٹرک ڈیزائن کی وجہ سے عام ہوائی جہازوں کی نسبت اُن کی اڑانوں سے کم شور پیدا ہوگا۔